اسلام آباد:

ملکی تجارتی خسارہ پانچ سال میں کہاں پہنچ گیا، اس حوالے سے رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کردی گئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی وزیر تجارت نے پچھلے 5 سال کے تجارتی خسارے سے متعلق تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کر دیں ۔

دستاویز کے مطابق 2020ء  میں تجارتی خسارہ 23 اشاریہ 16 ارب ڈالر رہا جب کہ 2021ء  میں تجارتی خسارہ بڑھ کر 31 اشاریہ 8 ارب ڈالر ہو گیا۔

اسی طرح 2022ء  میں تجارتی خسارہ بڑھ کر 48 اشاریہ 35 ارب ڈالر تک پہنچ گیا اور اس کے بعد 2023ء  میں تجارتی خسارہ کم ہو کر 27 اشاریہ 47 ارب ڈالر کی سطح پر پہنچا۔

گزشتہ برس (2024ء  میں)  تجارتی خسارہ مزید کم ہو کر 24 اشاریہ 11 ارب ڈالر پر آ گیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: میں تجارتی خسارہ ارب ڈالر

پڑھیں:

پے پال کی سروس کے آغاز کے لیے حکومت کیا کر رہی ہے؟

پاکستان کے 30 لاکھ سے زائد آئی ٹی فری لانسرز بیرون ممالک اپنی سروسز فراہم کرتے ہیں لیکن اس کے بدلے ملنے والی رقم کی وصولی میں پےپال یا اس جیسی کسی دوسرے ذریعے کی عدم موجودگی کے باعث انہیں مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔

جنوری 2023 میں نگراں وزیر آئی ٹی ڈاکٹر عمر سیف کی جانب سے پاکستانی فری لانسرز کو پاکستان اور پے پال کے درمیان معاہدے کی خوشخبری سنائی گئی تھی کہ اب وہ جلد ہی اپنے مغربی ممالک کے کلائنٹس سے بذریعہ ’پے پال‘ معاوضے وصول کر سکیں گے، جس پر آج تک کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔

یہ بھی پڑھیں:

رکن قومی اسمبلی نوابزادہ میر جمال خان رئیسانی نے قومی اسمبلی میں سوال اٹھایا کہ بتایا جائے کہ حکومت اور پےپال نمائندوں کے درمیان مذاکرات سے کیا نتائج حاصل ہوئے اور اب تک حکومت کی جانب سے پاکستان میں پےپال کی سہولت کی فراہمی کے لیے کیا اقدامات کیے گئے ہیں؟

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی جانب سے قومی اسمبلی میں جمع کروائے گئے جواب کے مطابق وزارت آئی ٹی پاکستان میں پےپال کی سہولت کے آغاز کے حوالے سے کام کر رہی ہے اور سیکریٹری آئی ٹی کی زیر صدارت 13 دسمبر 2024 کو اس ضمن میں ایک اجلاس بھی منعقد کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں:

’اسٹیٹ بینک آف پاکستان بھی اس سہولت کے آغاز کے لیے اپنی معاونت کے لیے تیار ہے، اس وقت پےپال کے متبادل پےاونیئر اور اسکرل ملک بھر میں کام کر رہے ہیں، اس کے علاوہ پےپال کے ذیلی ادارے کا 4 پاکستانی بینکوں کے ساتھ ہوم ریمیٹنس کے لیے معاہدہ بھی ہوا ہے۔‘

وزیر خزانہ کے مطابق اس کے ذریعے بھی پاکستان کو ترسیلات زر بھیجے جا رہے ہیں، جبکہ پےپال کی طرح کے کسی بھی بین الاقوامی ادائیگی کے گیٹ وے کو پاکستان میں آپریشنز شروع کرنے پر کوئی حکومتی پابندی نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسٹیٹ بینک آف پاکستان اسکرل پیش رفت پے پال پےاونیئر ڈاکٹر عمر سیف قومی اسمبلی محمد اورنگزیب نوابزادہ میر جمال خان رئیسانی ہوم ریمیٹنس وزارت آئی ٹی وزیر خزانہ

متعلقہ مضامین

  • قومی اسمبلی کے سینئیر رکن انتقال کر گئے
  • پاکستان کی برآمدات کو 60 ارب ڈالر تک پہنچانے کا عزم، وزیر خزانہ کا بڑا اعلان
  • قومی اسمبلی سے 12منٹ میں 5بل منظور
  • 2025 کے پہلے ماہ میں تجارتی خسارہ سوا 2 ارب ڈالرز سے تجاوز کر گیا
  • اب قواعد کے مطابق ہی نکتہ اعتراض ملے گا، اسپیکر قومی اسمبلی
  • قومی اسمبلی سے 12 منٹ میں 5 بل منظور
  • پے پال کی سروس کے آغاز کے لیے حکومت کیا کر رہی ہے؟
  • رکن قومی اسمبلی خرم شہزاد جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس میں بری
  • جئے سندھ قومی محاذ(آریسر گروپ) کا پیدل مارچ سجاول پہنچ گیا
  • بحرین کا اعلی سطحی وفد سپیکر قومی اسمبلی کی دعوت پر اسلام باد پہنچ گیا