Al Qamar Online:
2025-04-15@09:55:54 GMT

سپریم کورٹ آف پاکستان میں 7 نئے ججز کی حلف برداری

اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT

سپریم کورٹ آف پاکستان میں 7 نئے ججز کی حلف برداری

اسلام آباد: سپریم کورٹ جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں   سپریم کورٹ آف پاکستان میں 7 نئے ججز نے اپنے عہدوں کا حلف اٹھا لیا،جس میں 6 مستقل ججز اور ایک قائم مقام جج نے اپنے عہدوں کا حلف لیا۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق حلف اٹھانے والے ججز میں جسٹس عامر فاروق، جسٹس ہاشم کاکڑ، جسٹس اشتیاق ابراہیم، جسٹس شکیل احمد، جسٹس شفیع صدیقی، اور جسٹس صلاح الدین پنہور شامل ہیں، حلف لینے کے بعد تمام ججز عدالت عظمیٰ میں اپنے فرائض انجام دیں گے۔

اس کے علاوہ ساتویں جج جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ایکٹنگ جج سپریم کورٹ کے طور پر حلف اٹھایا، یہ ان کا عارضی تعیناتی ہے اور وہ عدالت عظمیٰ میں اپنی ذمہ داریاں نبھائیں گے۔

حلف برداری کی اس اہم تقریب میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج محسن اختر کیانی بھی شریک ہوئے، اس کے علاوہ اٹارنی جنرل، وکلا، لا افسران اور عدالتی اسٹاف بھی موجود تھے، تمام انتظامات پہلے سے مکمل کیے گئے تھے اور تقریب بخوبی منعقد ہوئی۔

اس تعیناتی کے ذریعے سپریم کورٹ کی مجموعی کارکردگی میں اضافہ ہوگا اور عدالت عظمیٰ میں مزید ججز کے شامل ہونے سے قانونی معاملات کی بہتر تکمیل ممکن ہو سکے گی۔

TagsImportant News from Al Qamar.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل سپریم کورٹ

پڑھیں:

جنگلات اراضی کیس، تمام صوبوں اور وفاقی حکومت سے تفصیلی رپورٹس طلب

---فائل فوٹو

سپریم کورٹ نے جنگلات اراضی کیس میں تمام صوبوں اور وفاقی حکومت سے تفصیلی رپورٹس طلب کر لیں۔

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

عدالت نے حکم دیا کہ زیرِ قبضہ اور واگزار کروائی گئی اراضی کی تفصیلات جمع کروائیں۔

 جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ ایک ایشو اسلام آباد کی حدود کا بھی تھا اس کا کیا ہوا؟ 

سرکاری وکیل نے بتایا کہ اسلام آباد کی حدود کا مسئلہ حل ہو چکا ہے۔

جسٹس جمال خان مندو خیل نے کہا کہ ساری دنیا میں جنگلات بڑھائے جا رہے ہیں پاکستان میں کم ہو رہے ہیں، ہمیں رپورٹ نہیں حقیقت دیکھنا ہے، سب کو حقیقت کو بھی دیکھنا ہے، زیارت میں منفی 17 درجے میں لوگ درخت نہیں کاٹیں تو کیا کریں؟ کیا حکومت سرد علاقوں میں کوئی متبادل انرجی سورس دے رہی ہے؟

9 مئی کیسز، اے ٹی سی کو 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت

سپریم کورٹ نے انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کو 9 مئی کے مقدمات کو 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔

سرکاری وکیل نے کہا کہ زیارت میں ایل پی جی فراہم کی جا رہی ہے۔

 جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ پہاڑی علاقوں پر بسنے والے غریب لوگوں کو کیا سبسڈی دی جا رہی ہے؟

جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ عوام کو بہتر سہولتیں دینا حکومتوں کا کام ہے، 2018ء سے آج تک مقدمے میں رپورٹس ہی آرہی ہیں۔

جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ سندھ میں سندر اراضی سمندر کھا رہا ہے۔

جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ درخت لگوانا سپریم کورٹ کا کام نہیں۔

 عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ: سپر ٹیکس کا ایک روپیہ بھی بے گھر افراد کی بحالی پر خرچ نہیں ہوا، وکیل مخدوم علی خان کا دعویٰ
  • سپریم کورٹ؛ 9 مئی مقدمات میں ملزمان کی ضمانت منسوخی کی اپیلوں پر سماعت
  • چیف جسٹس آف پاکستان نے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب کرلیا
  • سپریم کورٹ نے 9 مئی سے متعلق مقدمات کا ٹرائل 4 ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کردی
  • سپریم کورٹ، اسلام آباد ہائیکورٹ کی نئی سنیارٹی لسٹ معطل کرنے کی استدعا مسترد
  • جنگلات اراضی کیس، تمام صوبوں اور وفاقی حکومت سے تفصیلی رپورٹس طلب
  • 9 مئی کے واقعات سے متعلق کیسز :سپریم کورٹ کا بڑا حکم
  • سپریم کورٹ نے جنگلات اراضی کیس میں واگزار کروائی گئی اراضی کی تفصیلات طلب کر لیں
  • جنگلات اراضی کیس: درخت لگوانا سپریم کورٹ کا کام نہیں، جسٹس جمال خان مندوخیل
  • سپریم کورٹ کی 9مئی واقعات سے متعلق کیسز کا ٹرائل چار ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت