لوئر دیر: 21 روزہ خصوصی صفائی مہم کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
—فائل فوٹو
لوئر دیر میں21 روزہ خصوصی صفائی مہم کا آغاز کر دیا گیا، جس کے دوران گلی کوچوں اور بازاروں کو بھاری مشینری سے صاف کیا جائے گا۔
ضلعی انتظامیہ اور تحصیل میونسپل کمیٹیوں کی جانب سے 21 روزہ صفائی مہم کا باقاعدہ آغاز کیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر محمد عارف خان کے مطابق مہم کے دوران ضلع بھر کے چھوٹے اور بڑے شہروں، ندی نالوں، بازاروں اور دیگر عوامی مقامات کی صفائی کی جائے گی تاکہ شہریوں کو صاف ستھرا اور صحت مند ماحول فراہم کیا جا سکے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے متنازع پیکا ترمیمی ایکٹ کے خلاف درخواستوں پر وزارت قانون اور وزارت اطلاعات کو نوٹس جاری کردیا۔
خصوصی صفائی مہم کے تحت دیواروں پر کی گئی وال چاکنگ کو بھی مٹایا جائے گا۔
مہم میں مقامی افراد کی شرکت اسے مزید مؤثر اور کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ صفائی مہم کا مقصد رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں شہریوں کو صاف ستھرے اور پر سکون ماحول میں عبادت اور روزہ رکھنے کا موقع فراہم کرنا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: صفائی مہم کا
پڑھیں:
کرم میں قافلوں پر فائرنگ میں ملوث عناصر کے خلاف سخت ترین کارروائی کا فیصلہ
پشاور:حکومت خیبرپختونخوا نے لوئر کرم میں ہونے والے فائرنگ کے واقعے میں ملوث عناصر کے خلاف سخت ترین کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔
ضلع کرم کی صورتحال پر اعلی سطح کا اجلاس ہوا جس میں بتایا گیا کہ صوبائی حکومت نے لوئر کرم میں کل ہونے والی فائرنگ کے واقعے میں ملوث عناصر کے خلاف سخت ترین کاروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ لوئر کرم کے چار گاؤں اوچت، مندوری، داد کمر اور بگن کو خالی کرایا جائے گا، یہ فیصلہ ان علاقوں کے عوام کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے ہے، تاکہ سرچ آپریشنز کے دوران لوگوں کو کسی قسم کا نقصان نہ پہنچے۔
صوبائی حکومت نے کرم میں ریاست کے خلاف واقعات میں ملوث افراد کو شیڈول فور میں ڈالنے اوربے امنی ملوث افراد اور ماسٹر مائنڈز کے سروں کی قیمت مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ کل کے واقعے کے بعد کرم میں امدادی رقوم کی تقسیم کا سلسلہ عارضی طور پر روک دیا گیا ہے، جبکہ بنکرز کی مسماری کے سلسلے کو تیزی سے جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اجلاس میں امن معاہدے کے مطابق کرم کو اسلحے سے پاک کرنے کی مہم پر سختی سے عمل پیرا ہونے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ یہ بھی کہا گیا کہ امن معاہدے کے تحت قائم امن کمیٹیوں کو اپنی ذمہ داریاں ادا کرنی ہوں گی۔