کبریٰ خان اور گوہر رشید رشتہ ازدواج میں بندھ گئے
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
معروف اداکارہ کبریٰ خان اور گوہر رشید مسجدالحرام میں رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئے۔ گوہررشید اور کبریٰ خان نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر نکاح کے بعد عمرے کی ادائیگی کی تصاویر شیئر کی ہیں۔تصاویر میں گوہررشید اور کبریٰ خان کو خانہ کعبہ کے غلاف کو ہاتھ لگاتے اور خانہ کعبہ کے سامنے ایک دوسرے کو مسکراتے ہوئے دیکھ کر تصویر بنواتے دیکھا جاسکتا ہے۔ ان تصاویر کے کیپشن میں اس خوب صورت جوڑی نے لکھا"اللہ کے سامنے 70 ہزار فرشتے گواہ اور رحمت ہم پر بارش بن کر برس رہے ہیں۔" گوہررشید اور کبریٰ خان کے مداح اور ساتھی فنکاروں کی جانب سے تبصرے میں انہیں مبارکباد دینے کا سلسلہ جاری ہے،ان کے مداح ان سے محبت اور نیک تمناؤں کا اظہار کر رہے ہیں۔ شوبزکی اس خوب صورت جوڑی کی شادی کی تقریبات کا آغاز ڈھولکی سے ہواتھا جو اداکارہ مومل شیخ نے اپنے گھر پر منعقد کی تھی جس میں علی رحمان خان، علی سفینہ، حرا ترین، عمرعالم، وجاہت رؤف، شازیہ وجاہت، اشنا شاہ سمیت دیگرشوبز ستاروں نےشرکت کی تھی۔اگرچہ کبریٰ خان اور گوہر رشید کی جانب سے سعودی عرب میں نکاح کے حوالے سے کوئی اپ ڈیٹ نہیں دی گئی تھی لیکن مومل شیخ نے انسٹاگرام پرجو تصاویرشیئر کی تھیں وہ ان کی مکہ مکرمہ میں موجودگی کا ثبوت تھیں
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
26 ویں ترمیم جمہوریت کی راہ میں بہت بڑی رکاوٹ ہے:بیرسٹر گوہر
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ 26 ویں ترمیم جمہوریت کی راہ میں بہت بڑی رکاوٹ ہے. ترمیم سے عدالت کے اندرعدالت بنادی گئی. حکمرانوں کو اب تک 26 ترمیم کے کچھ نکات کا علم نہیں.انہوں نے وکلا سے گلہ کیا کہ آپ تو ہر تحریک میں آگے ہوتے تھے.26 ترمیم کے خلاف نہیں نکلے؟چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے وکلاء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کے کامیاب سیمینار پروکلاء کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں. آئینی ترمیم کے لیے دوتہائی اکثریت ہونا لازمی ہے. اکثریت نہ ہونے کے باوجود 26 ویں ترمیم پاس کی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ میں اصلاحات کی ضرورت ہے.پی ٹی آئی ایوان کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے، ن لیگ کی حکومت ہونے کے باجود ہم ایوان میں رہے. عدلیہ کی آزادی، جمہوریت کی تحاریک ہائیکورٹ بار سے شروع ہوئیں، ہر تحریک کا آغاز لاہور ہائیکورٹ بار سے ہوا. 26 ویں ترمیم کیخلاف بھی تحریک یہاں سے کامیاب ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ہمارا کوئی پرسنل ایجنڈا نہیں ہے، بانی پی ٹی آئی ملک کی آزادی کیلئے جیل میں ہیں. تمام آئینی پروسیجرز، رولز کی خلاف ورزی ہوئی ہے. سپریم کورٹ کا حکم ہے مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دی جائیں، پی ٹی آئی ایوان کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ قانون کے مطابق ترمیم پاس کروانے کیلئے223 ممبر ہونے چاہیے.آئین میں ترمیم پاس کرنے کیلئے اسپیشل پراسیس ہے، 26 ویں ترمیم پاس کروانے میں تمام قانون کو برعکس رکھا گیا۔ ان کے پاس کسی ایوان میں بھی اکثریت نہیں تھی، مولانا فضل الرحمان کے سارے ووٹ ملاکر بھی ان کی سیٹیں نامکمل تھی۔ان کا کہنا تھا کہ اگر پی ٹی آئی کے کچھ ممبر اور اختر مینگل پارٹی ووٹ نہ دیتی تو ترمیم پاس نہ ہوتی، پارٹی کی ڈائریکشن کے بغیر ووٹ کیسے تصور کیا جاسکتا ہے۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ یہ ترمیم اکثریت کے خلاف ہوئی ہم اسکو نہیں مانتے ہیں. ایم این ایز کو اٹھایا گیا. اسپیشل کمیٹی کی میٹنگ ہوئی ہے، پہلے یہ چاہتے تھے کہ نئی کورٹ بنائی جائے۔چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے پنجاب اسمبلی کا دورہ کیا، پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر اور پارٹی اراکین سے ملاقات کی ہے۔ ملاقات کے دوران چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ بھی موجود تھیں۔بیرسٹر گوہر اور پارٹی اراکین کی ملاقات میں بانی پی ٹی آئی کی رہائی اور کیسز پر گفتگو کی گئی، جبکہ پارٹی عہدیداران کو ایک ساتھ لے کر چلنے پر گفتگو ہوئی۔چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر کی پنجاب اسمبلی میں کارکردگی کو سراہا۔چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے اس موقع پر کہا کہ تمام ورکرز کیلئے میرے گھر کے دروازے کھلے ہیں. پارٹی کے امور منظم اندازمیں چلائیں گے۔ملاقات میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر معین ریاض قریشی، ماہر قانون دان انتظار پنجوتھا، پارلیمانی لیڈر علی امتیاز وڑائچ، شیخ امتیاز، فرخ جاوید مون، اویس ورک، طیب راشد سندھو، عمار بشیر، اعجاز شفیع، حسن بھٹر، خیال کاسترو اور دیگر موجود تھے۔