اسرائیل کے غزہ اور بیروت میں فضائی حملے، جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
بیروت / غزہ: اسرائیل نے غزہ اور بیروت میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شدید فضائی حملے کیے ہیں، جن میں متعدد شہادتیں اور املاک کو نقصان پہنچا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق اسرائیلی فضائیہ نے لبنان کے دارالحکومت بیروت کے جنوبی علاقوں میں بمباری کرتے ہوئے حزب اللہ کے مبینہ ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔
اسرائیلی حکام کا کہنا تھا کہ ان حملوں میں حزب اللہ کے ہتھیاروں کے ذخیرے کو تباہ کیا گیا ہے، تاہم حزب اللہ کی جانب سے تاحال کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔
دوسری جانب لبنان میں ایک اور تنازع اس وقت کھڑا ہوگیا جب اسرائیل کے دباؤ پر ایرانی فضائی کمپنی کی ایک پرواز کو بیروت ایئرپورٹ پر اترنے نہیں دیا گیا اسرائیلی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ اس پرواز کے ذریعے حزب اللہ کے لیے بڑی مقدار میں رقوم اسمگل کی جا رہی تھیں۔
ایرانی حکام اور لبنانی حکومت نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے اسرائیل کے اس اقدام کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
خیال رہےکہ غزہ کی صورت حال بھی شدید کشیدگی کا شکار ہے، فلسطینی تنظیم حماس نے جنگ بندی معاہدے کو برقرار رکھنے کے لیے اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کا اعلان کیا ہے،حماس نے تین اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنے کی تیاری مکمل کرلی تھی، مگر اسرائیل کی جانب سے تازہ حملوں کے بعد صورتحال مزید پیچیدہ ہو گئی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: حزب اللہ
پڑھیں:
اسرائیل 18 فروری تک لبنان سے نکل جائے؛ حزب اللہ نے صیہونی ریاست کو خبردار کردیا
لبنان میں اسرائیلی فوجی موجودگی کے بارے میں سربراہ حزب اللہ نعیم قاسم نے خبردار کیا ہے کہ 18 فروری کے بعد غزہ میں اسرائیلی فوج کی موجودگی قبضہ تصور ہوگی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق حزب اللہ کے سربراہ نعیم قاسم نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی فوج 18 فروری تک لبنانی سرزمین خالی کردے۔
نعیم قاسم نے کہا کہ نومبر میں امریکی ثالثی میں ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیلی فوج کو لبنان سے مکمل انخلا کے لیے 60 دن دیے گئے تھے۔
حزب اللہ نے مزید کہا کہ 60 دن کی اس ڈیڈ لائن میں کسی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی۔ اسرائیل کے پاس کوئی بہانہ نہیں ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیلی فوج نے اکتوبر کے شروع میں جنوبی لبنان میں زمینی حملہ شروع کیے تھے جس کے بعد حزب اللہ کے جنگجوؤں کے ساتھ مسلسل جھڑپیں ہو رہی تھیں۔
غزہ میں بھی جنگ بندی معاہدے کے تحت یرغمالیوں اور قیدیوں کا تبادلہ ہوا جاری ہے۔