واش روم جانے پر ڈپٹی کمشنر کا ملازم پر تشدد،تھپڑ،گھونسے،ٹھڈے رسید کئے
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
شیخوپورہ(نیوز ڈیسک)دوران ڈیوٹی واش روم جانے پر ڈپٹی کمشنر کا درجہ چہارم کے ملازم پر تشدد، سرعام تھپڑ رسید کئے، گھونسے ٹھڈے مارے اور پولیس کو گرفتار کرنے کا حکم دیا۔ ڈی سی شیخوپورہ رمضان راشن پروگرام کے کاؤنٹر پر رش دیکھ کر غصے میں آ گئے۔ بغیر تصدیق کے ایک نوجوان کو ڈانٹا، اس نے کہا میں تو سرکاری ملازم ہی نہیں۔ پھر اسی نام کے دوسرے نوجوان کو پولیس کے حوالے کر دیا۔
اس نے بھی کہا کہ میں سرکاری ملازم ہی نہیں۔ اسی دوران ذوالفقار نامی ملازم واش روم سے واپس آیا تو ڈی سی آگ بگولا ہو گئے اور مار پیٹ شروع کر دی۔ بعد ازاں ملازم کے واش روم جانے کی تصدیق ہونے پر اسے دوبارہ کام کا حکم دے کر چلے گئے۔
بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں دھماکے سے 9 مزدور جاں بحق، 6 زخمی
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: واش روم
پڑھیں:
اگر وقف اراضی کا صحیح استعمال کیا جاتا تو مسلم نوجوان پنکچر نہ بناتے، نریندر مودی
بھارتی وزیراعظم نے کہا کہ ملک بھر میں وقف کے نام پر لاکھوں ہیکٹر زمین موجود ہے، یہ زمین بے سہارا عورتوں اور بچوں کو فائدہ پہنچانے والی تھی لیکن اسکا فائدہ صرف مٹھی بھر لینڈ مافیا کو ہوا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کی شمالی ریاست ہریانہ میں نریندر مودی نے وقف کے معاملے پر اپوزیشن پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر وقف املاک کا صحیح استعمال کیا جاتا تو مسلم نوجوانوں کو پنکچر نہیں لگانا پڑتا۔ بھارتی وزیراعظم مودی نے اسی وقف قانون کو لے کر کانگریس پر سخت حملہ کیا، جس سے پورے ملک میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ مودی نے کہا کہ کانگریس نے اپنے ووٹ بینک کو خوش کرنے کے لئے 2013ء میں وقف ایکٹ میں ترمیم کی تھی۔ نریندر مودی نے کہا کہ اگر کانگریس کو مسلمانوں سے اتنا ہی پیار ہے تو وہ کسی مسلمان کو پارٹی صدر کیوں نہیں بناتی ہے اور کانگریس مسلمانوں کو 50 فیصد ٹکٹ کیوں نہیں دیتے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کا مقصد مسلمانوں کا بھلا کرنا نہیں ہے بلکہ صرف ان کے ووٹ حاصل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیا وقف ترمیمی قانون نہ صرف مسلمانوں کے حقوق کا تحفظ کرے گا بلکہ قبائلیوں کے حقوق کا بھی تحفظ کرے گا۔
نریندر مودی نے کہا کہ ملک بھر میں وقف کے نام پر لاکھوں ہیکٹر زمین موجود ہے، یہ زمین بے سہارا عورتوں اور بچوں کو فائدہ پہنچانے والی تھی، اگر آج اسے ایمانداری سے استعمال کیا جاتا تو مسلم نوجوانوں کو پنکچر بنانے اور سائیکلوں کی مرمت میں اپنی زندگیاں نہ گزارنی پڑتی لیکن اس کا فائدہ صرف مٹھی بھر لینڈ مافیا کو ہوا ہے۔ نریندر مودی نے کہا کہ مختلف علاقوں میں بیٹھے لینڈ مافیا نے وقف کو خوب لوٹا۔ انہوں نے کہا کہ سینکڑوں بیوہ مسلم خواتین نے حکومت ہند کو خطوط لکھے جس کے بعد وقف ایکٹ کا مسئلہ سامنے آیا، ہم نے ایک کام کیا ہے جو بہت ذمہ دارانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب نئے وقف قانون کے تحت وقف بورڈ ہندوستان کے کسی کونے میں قبائلیوں کی زمین کو ہاتھ نہیں لگا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے اپنے ووٹ بینک کو خوش کرنے کے لئے 2013ء میں وقف ایکٹ میں ترمیم کی تھی۔