Jang News:
2025-04-16@13:19:59 GMT

سینیٹ: سیاسی جماعتوں کو جلسے کی اجازت کیلئے قرارداد پیش

اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT

سینیٹ: سیاسی جماعتوں کو جلسے کی اجازت کیلئے قرارداد پیش

—فائل فوٹو

سینیٹر شبلی فراز نے سیاسی جماعتوں کو جلسے کی اجازت سے متعلق قرار داد سینیٹ میں پیش کر دی۔

قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کا بنیادی حق ہے کہ وہ پرامن جلسے اور ریلیز منعقد کریں۔

رہنما پی ٹی آئی شبلی فراز نے کہا کہ صوبائی انتظامیہ کی جانب سے سلیکٹیو طور  پر جلسے کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی، ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ صوبائی حکومت ملک میں بغیر تفریق کے جلسے کی اجازت دے۔

سینیٹ میں انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کا بل منظور

سینیٹ میں انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کا بل منظور کرلیا گیا۔

وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سب سیاسی جماعتوں کا جمہوری حق ہے کہ وہ جلسہ کریں، ہم صوبائی حکومتوں کو ڈکٹیٹ نہیں کر سکتے۔

انہوں نے کہا کہ قرارداد کے الفاظ سیاسی جماعت کی بجائے جنرل ہونے چاہئیں، اس میں تھوڑی نرمی لائی جائے، ہم کہیں کہ صوبائی حکومت کو درخواست کرتے ہیں کہ وہ پُر امن جلسہ اور  ریلیز کی اجازت دے۔

سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ حکومتی جماعتوں پر تو پابندی نہیں لیکن پی ٹی آئی پر ہے۔

شیری رحمٰن نے مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن مل کر قرارداد تیار کر لیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: سیاسی جماعتوں نے کہا کہ کی اجازت

پڑھیں:

پشاور ہائیکورٹ، پی ٹی آئی رہنماؤں و کارکنان کی ضمانت منسوخ کرنیکی درخواستیں خارج

پی ٹی آئی رہنماء و ممبر قومی اسمبلی اسد قیصر، صوبائی وزیر آفتاب عالم، فیصل خان، شکیل خان اور دیگر 200 سے زائد ممبران اسمبلی اور کارکنان کی ضمانتیں منسوخ کرنے کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ پشاور ہائیکورٹ نے صوبائی حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کی ضمانت منسوخی کے لیے دائر درخواستیں خارج کر دیں۔ پی ٹی آئی رہنماء و ممبر قومی اسمبلی اسد قیصر، صوبائی وزیر آفتاب عالم، فیصل خان، شکیل خان اور دیگر 200 سے زائد ممبران اسمبلی اور کارکنان کی ضمانتیں منسوخ کرنے کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ جسٹس صاحبزادہ اسداللہ نے کیس کی سماعت کی۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نیاز محمد اور اے اے جی عبد الروف آفریدی عدالت میں پیش ہوئے۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نیاز محمد نے کہا کہ 2023ء میں نگراں دور حکومت میں یہ ضمانتیں خارج کرنے کی درخواستیں دائر ہوئیں، ملزمان پر الزام ہے کہ انھہں نے احتجاج کیا تھا اور سڑک کو ٹریفک کے لیے بند کیا تھا۔ ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے اسٹیٹ اور سیکیورٹی فورسز کے خلاف نعرے لگائے، ملزمان پر جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کے بھی الزامات ہیں اور ٹرائل کورٹ میں اب ان کے کیسز چل رہے ہیں۔

عدالت نے استفسار کیا کہ ان کو ضمانتیں کس بنیاد پر ملی ہیں؟ اے اے جی نے بتایا کہ ان کیسز میں ملزمان کی  شناخت پریڈ نہیں ہوئی اور ان سے کوئی غیرقانونی مواد برآمد نہیں ہوا، یہ اس وقت کی نگراں حکومت نے کیسز بنائے تھے، کسی بھی قسم کی سی سی ٹی وی فوٹیج موجود نہیں ہے۔ ہائیکورٹ نے صوبائی حکومت کی جانب سے ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرنے کی درخواستیں خارج کر دی۔ سانحہ 9 مئی کے بعد پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے جبکہ ملزمان کو مختلف ماتحت عدالتوں نے ضمانتیں دیں تھیں۔ نگراں حکومت نے ضمانتیں منسوخ کرنے کے لیے درخواستیں دائر کی تھیں تاہم پشاور ہائیکورٹ نے صوبائی حکومت کی درخواستیں خارج کر دی۔

متعلقہ مضامین

  • ’سیاسی جماعتوں کو کلاس روم کی طرح نہیں چلایا جاسکتا‘ عمران خان نے سلمان اکرم راجہ کو یہ پیغام بھیجا؟
  • شبلی فراز کا خالی نشستوں پر انتخابات کیلئے چیئرمین سینٹ و چیف الیکشن کمشنر کو خط
  • ٹل پاراچنار روڈ کیلئے کے پی حکومت کی ملک بھر سے 158 پولیس اہلکار بھرتی کرنے کی اجازت
  • شبلی فراز کا خالی نشستوں پر انتخابات کیلئے چیئرمین سینیٹ و چیف الیکشن کمشنر کو خط
  • خیبرپختوخوا واجبات: وفاقی حکام کا صوبائی حکومت کے مؤقف سے اتفاق
  • اسرائیلی جارحیت کے خلاف قومی اسمبلی میں متفقہ قرارداد منظور
  • بلوچستان نیشنل پارٹی کی آل پارٹیز کانفرنس، کیا اہم فیصلے کیے گئے؟
  • پشاور ہائیکورٹ، پی ٹی آئی رہنماؤں و کارکنان کی ضمانت منسوخ کرنیکی درخواستیں خارج
  • اسٹیج ڈراموں میں خواتین اداکار کیسے ملبوسات زیب تن کریں؟ منظوری حکومت دے گی 
  • پشاور ہائیکورٹ؛ پی ٹی آئی رہنماؤں و کارکنان کی ضمانت منسوخ کرنیکی درخواستیں خارج