لاہور پرائم زون اسکینڈل: سوا ارب کی کرپشن پر ملزمان کے خلاف نیب ریفرنس دائر
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
لاہور:
نیب لاہور نے فتویٰ کی آڑ میں ایل پی جی بزنس کے نام پر 1622 متاثرین سے ایک ارب 13 کروڑ روپے کے فراڈ ’’پرائم زون اسکینڈل‘‘ پر مالکان کے خلاف احتساب عدالت میں کرپشن ریفرنس دائر کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نیب لاہور نے عوام سے دھوکا دہی کے مرتکب ملزمان کے خلاف ریفرنس 1622 متاثرین کی درخواستوں کی بنیاد پر دائر کیا ہے جن کی جانب سے ملزمان کے خلاف 1 ارب 13 کروڑ روپے کلیم کیے گئے ہیں۔
نیب کے مطابق مفرور ملزم عمران علی کو ریفرنس میں مرکزی ملزم کے طور پر نامزد کیا گیا ہے، پانچ شریک ملزمان شہزاد احمد، حافظ افضال، ندیم انور، فہیم انجم اور محمد رضوان کو گرفتار کیا گیا ہے، دو ملزمان سید شہزاد عزیز اور محمد نسیم خان روپوش رہے ہیں، ملزمان سوشل میڈیا پر نام نہاد ایل پی جی بزنس میں بھاری منافع کے لالچ پر انویسٹمنٹ کی ترغیب دیتے تھے۔
نیب کے مطابق شریک ملزم مفتی رضوان جعلی بزنس کو اسلامی اصول و قواعد کے موافق ہونے کا فتویٰ دیتا تھا جس کے بعد عوام سے رقوم اکٹھی کی جاتی تھی، کھلی کچہری میں شکایات موصول ہونے پر ڈی جی نیب لاہور کی جانب سے براہ راست انکوائری کے احکامات جاری ہوئے، جون 2024ء میں ملزمان کے خلاف انکوائری کو انویسٹی گیشن کے مراحل میں داخل کیا گیا۔
ڈی جی نیب لاہور نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پونزی اسکیموں کے خلاف اقدامات کو ترجیحی بنیادوں پر دیکھا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ملزمان کے خلاف
پڑھیں:
منافع مافیا کے خلاف کارروائی نہ ہونا افسوسناک ہے
اسلام آباد (کامرس یسک) تاجر رہنما اوراسلام آباد چیمبر کے سابق صدر شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ عوام کو مسلسل لوٹنے والی منافع خور مافیا کے خلاف کاروائی نہ ہونا افسوسناک ہے۔ منافع خور صنعتکاراور تاجر عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں جن کے خلاف کاروائی کر کے عوام کو ریلیف دیا جائے۔ شاہد رشید بٹ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ حکومت کا فوکس معاشی ترقی پر ہے مگر کرپشن کے خاتمہ پر توجہ نہیں دی جا رہی ہے جس سے کرپشن میں اضافہ ہو رہا ہے جس پر ایک عالمی ادارے نے اپنی رپورٹ بھی شائع کر دی ہے۔معاشی ترقی کے ساتھ منافع خور صنعتکاروں خاص طور پر چینی سٹیل تعمیرانی صنعت گھی اور کوکنگ آئل کا کاروبار کرنے والوں کے خ?اف کاروائی کی جائے اور سرکاری اداروں میں کرپشن ختم کی جائے تاکہ عوام کو ریلیف ملے اور پائیدار ترقی کو ممکن بنایا جا سکے۔ انھوں نے کہا کہ کرپشن نے ملک کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے جس کے خلاف سخت اقدامات ضروری ہیں۔ شاہد رشید بٹ نے کہا کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے جانب سے پاکستان میں کریشن بڑھنے کی رپورٹ تشویشناک ہے جسے نظر انداز نہ کیاجائے۔انھوں نے کہا کہ اکثر ترقی پذیر ممالک میں کرپشن بڑے پیمانے پر پائی جاتی ہے اور اس نے حکومت کی تمام سطحوں کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ سرکاری اہلکار ذاتی منفعت کے لیے جان بوجھ کر معاشی بدانتظامی میں ملوث ہوتے ہیں۔ اگرچہ کئی ممالک میں کرپشن کے خلاف انتہائی سخت قوانین بنائے گئے ہیں اور ان پر عملدرآمد کے لیے اینٹی کرپشن اور کئی دیگر ادارے قائم کیے گئے ہیں لیکن ان سب کے باوجود کرپشن جاری رہتی ہے۔