WE News:
2025-02-19@06:03:04 GMT

الیکٹرک موٹر سائیکل خریدنے سے پہلے یہ 4 باتیں ضرور جان لیں

اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT

الیکٹرک موٹر سائیکل خریدنے سے پہلے یہ 4 باتیں ضرور جان لیں

ماحولیاتی آلودگی اور مہنگائی کے پیشِ نظر الیکٹرک بائیک کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے اور یہ ایک ایسا موضوع ہے جس پر عوامی اور حکومتی سطح پر کافی بحث ہو رہی ہے۔

ماحولیات کی حفاظت اور پیٹرول کی بڑھتی قیمتوں کو دیکھا جائے تو الیکٹرک بائیک واقعی ایک بہترین متبادل ہے۔ تاہم، اس بائیک کی خریداری سے پہلے کچھ اہم نکات ہیں جن پر غور کرنا ضروری ہے، خاص طور پر پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک میں جہاں اس کی مقبولیت ابھی ابتدائی مراحل میں ہے۔

پاکستان میں الیکٹرک بائیک کی کامیابی

الیکٹرک بائیک کی سب سے بڑی اور بنیادی خصوصیت یہ ہے کہ یہ پیٹرول کے بجائے بجلی سے چلتی ہے، جس سے صارفین پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے سے بچ سکتے ہیں۔

پاکستان میں پیٹرول کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، اور ایسے میں الیکٹرک بائیک ان افراد کے لیے بہترین متبادل ہوسکتی ہے جو شہر میں چھوٹے سفر کرتے ہیں یا جنہیں روزانہ کی بنیاد پر کم فاصلے پر سفر کرنا ہوتا ہے۔

یہ نہ صرف فضائی آلودگی کو کم کرنے میں مددگار ہے، بلکہ یہ شور بھی کم کرتی ہے، جس سے شہری علاقوں میں سکون پیدا ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ، الیکٹرک بائیک کا سسٹم سادہ اور کم خرچ ہوتا ہے، مرمت اور دیکھ بھال میں بھی اتنی پیچیدگی نہیں ہوتی۔

یہ سب عوامل پاکستان میں اس کی کامیابی کو بڑھا رہے ہیں، خاص طور پر ان شہروں میں جہاں ٹریفک کا دباؤ زیادہ ہے اور لوگوں کو روزانہ کے سفر میں مشکلات پیش آتی ہیں۔

الیکٹرک بائیک کا عالمی تجربہ

دنیا بھر میں کئی ممالک میں الیکٹرک بائیک کا استعمال بڑھ رہا ہے، اور ان ممالک میں الیکٹرک بائیک کے تناسب کی صورتحال مختلف ہے۔

چین، بھارت اور یورپ کے کئی ممالک میں الیکٹرک بائیک کا استعمال نسبتاً زیادہ ہے۔ ان ممالک میں حکومت کی طرف سے سبسڈیز، سبز توانائی کی پالیسیوں اور ماحولیاتی فوائد کی اہمیت نے الیکٹرک بائیک کے استعمال کو فروغ دیا ہے۔

چین: دنیا کا سب سے بڑا بازار

چین میں الیکٹرک بائیک کا استعمال سب سے زیادہ ہے، اور یہاں تقریباً 200 ملین الیکٹرک بائیک سڑکوں پر ہیں۔ چین دنیا کا سب سے بڑا بازار ہے جہاں الیکٹرک بائیک کا تناسب انتہائی زیادہ ہے۔

حکومت کی جانب سے الیکٹرک بائیک کی خریداری پر سبسڈیز دی جا رہی ہیں اور چینی شہر اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ ان کے شہری ماحول دوست ٹرانسپورٹ کا استعمال کریں۔ یہاں تک کہ شہروں میں الیکٹرک بائیک کی قیمتیں نسبتاً کم ہوچکی ہیں اور ان کی مختلف اقسام سستے داموں میں دستیاب ہیں۔

بھارت: تیز رفتار ترقی

بھارتی حکومت نے شہریوں کو الیکٹرک بائیک کی جانب راغب کرنے کے لیے بہت سی پالیسیاں متعارف کرائی ہیں۔ بھارت میں اس وقت تقریباً 10 لاکھ سے زائد الیکٹرک بائیک سڑکوں پر ہیں، اور ہر سال اس تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ بھارت میں الیکٹرک بائیک کی قیمتیں پاکستان کے نسبت سستی ہیں، اور یہ عام طور پر 50 ہزار سے 1 لاکھ روپے کے درمیان ہوتی ہیں۔

یورپ: ماحولیاتی پالیسیوں کا اثر

یورپ کے کئی ممالک میں ماحول دوست پالیسیوں نے الیکٹرک بائیک کے استعمال کو فروغ دیا ہے۔ یورپ میں الیکٹرک بائیک کا تناسب 10 فیصد سے 20 فیصد تک پہنچ چکا ہے، اور اس میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

یہاں کی حکومتوں نے سبسڈیز اور مراعات فراہم کرکے لوگوں کو الیکٹرک بائیک خریدنے کی ترغیب دی ہے۔ یورپ میں الیکٹرک بائیک کی قیمتیں 1 ہزار یورو سے 3 ہزار یورو کے درمیان ہوتی ہیں۔

پاکستان میں چیلنجز اور مواقع

پاکستان میں الیکٹرک بائیک کی کامیابی کے لیے کچھ چیلنجز بھی ہیں، جن میں سب سے بڑا چیلنج اس کی قیمت ہے۔ دنیا کے دیگر ممالک میں حکومتیں الیکٹرک بائیک کی خریداری پر سبسڈیز فراہم کرتی ہیں، لیکن پاکستان میں یہ سبسڈیز ابھی تک محدود ہیں۔

اس کے علاوہ، پاکستان میں الیکٹرک بائیک کی چارجنگ انفراسٹرکچر بھی اتنا مضبوط نہیں ہے، جس کی وجہ سے صارفین کو بائیک کو چارج کرنے میں مشکلات پیش آتی ہیں۔

تاہم، پاکستان میں ماحول دوست سوچ میں اضافے اور حکومت کی طرف سے سبز توانائی کے لیے اقدامات کی بدولت الیکٹرک بائیک کا مستقبل روشن نظر آ رہا ہے۔

اگر حکومت اس شعبے میں مزید سرمایہ کاری کرے اور لوگوں کو سبسڈیز فراہم کرے تو الیکٹرک بائیک کا استعمال پاکستان میں بھی کامیاب ہو سکتا ہے۔

خریدنے سے پہلے بنیادی ہدایات

پاکستان میں الیکٹرک بائیک خریدنے سے پہلے کچھ بنیادی ہدایات پر غور کرنا ضروری ہے، تا کہ آپ بہترین خریداری کر سکیں۔

بجٹ کا تعین کریں

الیکٹرک بائیکس کی قیمتیں ان کے فیچرز، بیٹری کی صلاحیت، اور برانڈ کے مطابق مختلف ہوتی ہیں۔ اس لیے سب سے پہلے اپنا بجٹ طے کریں۔

مارکیٹ میں کم قیمت والی الیکٹرک بائیکس سے لے کر ہائی اینڈ ماڈلز تک دستیاب ہیں۔ اگر آپ کا بجٹ محدود ہے تو بیسک ماڈلز پر غور کریں، لیکن اگر آپ زیادہ فیچرز اور بہتر پرفارمنس چاہتے ہیں تو ہائی اینڈ ماڈلز کا انتخاب کریں۔

یاد رکھیں، الیکٹرک بائیک خریدنے کا مطلب صرف ابتدائی قیمت ادا کرنا نہیں ہے، بلکہ اس کے ساتھ ساتھ بیٹری کی زندگی، چارجنگ کاسٹ اور دیکھ بھال کے اخراجات بھی شامل ہیں۔

بیٹری کی صلاحیت اور رینج پر توجہ دیں

الیکٹرک بائیک کی سب سے اہم چیز اس کی بیٹری ہے۔ بیٹری کی صلاحیت اور رینج کا تعین کرتی ہے کہ بائیک 1 بار چارج ہونے پر کتنی دوری طے کرسکتی ہے۔

عام طور پر، الیکٹرک بائیکس کی رینج 60 سے 120 کلومیٹر تک ہوتی ہے، لیکن کچھ ماڈلز میں یہ رینج اس سے بھی زیادہ ہو سکتی ہے۔ اگر آپ روزانہ طویل فاصلے طے کرتے ہیں تو زیادہ رینج والی بائیک کا انتخاب کریں۔

بیٹری کی زندگی بھی ایک اہم پہلو ہے۔ زیادہ تر الیکٹرک بائیکس کی بیٹریز 2 سے 5 سال تک چلتی ہیں، لیکن اس کی زندگی کا انحصار اس بات پر ہے کہ آپ اسے کتنی احتیاط سے استعمال کرتے ہیں۔ بیٹری کی تبدیلی مہنگی پڑ سکتی ہے، اس لیے بیٹری کی کوالٹی اور وارنٹی پر بھی توجہ دیں۔

3.

چارجنگ انفراسٹرکچر کو چیک کریں

الیکٹرک بائیک خریدنے سے پہلے یہ ضرور یقینی بنائیں کہ آپ کے علاقے میں چارجنگ کی سہولیات دستیاب ہیں۔ اگر آپ کے پاس گھر پر چارجنگ کا انتظام ہے تو یہ بہترین ہے، لیکن اگر آپ سفر کے دوران چارج کرنا چاہتے ہیں تو پبلک چارجنگ اسٹیشنز کی دستیابی کو چیک کریں۔ کچھ الیکٹرک بائیکس میں فاسٹ چارجنگ کی سہولت بھی ہوتی ہے، جو بیٹری کو کم وقت میں چارج کر دیتی ہے۔

برانڈ اور سروس نیٹ ورک کا جائزہ لیں

الیکٹرک بائیک خریدنے سے پہلے برانڈ کی ساکھ اور سروس نیٹ ورک کو ضرور چیک کریں۔ کچھ برانڈز کے پاس وسیع سروس نیٹ ورک ہوتا ہے، جس کی وجہ سے اگر بائیک میں کوئی مسئلہ ہو تو اسے جلد از جلد ٹھیک کیا جا سکتا ہے۔

دوسری طرف کم معروف برانڈز کے ساتھ سروس اور سپیئر پارٹس کی دستیابی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس لیے معروف اور قابل اعتماد برانڈز کا انتخاب کریں۔

پیٹرول کی کتنی بچت ہوگی؟

الیکٹرک بائیک استعمال کرنے کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ آپ پیٹرول کے اخراجات میں کافی بچت کر سکتے ہیں۔ اوسطاً، ایک عام موٹر سائیکل یا اسکوٹر تقریباً 40 سے 50 کلومیٹر فی لیٹر کا مائلیج دیتا ہے۔

اگر آپ روزانہ 50 کلومیٹر کا سفر طے کرتے ہیں تو آپ کو تقریباً 1.25 لیٹر پیٹرول کی ضرورت ہوگی۔ اس حساب سے پیٹرول پر آپ کا روزانہ خرچ نسبتاً زیادہ بنے گا۔

دوسری طرف، الیکٹرک بائیک کو چارج کرنے کا خرچہ بہت کم ہوتا ہے۔ ایک الیکٹرک بائیک کو مکمل چارج کرنے میں تقریباً 2 سے 3 یونٹ بجلی استعمال ہوتی ہے۔ اس حساب سے الیکٹرک بائیک کے خرچے کی بات کریں تو یہ پیٹرول کے خرچ سے کئی گنا کم ہوگا، کیونکہ چارجنگ کے اخراجات پیٹرول کے مقابلے میں نسبتاً کافی سستے ہوتے ہیں۔

اگر آپ مہینے میں 1500 کلومیٹر کا سفر طے کرتے ہیں تو پیٹرول پر آپ کا خرچہ کافی زیادہ ہوگا، جبکہ الیکٹرک بائیک پر یہ خرچہ بہت کم آتا ہے۔ اس طرح، آپ ہر مہینے کافی بچت کر سکتے ہیں۔

پاکستان میں الیکٹرک بائیک ایک بہترین متبادل ہے، اگر آپ پیٹرول کی بچت چاہتے ہیں اور ماحول دوست رہنا چاہتے ہیں، اگرچہ ابھی تک اس کے استعمال کی تعداد دیگر ممالک کی نسبت کم ہے، لیکن اس میں امکانات بہت ہیں۔

قیمتوں میں کمی، حکومت کی پالیسیوں میں تبدیلی اور چارجنگ انفراسٹرکچر کی بہتری کے ساتھ یہ بائیک پاکستان میں کامیاب ہو سکتی ہے۔

اگر آپ کا روزانہ کا سفر زیادہ نہیں ہے اور آپ پیٹرول کی بڑھتی قیمتوں سے پریشان ہیں تو الیکٹرک بائیک خریدنا آپ کے لیے ایک بہترین فیصلہ ہو سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

خوشبخت صدیقی

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: الیکٹرک بائیک خریدنے میں الیکٹرک بائیک کا میں الیکٹرک بائیک کی الیکٹرک بائیک کے الیکٹرک بائیکس خریدنے سے پہلے ماحول دوست چاہتے ہیں ممالک میں کی قیمتیں پیٹرول کے پیٹرول کی سب سے بڑا حکومت کی زیادہ ہے بیٹری کی کرتے ہیں سکتا ہے چارج کر ہوتا ہے اگر آپ کے لیے ہیں تو رہا ہے

پڑھیں:

موٹر سائیکل رکشہ اور لوڈر رکشہ چلانے والے ہو جائیں خبردار !!!اہم پابندی لگا دی گئی

لاہور میں موٹر سائیکل رکشہ اور لوڈر رکشہ چلانے والوں کیلیے ہیلمٹ لازمی قرار دے دیا گیا، خلاف ورزی پر کارروائی کی جائے گی۔

سی ٹی او ڈاکٹر اطہر وحید نے بتایا کہ موٹر سائیکل رکشہ اور لوڈر رکشہ چلانے والوں کو ہیلمٹ پہننا ہوگا، بغیر ہیلمٹ چلانے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے آگاہی مہم چلائیں گے اور ہیلمٹ تقسیم کریں گے، خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف پیر سے کارروائی شروع کر دیں گے۔

3 فروری 2025 کو موٹر سائیکل سوار دونوں افراد کیلیے لازمی ہیلمٹ پہننے کے قانون کی خلاف ورزی پر دو ہزار سے زائد لوگوں کا چالان کیا گیا تھا۔سی ٹی او نے بتایا تھا کہ لازمی ہیلمٹ قانون کی خلاف ورزی پر ٹریفک پولیس نے ڈھائی ہزار افراد کے خلاف کارروائی کی، کار سیٹ بیلٹ نہ لگانے والوں کا بھی چالان کاٹا گیا، ایک ہفتے کی آگاہی مہم کے بعد آج سے باقاعدہ عمل درآمد شروع کیا گیا۔

گزشتہ سال بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل چلانے والوں کو ٹریس کرنے کیلیے سوفٹ ویئر تیار کیا گیا تھا جس کی مدد سے خلاف ورزی کرنے والوں کی نشاندہی ہونا تھی۔سوفٹ ویئر پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کی جانب سے تیار کیا گیا تھا۔ آرٹیفیشل انٹیلیجنس ٹیکنالوجی کے ذریعے ٹریفک قوانین کا نفاذ یقینی بنانے کیلیے اقدامات کے تحت اتھارٹی نے سی سی ٹی وی کیمرے کی مدد سے نشاندہی کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔

ہیلمٹ کیوں ضروری ہے؟

ہیلمٹ کی اہمیت بہت زیادہ ہے، خاص طور پر اس وقت جب ہم موٹر سائیکل یا کسی اور قسم کی نقل و حرکت کے دوران سفر کر رہے ہوتے ہیں۔ ہیلمٹ کا استعمال دماغی چوٹوں اور سر کی مختلف زخمیوں سے بچا سکتا ہے۔ہیلمٹ سر کو کسی بھی چوٹ سے بچانے کیلیے اہم ہے۔ اگر آپ کسی حادثے کا شکار ہوتے ہیں تو یہ دماغی چوٹوں سے بچا سکتا ہے جو شدید یا جان لیوا ہو سکتی ہیں۔

زیادہ تر ہیلمٹ میں ڈیزائن ایسا ہوتا ہے کہ وہ آپ کے چہرے کو سورج کی روشنی، دھول اور ہوا سے محفوظ رکھتے ہیں، جس سے آپ کی نظر بہتر ہوتی ہے اور آپ کو سڑک پر بہتر طریقے سے نظر آتا ہے۔جدید ہیلمٹس میں ایئر فلو اور آرام دہ padding ہوتی ہے جو سفر کے دوران آپ کو سکون اور تحفظ فراہم کرتی ہے۔یہ کچھ وجوہات ہیں جن کی وجہ سے ہیلمٹ پہننا بہت ضروری ہوتا ہے، اور اس کے ذریعے اپنی اور دوسروں کی حفاظت یقینی بنائی جا سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حیدر آباد:مختلف حادثات وواقعات میں3 افراد ہلاک
  • موٹر سائیکل رکشہ اور لوڈر رکشہ چلانے والے ہو جائیں خبردار !!!اہم پابندی لگا دی گئی
  • کراچی میں راہ چلتی خاتون سے لوٹ مار کی کوشش
  • عارف والا؛ تین طلبہ ڈوبے نہیں تھے، قتل کا انکشاف
  • کراچی: واٹر ٹینکر کی ٹکر سے شہری جاں بحق، مشتعل افراد نے 5 ٹینکرز جلا دیئے۔
  • ضلع شرقی سےموٹرسائیکل چور گرفتار
  • کراچی، واٹر ٹینکر کی ٹکر سے شہری جاں بحق، مشتعل افراد نے 5 ٹینکرز کو آگ لگادی
  • کراچی، ضلع شرقی میں موٹر سائیکل لفٹنگ میں ملوث ملزم گرفتار
  • پیٹرول سے پلگ تک: پاکستان میں الیکٹرک اسکوٹرز کا عروج
  • پاکستان کے مشہور یو ٹیوبر رجب بٹ موٹر بائیک حادثے میں زخمی