ہمارے پاس اتنے ایٹمی ہتھیار ہیں کہ ہم 100 دفعہ دنیا تباہ کر سکتے ہیں: ڈونلڈ ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ہمارے پاس ایٹمی ہتھیاروں کا اتنا بڑا ذخیرہ ہے کہ ہم 100 دفعہ دنیا کو تباہ کر سکتے ہیں۔
وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا کو نئے جوہری ہتھیار بنانے کی ضرورت نہیں ہے، امریکہ سالانہ ایک ٹریلین ڈالر اپنے فوجی اخراجات پر خرچ کر رہا ہے اور یہ رقم بہت زیادہ ہے، اس سے بچنے والی رقم کو دوسرے معاملات پر خرچ کیا جا سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ روس اور چین ایٹمی ہتھیار کی دوڑ میں ہیں جوبراشگون ہے، میری خواہش ہے کہ امریکا، روس اور چین اپنے دفاعی بجٹ کو آدھا کر دیں۔
انہوں نے کہا کہ یوکرین میں جنگ کا آغاز نہیں ہونا چاہیے تھا اور امریکہ کو اس معاملے میں مزید فعال ہونا چاہیے تھا، روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور چینی صدر شی جن پنگ سے ملا قات میں یہ پیشکش رکھنے کا ارادہ رکھتا ہوں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ یورپی یونین اور کینیڈا کے ساتھ تجارت میں بھاری خسارہ ہو رہا ہے، گزشتہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی تھی، لیکن اس بار دھاندلی کا امکان نہیں تھا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ نے روس یوکرین تنازع کیلئے یوکرین کو ہی مورد الزام ٹھہرادیا
ڈونلڈ ٹرمپ نے روس یوکرین تنازع کیلئے یوکرین کو ہی مورد الزام ٹھہرادیا WhatsAppFacebookTwitter 0 19 February, 2025 سب نیوز
نیویارک (سب نیوز )امریکی صدر ٹرمپ نے امریکا- روس مذاکرات کے بعد یوکرین تنازع کے لیے یوکرین کو ہی مورد الزام ٹھہرادیا۔ امریکی صدر کا کہنا ہے کہ یوکرین کو جنگ شروع نہیں کرنی چاہیے تھی، یوکرین معاہدہ کرسکتا تھا۔
اپنی رہائش گاہ مار اے لاگو میں صحافیوں سیگفتگو میں کہا کہ یو کرین سعودی عرب میں امریکا روس اعلی سطح بات چیت میں شامل نہ ہونے کے حوالے سے پریشان ہے لیکن یوکرین کو اس سیقبل 3 سال اور اس سے بھی زیادہ وقت ملا، یہ معاملہ آسانی سیحل ہوسکتا تھا اور معاہدہ کیا جاسکتا تھا۔
ریاض میں ہونے والی ملاقات کے حوالے سے امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ پر اعتماد ہیں، ان کے پاس اس جنگ کو ختم کرنے کی طاقت ہے اور روس بھی وحشیانہ بربریت کو روکنا چاہتا ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز سعودی دارالحکومت ریاض میں امریکا اور روس کے اعلی سطح وفود کی ملاقات ہوئی جس کے بعد امریکا اور روس کے درمیان یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکراتی ٹیمیں مقرر کرنے پر اتفاق ہوگیا۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نیکہا کہ روسی وفد سے 4 اصولی باتوں پر اتفاق ہوا ہے تاہم کئی نکات پر یورپی یونین کو بھی شامل ہونے کی ضرورت ہوگی۔روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کا کہنا تھا کہ امریکا کو بتا دیا کہ نیٹو کی توسیع روس کے لیے براہ راست خطرہ ہے، تاہم امریکا روس سفارتی مشنز کے لیے تمام رکاوٹوں کو ہٹانے، مفاہمتی لائحہ عمل تیار کرنے، امریکا روس تعاون کی بحالی کی شرائط طے کرنے اور معاشی تعاون میں رکاوٹوں کو دور کرنے پر اتفاق رائے ہوا ہے۔