ہانیہ عامر سالگرہ پر بولڈ انداز میں فوٹو شوٹ کروانے پر تنقید کی زد میں
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر کا اپنی سالگرہ کے موقع پر بولڈ انداز میں فوٹو شوٹ وائرل ہوگیا۔ہانیہ عامر کو پاکستان شوبز انڈسٹری کی صفِ اول کی اداکاراؤں میں شمار کیا جاتا ہے جنہوں نے اپنی اداکاری سے سرحد پار بھی لوگوں کے دل جیتے۔ہانیہ ویسے تو اپنے مزاحیہ انداز کی وجہ سے سوشل میڈیا کی زینت بنی رہتی ہیں لیکن اس بار ان کا بولڈ فوٹو شوٹ سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہورہا ہے۔اداکارہ اپنی سالگرہ منا رہی ہیں، اس دن کی مناسبت سے انہوں نے مختلف انداز میں فوٹو شوٹ کروایا اور اپنے ستارے برج دلو کو مد نظر رکھتے ہوئے اسی تھیم پر پانی میں اپنی تصاویر لیں۔اداکارہ نے اپنا بولڈ فوٹو شوٹ پانی میں کروایا ہے جو سوشل میڈیا صارفین کو پسند نہیں آیا اور صارفین کی جانب سے ہانیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: فوٹو شوٹ
پڑھیں:
سوشل میڈیا پر ہتک آمیز مہم، جے آئی ٹی نے پی ٹی آئی رہنماوں کو پھر طلب کرلیا
سوشل میڈیا پر ہتک آمیز مہم، جے آئی ٹی نے پی ٹی آئی رہنماوں کو پھر طلب کرلیا WhatsAppFacebookTwitter 0 13 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)پاکستان تحریک انصاف کے 5رہنماوں کو سوشل میڈیا پر ہتک آمیز مہم چلانے کے الزام پر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی)نے ایک مرتبہ پھر طلبی کے نوٹس جاری کردیے۔
وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے)سائبر کرائم ونگ نے سوشل میڈیا پر متنازع اور ہتک آمیز مہم چلانے کے بارے میں تحقیقات کے معاملے پر جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کے لیے نوٹس جاری کردیا، نوٹس سکیشن 160 سی آر پی سی کے تحت جاری کیا گیا ہے۔پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر سمیت پانچ رہنماوں کو 14 اپریل کو صبع 11 بجے سائبر کرائم ونگ ہیڈکواٹرز طلب کرلیا گیا ہے، دیگر رہنماوں میں عالیہ حمزہ، وقاص اکرم، محمد کامران اور فرخ حبیب شامل ہیں۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی میں آپ کے متعلق کافی حد تک مواد موجود ہے جو ظاہر کرتا ہے کہ آپ یا معاملے میں ملوث رہے ہیں یا حقائق جانتے ہیں، لہذا جے آئی ٹی کے روبرو پیش ہوں اور اپنی پوزیشن واضح کریں۔پی ٹی آئی کے پانچوں رہنماوں کو اصل شناختی کارڈ اور شواہد کے ساتھ ساتھ صفائی مہم پیش کرنے کے لیے متعلقہ دستاویزات بھی ہمراہ لانے کی ہدایات کی گئی ہے۔
نوٹس میں پیش نہ ہونے کی صورت میں پانچوں رہنماوں پر واضع کیاگیا ہے کہ اگر پیش نہ ہوئے تو سمجھا جائے گا کہ صفائی میں کہنے کے لیے کچھ نہیں ہے۔