Express News:
2025-04-15@06:33:51 GMT

دنیا کے 10 غریب ترین ممالک کی فہرست جاری

اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT

فوربس نے حال ہی میں دنیا کے 10 غریب ترین ممالک کی فہرست جاری کی ہے۔

ذیل میں درج 10 غریب ترین ممالک کی فہرست میں اکثر ممالک کا تعلق افریقہ کے خطے سے ہے۔

1) سوڈان: سب سے پہلے نمبر پر چھوٹا افریقی ملک سوڈان ہے جسکی کل جی ڈی پی 29.99 ارب ڈالر ہے اور آبادی 11.1 ملین (1.1 کروڑ) ہے۔

2) برونڈی: مشرقی افریقہ میں ایک چھوٹی سا لینڈ لاکڈ ملک برونڈی کی کل جی ڈی پی 2.

15 ارب ڈالر ہے جس کی آبادی 13,459,236 ہے۔

3) وسطی افریقی جمہوریہ (سی اے آر): سی اے آر دنیا کا تیسرا غریب ترین ملک ہے۔ اس ملک کی کل جی ڈی پی 3.03 ارب ڈالر ہے اور آبادی 5,849,358 ہے۔

4) ملاوی: ملاوی دنیا کا چوتھا غریب ترین ملک ہے۔ 21,390,465 افراد کی آبادی کے لیے اس کا جی ڈی پی 10.78 ارب ڈالر ہے۔

5) موزمبیق: موزمبیق، ایک سابق پرتگالی کالونی کی جی ڈی پی 24.55 ارب ڈالر اور آبادی 34,497,736 ہے۔

6) صومالیہ: اس ملک میں 19,009,151 کی آبادی کے لیے جی ڈی پی محض 13.89 ارب ڈالر ہے۔

7) کانگو: اس کی کل جی ڈی پی 79.24 ارب ڈالرز اور آبادی 104,354,615 ہے۔ کانگو شدید معاشی بحران سے نبرد آزما ہے، تقریباً 62 فیصد کانگو کے باشندے 180 روپے یومیہ سے کم پر زندہ رہتے ہیں۔

8) لائبیریا: یہ مغربی افریقی ملک، جس کی آبادی 5,492,486 ہے، دنیا کا آٹھواں غریب ترین ملک ہے۔ اس کی کل جی ڈی پی صرف 5.05 ارب ڈالر ہے۔

9) یمن: ایران کا قریبی اتحادی، یمن 16.22 ارب ڈالر کی جی ڈی پی اور تقریباً 34.4 ملین کی آبادی کے ساتھ کرہ ارض کا نواں غریب ترین ملک ہے۔

10) ماڈاگیسکر: جزیرہ نما ملک ماڈاگیسکر دنیا کا 10 واں غریب ترین ملک ہے، جس کی 30.3 ملین کی آبادی کے لیے 18.1 ارب ڈالر کی جی ڈی پی ہے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: غریب ترین ملک ہے ارب ڈالر ہے کی آبادی کے اور آبادی دنیا کا

پڑھیں:

پائیدار ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے آبادی میں اضافے کو مربوط کرناناگزیر ہے. ویلتھ پاک

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 اپریل ۔2025 )پاکستان کی آبادی 2050 تک 40 کروڑتک پہنچنے کی توقع ہے جو مواقع اور چیلنجز دونوں پیش کرتی ہے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ سٹریٹجک لیبر مارکیٹ کے انضمام کے بغیربے روزگاری اور معاشی جمود بڑھ سکتا ہے تاہم موثر پالیسیاں اس ترقی کو پائیدار ترقی کے محرک میں تبدیل کر سکتی ہیں.

(جاری ہے)

ویلتھ پاک کے ساتھ بات کرتے ہوئے سرکردہ ماہر معاشیات اور سابق ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن ڈاکٹر ندیم الحق کہتے ہیں کہ پاکستان ایک ایسے نازک موڑ پر کھڑا ہے جہاں اس کی بڑھتی ہوئی افرادی قوت یا تو معاشی ترقی کو آگے بڑھا سکتی ہے یا ذمہ داری بن سکتی ہے پاکستان دنیا کی سب سے کم عمر آبادیوں میں سے ایک ہے اگر نوجوانوں کی یہ بڑی تعداد روزگار کے قابل ہنر سے لیس نہ ہوئی تو معیشت کو بڑھتی ہوئی بے روزگاری کے بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے.

انہوں نے کہا کہ چین اور جنوبی کوریا جیسے ممالک نے انسانی سرمائے میں سرمایہ کاری کے ذریعے اپنے ڈیموگرافک ڈیویڈنڈ کو موثر طریقے سے استعمال کیا پاکستان کو بھی اسی طرح کے نقطہ نظر کی ضرورت ہے پاکستان کی موجودہ بے روزگاری کی شرح 8 فیصد کے لگ بھگ ہے، نوجوانوں کی بے روزگاری اس سے بھی زیادہ ہے ایک بنیادی مسئلہ ہنر کی مماثلت ہے . وہ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ فنی اور پیشہ ورانہ تعلیم اور تربیت کے شعبے کو وسعت دینا پیشہ ورانہ پروگراموں کو صنعت کی ضروریات کے ساتھ ہم آہنگ کر کے اس فرق کو پر کرنے کے لیے ضروری ہے وہ ایک ایسی صنعتی پالیسی کی ضرورت پر بھی زور دیتے ہیں جو محنت کرنے والے شعبوں کو پروان چڑھائے وہ بتاتے ہیں کہ متضاد پالیسیوں کی وجہ سے مینوفیکچرنگ سیکٹر جمود کا شکار ہے ہمیں محنت سے کام کرنے والی صنعتوں جیسے ٹیکسٹائل، زرعی پروسیسنگ اور تعمیرات کے لیے مراعات کی ضرورت ہے اگر صنعتی ترقی کو سہارا دیا جائے تو روزگار کے مواقع بڑھیں گے.

پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کے ریسرچ اکانومسٹ ڈاکٹر احمد فراز کہتے ہیں کہ پاکستان کا ڈیموگرافک ڈیویڈنڈ صرف اسی صورت میں حاصل کیا جا سکتا ہے جب نوجوان آبادی کو متعلقہ ہنر اور روزگار کے مواقع سے آراستہ کیا جائے وہ تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت میں خاطر خواہ سرمایہ کاری کی اہم ضرورت پر زور دیتے ہیں تاکہ افرادی قوت کی قابلیت کو مارکیٹ کے بدلتے ہوئے تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جا سکے ہمارے تعلیمی نظام کی ایک جامع تبدیلی، مہارت کی نشوونما پر زور دینے کے ساتھ ناگزیر ہے.

ڈاکٹر فراز زور دیتے ہیں کہ آئی ٹی سیکٹر کو روزگار اور معاشی ترقی کے ایک اہم محرک کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ آئی ٹی خدمات کی بڑھتی ہوئی عالمی مانگ کے ساتھ پاکستان کے پاس اپنی نوجوان افرادی قوت کو بین الاقوامی مارکیٹ میں مسابقتی ملک کے طور پر پوزیشن دینے کا ایک منفرد موقع ہے اگر صحیح تربیت اور وسائل فراہم کیے جائیں تو پاکستان کے نوجوان آئی ٹی کی عالمی صنعت میں توسیع کرتے ہوئے ملک کی جی ڈی پی میں نمایاں حصہ ڈال سکتے ہیں ہندوستان کے آئی ٹی سیکٹر کے ساتھ موازنہ کرتے ہوئے جو اس کی معیشت کا سنگ بنیاد بن چکا ہے.

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایک فروغ پزیر ڈیجیٹل اکانومی کو فروغ دینے کے لیے ایسی ہی اسٹریٹجک پالیسیاں اپنانی چاہئیں آئی ٹی تعلیم میں سرمایہ کاری کرکے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو بڑھا کر اور ٹیک اسٹارٹ اپس کو سپورٹ کرکے پاکستان اپنے نوجوان ٹیلنٹ کی مکمل صلاحیت کو کھول سکتا ہے اور پائیدار اقتصادی ترقی کو آگے بڑھا سکتا ہے.

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی سفارتخانے نے ایران میں قتل ہونے والے پاکستانیوں کی فہرست جاری کردی
  • ایران میں قتل 8 پاکستانیوں کی تصدیق شدہ فہرست جاری کردی گئی، ایک ہی خاندان کے 3 افراد بھی شامل
  • پاکستان سب سے زیادہ ترسیلات زر وصول کرنے والے دس ممالک میں شامل
  • امیر جماعت کا اسلامی ممالک کے سربراہان کے نام خط، غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے 20اپریل کو عالمی یوم احتجاج منانے کی تجویز
  • پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں واٹس ایپ سروس متاثر
  • پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں صارفین کو واٹس ایپ کے استعمال میں مشکلات کا سامنا
  • واٹس ایپ کی سروس ڈاؤن، پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں صارفین کو مشکلات کا سامنا
  • دنیا کا سب سے بڑا فارم ہاؤس، جو 49 ممالک سے بھی بڑا ہے
  • اقوام متحدہ کی انسانی امداد کے ادارے کا پاکستان سمیت 60 سے زائد ممالک میں عملے میں 20فیصد کمی کا اعلان
  • پائیدار ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے آبادی میں اضافے کو مربوط کرناناگزیر ہے. ویلتھ پاک