Jasarat News:
2025-04-13@19:42:02 GMT

سپریم کورٹ آف پاکستان میں 7 نئے ججز کی حلف برداری

اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT

سپریم کورٹ آف پاکستان میں 7 نئے ججز کی حلف برداری

اسلام آباد: سپریم کورٹ جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں   سپریم کورٹ آف پاکستان میں 7 نئے ججز نے اپنے عہدوں کا حلف اٹھا لیا،جس میں 6 مستقل ججز اور ایک قائم مقام جج نے اپنے عہدوں کا حلف لیا۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق حلف اٹھانے والے ججز میں جسٹس عامر فاروق، جسٹس ہاشم کاکڑ، جسٹس اشتیاق ابراہیم، جسٹس شکیل احمد، جسٹس شفیع صدیقی، اور جسٹس صلاح الدین پنہور شامل ہیں، حلف لینے کے بعد تمام ججز عدالت عظمیٰ میں اپنے فرائض انجام دیں گے۔

اس کے علاوہ ساتویں جج جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ایکٹنگ جج سپریم کورٹ کے طور پر حلف اٹھایا، یہ ان کا عارضی تعیناتی ہے اور وہ عدالت عظمیٰ میں اپنی ذمہ داریاں نبھائیں گے۔

حلف برداری کی اس اہم تقریب میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج محسن اختر کیانی بھی شریک ہوئے، اس کے علاوہ اٹارنی جنرل، وکلا، لا افسران اور عدالتی اسٹاف بھی موجود تھے، تمام انتظامات پہلے سے مکمل کیے گئے تھے اور تقریب بخوبی منعقد ہوئی۔

اس تعیناتی کے ذریعے سپریم کورٹ کی مجموعی کارکردگی میں اضافہ ہوگا اور عدالت عظمیٰ میں مزید ججز کے شامل ہونے سے قانونی معاملات کی بہتر تکمیل ممکن ہو سکے گی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سپریم کورٹ

پڑھیں:

جسٹس علی باقر نجفی کی سپریم کورٹ میں تقرری 4-9 کی اکثریت سے ہوئی، ذرائع

چیف جسٹس یحیٰ آفریدی کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کو سپریم کورٹ کا جج بنانے کی منظوری دیدی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق جسٹس علی باقرنجفی کی سپریم کورٹ میں تقرری کی منظوری 4-9 کی اکثریت سے دی گئی ہے، جوڈیشل کمیشن کے چار ارکان نے تقرری کی مخالفت میں ووٹ دیا ہے۔

جوڈیشل کمیشن اجلاس: جسٹس باقر نجفی کو سپریم کورٹ کا جج بنانے کی منظوری

چیف جسٹس آف پاکستان یحیٰی آفریدی کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔

مخالفت میں ووٹ دینے والوں میں چیف جسٹس یحییٰ آفریدی شامل ہیں،
جسٹس منصور علی شاہ بھی مخالفت میں ووٹ دینے والوں میں شامل ہیں۔ جسٹس منیب اختر، جسٹس جمال مندوخیل نے بھی اکثریتی رائے سے اختلاف کیا ہے۔

 ذرائع کے مطابق جسٹس شجاعت علی خان سے متعلق آبزرویشن حذف کرنے کا فیصلہ بھی 4-9 کی اکثریت سے ہوا ہے۔

 چیف جسٹس اور جسٹس منصور علی شاہ نےآبزرویشن حذف کرنے کی مخالفت کی ہے، جسٹس منیب اختر اور جسٹس جمال مندوخیل نے بھی جسٹس شجاعت سے متعلق اکثریتی رائےسے اختلاف کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اکثریت نے اتفاق کیا ہے کہ جسٹس عالیہ نیلم بطور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ احسن انداز میں ذمہ داریاں نبھا رہی ہیں۔

اجلاس کے بعد جوڈیشل کمیشن کے رکن احسن بھون نے کہا ہے کہ خوشی ہے پہلی مرتبہ حکومت، اپوزیشن نے اتفاق رائے سے فیصلے کیے، 26ویں آئینی ترمیم کےبعد پہلی بار اتفاق رائے سے فیصلے کیے گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • جسٹس علی باقر نجفی کو سپریم کورٹ کا جج، 4 ریٹائرڈ ججز کو جوڈیشل کمشن کا رکن بنانے کی منظوری
  • جسٹس علی باقر نجفی کو سپریم کورٹ میں جج تعینات کرنے کی منظوری دے دی گئی
  • جسٹس علی باقر نجفی کی سپریم کورٹ میں تقرری 4-9 کی اکثریت سے ہوئی، ذرائع
  • جوڈیشل کمیشن اجلاس، جسٹس باقرعلی نجفی کو سپریم کورٹ کاجج بنانے کی منظوری
  • جوڈیشل کمیشن اجلاس: جسٹس علی باقر نجفی سپریم کورٹ کے جج مقرر کردیے گئے
  • سپریم کورٹ میں دو ججز کی تعیناتی کیلیے جوڈیشل کمیشن اجلاس
  • سپریم کورٹ میں دو ججز کی تعیناتی کے لئے جوڈیشل کمیشن اجلاس
  • ہمیں اپنے اختیارات کو ہضم کرنا چاہیے: جسٹس حسن اظہر رضوی
  • سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان میں ججز تقرریوں پر حکم امتناع ختم کردیا
  • چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے آئینی اختیار میں رہ کر کام کیا، سپریم کورٹ