سہ ملکی سیریز کا فائنل؛ بابراعظم کے پاس ریکارڈز کے انبار لگانے کا موقع
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
قومی ٹیم کے سابق کپتان بابراعظم نیوزی لینڈ کیخلاف سہ ملکی سیریز میں کئی ریکارڈ توڑنے کے قریب پہنچ گئے۔
سہ ملکی سیریز کا فائنل آج پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا جائے گا، میچ مقامی وقت کے مطابق 2 بجے شروع ہوگا جبکہ ٹاس ڈیڑھ بجے ہوگا۔
اس میچ میں قومی ٹیم کے سابق کپتان بابراعظم کو 6 ہزار رنز مکمل کرنےکیلئے محض 10 رنز درکار ہیں، انہوں نے 125 ون ڈے انٹرنیشنل میچز میں 55.
مزید پڑھیں: کنگ شنگ کہنا بند کریں! بابراعظم کی درخواست، ویڈیو وائرل
کیویز کیخلاف 10 رنز بناکر بابراعظم پاکستان تیز ترین 6 ہزار رنز مکمل کرنیوالے پہلے پاکستانی بیٹر بن سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: بابراعظم کا موبائل فون گم ہونا "مارکیٹنگ اسٹنٹ" نکلا، مداح ناراض
وہ ون ڈے فارمیٹ میں 6 ہزار بنانے والے مجموعی طور پر 11ویں پاکستانی کرکٹر ہوں گے، اس فہرست میں سابق کپتان انضمام الھق 11 ہزار 701 رنز کیساتھ ٹاپ پر موجود ہیں، انکے بعد محمد یوسف (9,554) اور سعید انور (8,824) کیساتھ دوسرے تیسرے نمبر پر براجمان ہیں۔
اگر بابراعظم آج یہ سنگ میل عبور کرتے ہیں تو وہ سابق جنوبی افریقی لیجنڈ ہاشم آملہ کے تیز ترین 6000 ون ڈے رنز بنانے کا ریکارڈ بھی برابر کردیں گے۔
تیز ترین 6000 ODI رنز:
ہاشم آملہ (جنوبی افریقہ): 123 اننگز
ویرات کوہلی (بھارت): 136 اننگز
کین ولیمسن (نیوزی لینڈ): 139 اننگز
ڈیوڈ وارنر (آسٹریلیا): 139 اننگز
شیکھر دھون (بھارت): 140 اننگز
قابل ذکر بات یہ ہے کہ بابراعظم نے محض 97 اننگز میں تیز ترین 5000 ون ڈے رنز بنانے کا ریکارڈ اپنے نام کیا تھا۔
مڈل آرڈر بیٹر 6 ہزار رنز کے سنگ میل کے علاوہ، پاکستان بیٹر کے طور پر سب سے زیادہ ون ڈے سینچریوں کے سعید انور کے ریکارڈ کی برابری کرنے سے بھی محض ایک قدم دور ہیں۔
سعید انور نے پاکستان کیلئے ون ڈے فارمیٹ میں 20 سنچریاں اسکور کررکھی ہیں جبکہ بابراعظم اس وقت 19 سنچریوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔
پاکستان کے لیے سب سے زیادہ ون ڈے سنچریاں:
سعید انور: 20 سنچریاں
بابر اعظم: 19 سنچریاں
محمد یوسف: 15 سنچریاں
فخر زمان: 11 سنچریاں
محمد حفیظ: 11 سنچریاں
اگر بابر آئندہ میچ میں اپنی 20 ویں سنچری تک پہنچ جاتے ہیں تو وہ یہ کارنامہ انجام دینے والے ون ڈے کی تاریخ کے دوسرے تیز ترین بلے باز بن جائیں گے۔
اس سے قبل جنوبی افریقا کے ہاشم آملہ نے 108 اننگز میں 20 سنچریاں بنانے کا کارنامہ سرانجام دیا تھا جبکہ بابراعظم 118 اننگز کھیل چکے ہیں۔
ون ڈے میں تیز ترین 20 سنچریاں:
ہاشم آملہ (جنوبی افریقہ): 108 اننگز
ویرات کوہلی (بھارت): 133 اننگز
ڈیوڈ وارنر (آسٹریلیا): 142 اننگز
کوئنٹن ڈی کاک (جنوبی افریقہ): 150 اننگز
اے بی ڈی ویلیئرز (جنوبی افریقہ): 175 اننگز
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جنوبی افریقہ تیز ترین
پڑھیں:
آئی ایف جے صحافیوں کی آواز دبانے اور اظہار رائے پر قدغن لگانے والے پیکا جیسے قوانین کے خلاف ہے .صدر انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 فروری ۔2025 )پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کا آئی ایف جے کی صدر ڈومینک پراڈیلی، پی ایف یو جے کے صدر رانا عظیم اور سیکرٹری جنرل شکیل احمد کی قیادت میں پیکا ایکٹ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ اور ریلی، پورے ملک میں 21 اور 22 فروری کو احتجاج کیا جائے گا. احتجاجی ریلی کے شرکا نے ایمبیسی روڈ سے ڈی چوک کے سامنے تک ریلی کے بعد دھرنا دے دیا اس دوران اسلام آباد پولیس اور پی ایف یوجے کے صدر رانا عظیم کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی مگر ریلی کے شرکا پولیس کی رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے ڈی چوک تک پہنچ گئے.(جاری ہے)
سینکڑوں کی تعداد میں صحافیوں کے منتخب نمائندوں نے احتجاجی ریلی اور دھرنے میں حصہ لیا اور پیکا ایکٹ کے خلاف نامنظور، نامنظور پیکا ایکٹ نامنظور اور کالا قانون واپس لو، کے نعرے لگائے اس موقع پر آئی ایف جے کی صدر ڈومینک پرآڈیلی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ پی ایف یوجے کے صدر رانا عطیم کی دعوت پر پاکستان کے صحافیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے آئی ہیں انہوں نے کہا کہ آئی ایف جے صحافیوں کی آواز دبانے اور اظہار رائے پر قدغن لگانے والے پیکا جیسے قوانین کے خلاف ہے لہذا آئی ایف جے اس قانون کو مسترد کرتی ہے میں اس قانون کے خلاف احتجاج میں شرکت کے لیے پاکستان آئی ہوں. انہوں نے کہاکہ ہم پاکستانی صحافیوں کے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک اور حکومتی اداروں کی کارروائیوں کی سخت مذمت کرتے ہیں ہم نے یورپی یونین اور اقوام متحدہ میں آئی ایف جے کو متحرک کردیا ہے ہم دنیا بھر میں پاکستان کے صحافیوں کے خلاف ہونیوالے اقدامات کو اجاگر کرینگے. صدر آئی ایف جے نے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان آزادی صحافت اور اظہار رائے کے خلاف قوانین پر نظر ثانی کرے پی ایف یو جے کے صدر رانا عظیم خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم فیک نیوز کی آڑ میں آزادی صحافت پر قدغن نہیں لگانے دیں گے فیک نیوز دیتا کون ہے ہم بھی اس کے خلاف ساتھ دینگے انتظامیہ کان کھول کر سن لے کہ پیچھے ہٹنے والوں میں سے نہیں. صدر پی ایف یو جے رانا عظیم نے کہا کہ پیکا کے خلاف منظم تحریک شروع کر دی ہے انہوں نے کہا کہ آج کا دھرنا ٹوکن ہے اگلے مرحلہ میں ملک بھرمیں 21 اور 22 فروری کو پورے پاکستان میں احتجاج کریں گے اور پورے پاکستان کے گلی محلے اور پریس کلبوں کے سامنے احتجاج ہوگا حکمران سن لیں نہ پارلیمنٹ دور ہے اور نہ اسلام آباد دور ہے اب ملک بھر میں چاروں صوبائی اسمبلیوں اور پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر احتجاج ہوگا. انہوں نے کہاکہ پیکا قانون کی واپسی تک اسلام آباد میں مستقل رہنا بھی پڑا تو رہیں گے پی ایف یو جے کے سیکرٹری جنرل شکیل احمد نے کہا کہ حکومت نے پاکٹ یونینز بنا رکھی ہیں جن کی مدد سے صحافیوں پر کالے قانونلاگو کرتی ہے کبھی جعلی احتجاج کرواتی ہے اور کبھی پریس کلبوں میں اپنے گلوں میں ہار ڈلواتے ہیں ان کالی بھیڑوں کی وجہ سے صحافتی ورکرز کا استحصال ہو رہا ہے . سابق صدر پی ایف یو جے جی ایم جمالی کا کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ پر امن جدوجہد کی ہے پاکستان کی تاریخ کا سب سے کالا قانون پیکا کا قانون ہے یہ قانون صرف صحافیوں کے لیے نہیں بلکہ یہ سارے پاکستانی شہریوں کے خلاف ہے پاکستان نے اقوام متحدہ کے ساتھ آزادی اظہار رائے کے چارٹر پر دستخط کیے ہیں پیکا ترمیمی قانون اقوام متحدہ کے اس چارٹر کی بھی خلاف ورزی ہے اس قانون کے تحت کوئی بھی شخص موبائل نہیں رکھ سکتا جب تک اتھارٹی کے پاس اس کی رجسٹریشن نہ کروائے جن پارلیمنٹیرینز نے اس قانون کو منظور کروایا انہوں اس کو پڑھنے کی زحمت ہی نہیں کی. پی ایف یو جے کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے سابق صدر لاہور پریس کلب اعظم چوہدری نے کہا کہ ماضی میں اخبارات اور ٹی وی چینلز کو بند کیا گیا کالے قوانین کے ذریعے اظہار رائے کی آزادی کو سلب کرنے کی کوششیں کی گئی ہیں پنجاب کے اندر بھی ہتک عزت قانون منظور کیا گیا اس سے اظہار رائے پر پابندی لگا دی گئی ہے پی ایف یو جے کی قیادت کو سلام پیش کرتا ہوں جس نے کالے قوانین کے خلاف ریلی نکالی ہے. پی ایف یو جے کے سینئر راہنما حسن عباس نے کہا کہ حکمرانوں کو عوام کی کوئی فکر نہیں بلکہ وہ اپنی تنخواہوں اور مراعات بڑھانے میں مگن ہیں جبکہ صحافیوں کی زبان بندی کر رہے ہیں تاکہ وہ ان کے کرتوت سامنے نہ لا سکیں ان کاکہنا تھا کہ ہم سچ کو سامنے لانے کے لئے کسی دباﺅ کو خاطر میں نہیں لائیں گے اور پیکا سمیت کسی کالے قانون کی پرواہ نہیں کریں گے پی ایف یو جے کے سینیر راہنما جمیل مرزا نے کہا کہ پیکا کو مسترد کرتے ہیں اور صحافیوں کے حقوق کے لئے جدوجہد جاری رکھیں گے اس کے لئے وہ تمام رکاوٹوں کوعبور کریں گے مگر پیکا قوانین کے خاتمہ کے لئے آخری حد تک جائیں گے جمیل مرزا کا کہنا تھا کہ اس حکومت کو ہر صورت پیکا کا کالا قانون واپس لینا پڑے ورنہ بین الاقوامی سطح پر سخت ردعمل آئے گا اب تو اس قانون کو انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس کی صدر ڈومینیک پیراڈالئی نے اسلام آباد میں کھڑے ہو کر مسترد کردیا ہے.