UrduPoint:
2025-02-19@05:44:08 GMT

پاکستانیوں سمیت سو سے زائد تارکین وطن امریکہ سے ملک بدر

اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT

پاکستانیوں سمیت سو سے زائد تارکین وطن امریکہ سے ملک بدر

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 14 فروری 2025ء) امریکہ سے ملک بدر کر کے پاناما بھیجنے کا یہ اقدام دونوں ملکوں کے درمیان معاہدے کے ایک حصے کے طور پر کیا گیا ہے۔

پاناما کے صدر راؤل مولینو نے جمعرات 13 فروری کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکہ سے پہلی پرواز، پاکستان، افغانستان، چین، بھارت، ایران، نیپال، سری لنکا، ترکی، ازبکستان اور ویتنام کے لوگوں کو لے کر بدھ کو پہنچی، اور جلد ہی دو مزید پروزایں اتریں گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ مجموعی طور پر 360 افراد کو تین پروازوں سے پاناما بھیجے گا۔

امریکہ سے ملک بدری: غیر قانونی تارکین وطن کا پہلا گروپ واپس بھارت میں

مولینو نے کہا کہ امریکی فضائیہ کا ایک طیارہ دارالحکومت پاناما سٹی کے مغرب میں ہاورڈ میں اترا، اور اس میں سوار 119 تارکین وطن کو ہوٹلوں میں لے جایا گیا۔

(جاری ہے)

ان کے اپنے ممالک میں واپس بھیجنے سے پہلے، ملک بدر کیے جانے والے ان لوگوں کو ڈیرین کے قریب ایک پناہ گاہ میں منتقل کیا جائے گا۔

ڈیرین وسطی امریکہ کو جنوبی امریکہ سے الگ کرنے والا جنگل ہے۔

بہت سے تارکین وطن بہتر زندگی کی تلاش میں پاناما کے علاقے ڈیرین میں جنگلی جانوروں اور جرائم پیشہ گروہوں کا مقابلہ کرتے ہوئے خطرناک سفر کر کے امریکہ پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔

امریکہ کا اب 'مجرم' تارکین وطن کو گوانتانامو بے میں رکھنے کا فیصلہ

صدر راؤل مولینو نے، جنہوں نے امریکہ سے نکالے جانے والے تارکین وطن کو اپنے ملک میں عارضی طور پر ٹھہرانے کی پیشکش کی تھی، کہا کہ طیارہ بدھ کو ’انتہائی متنوع قومیتوں کے لوگوں‘ کے ساتھ پہنچا، جن میں سے بہت سے ایشیا سے ہیں۔

امریکی ہوم لینڈ سکیورٹی نے فوری طور پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

امریکہ میں موجود ایک کروڑ 10 لاکھ غیر قانونی تارکین وطن کا تعلق لاطینی امریکی ممالک سے ہے۔

امریکہ اور پاناما میں معاہدہ

اس ماہ کے اوائل میں، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے ساتھ بات چیت کے بعد، مولینو نے مزید تارکین وطن کی وطن واپسی کے امکان کا خاکہ پیش کیا تھا۔

اس میٹنگ میں مولینو نے یہ بھی اعلان کیا کہ امریکی محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی کے ساتھ جولائی میں دستخط کیے گئے مفاہمت کی یادداشت میں توسیع کی جا سکتی ہے تاکہ وینزویلا، کولمبیا اور ایکواڈور کے باشندوں کو امریکی خرچ پر ڈیرین گیپ سے پانامہ کی فضائی پٹی کے ذریعے واپس لایا جا سکے۔

ٹرمپ کی نئی امیگریشن پالیسی افغان شہریوں کے لیے بڑا دھچکہ

پاناما کے نائب وزیر برائے سکیورٹی لوئس اکزا نے کہا کہ پاناما اور امریکہ کے درمیان دو طرفہ تعاون کی بدولت ایک سال پہلے کے اسی مہینے کے مقابلے جنوری میں ڈیرین کو عبور کرنے والے تارکین وطن کی تعداد میں 90 فیصد کمی واقع ہوئی تھی۔

ٹرمپ کے 20 جنوری کو اقتدار سنبھالنے کے بعد سے غیر قانونی تارکین وطن، کولمبیا، وینزویلا، برازیل اور گوئٹے مالا کے علاوہ کیوبا میں واقع بدنام زمانہ گوانتانامو امریکی فوجی اڈے پر بھی گئے ہیں۔

امریکی صدر کی حیثیت سے حلف اٹھانے کے فوراً بعد ٹرمپ نے جنوبی امریکی سرحد پر قومی ایمرجنسی کا اعلان اور لاکھوں تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

ج ا/ا ب ا (روئٹرز، اے ایف پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے تارکین وطن کو امریکہ سے مولینو نے ملک بدر کہا کہ

پڑھیں:

گلف آف میکسیکو کا نام بدلنے پر میکسیکو کا گوگل کیخلاف قانونی کارروائی کا اعلان

میکسیکو سٹی: میکسیکو کی حکومت نے گوگل کے خلاف قانونی کارروائی کی دھمکی دی ہے، جس نے "گلف آف میکسیکو" کا نام امریکی صارفین کے لیے "گلف آف امریکہ" کر دیا ہے۔

میکسیکو کی صدر کلاڈیا شینبام نے کہا کہ اگر گوگل نے نام کی تبدیلی واپس نہ لی تو ان کی حکومت عدالت سے رجوع کرے گی۔ 

صدر نے وضاحت کی کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کے تحت یہ نام صرف امریکی پانیوں پر لاگو ہوتا ہے، لیکن میکسیکو اور کیوبا کے سمندری علاقوں کو شامل کرنا غلط ہے۔

گوگل نے وضاحت دی کہ یہ صرف امریکی صارفین کے لیے کیا گیا ہے اور دیگر ممالک میں دونوں نام نظر آئیں گے۔

میکسیکو کی حکومت نے گوگل کو ایک اور خط لکھا، مطالبہ کیا کہ "گلف آف امریکہ" کا نام صرف امریکی پانیوں تک محدود رکھا جائے۔

شینبام نے کہا کہ "اگر امریکہ اپنے پانیوں کا نام بدلنا چاہتا ہے تو شاید اسے اپنا ملک 'میکسیکن امریکہ' بھی کہہ دینا چاہیے!"

میکسیکو نے گوگل کو حتمی وارننگ دی ہے کہ اگر مسئلہ حل نہ ہوا تو عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔

دوسری طرف ایپل نے بھی ٹرمپ کے حکم پر عمل کرتے ہوئے اپنے نقشوں میں "گلف آف امریکہ" کا نام شامل کر لیا، جس سے تنازع مزید بڑھ گیا۔

عالمی ماہرین کا کہنا ہے کہ گوگل کی جانب سے اس تبدیلی کا اطلاق کرنا ایک سیاسی قدم ہے، جس پر مزید کشیدگی پیدا ہو سکتی ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • جرمنی، فرانس، برازیل سمیت 7 ممالک سے مزید 20 پاکستانی بے دخل
  • گلف آف میکسیکو کا نام بدلنے پر میکسیکو کا گوگل کیخلاف قانونی کارروائی کا اعلان
  • کوسٹا ریکا امریکہ سے بدر کیے گئے بھارتیوں کو قبول کرنے کو تیار
  • روس اور امریکہ کا فیصلہ قبول نہیں کرینگے، یوکرین
  • امریکا سے بے دخل کیے جانے والے شہریوں کو لے کر ایک اور جہاز بھارت پہنچ گیا
  • تارکین وطن اور گوانتاناموبے
  • سعودی عرب سمیت 11 ممالک سے 173 پاکستانی ڈی پورٹ، 24 کراچی میں گرفتار
  • امریکہ نے یورپ کی سلامتی بیچ ڈالی
  • سعودی عرب اور امارات سمیت 11ملکوں سے مزید 173 پاکستانی ڈی پورٹ، 24کراچی میں گرفتار
  • سعودیہ اور امارات سمیت 11 ملکوں سے مزید 173 پاکستانی ڈی پورٹ، 24 کراچی میں گرفتار