دو ججز کے خلاف ریفرنس لانے کا میرے علم میں نہیں: عرفان صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ ان کے علم میں نہیں کہ حکومت ریفرنس لانے کا سوچ رہی ہے یا نہیں۔
نجی ٹی وی چینل جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے عرفان صدیقی نے کہا کہ سب کو پتا ہے وہ کون سے دو جج صاحبان ہیں جن کے خلاف ریفرنس لانے کی بات کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ سیاست دان تو واک آؤٹ اور بائیکاٹ کرتے ہیں لیکن جج صاحبان کا واک آؤٹ یا بائیکاٹ کرنا انہوں نے کبھی نہیں دیکھا، ان کے علم میں نہیں کہ حکومت ریفرنس لانے کا سوچ رہی ہے یا نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ وزیر اعظم ہاؤس کے ظہرانے میں موجود تھے، وہاں پر آرمی چیف سے بانی پی ٹی آئی کی جانب سے خطوط بھیجنے کا سوال ہوا تھا ، آرمی چیف کا کہنا تھا کہ انہیں کوئی خط نہیں ملا۔
کابل؛وزارت ہاؤسنگ کی عمارت کے قریب خودکش دھماکا،ہلاکتیں
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: ریفرنس لانے
پڑھیں:
گرل فرینڈ کو سوٹ کیس میں چھپا کر بوائز ہوسٹل لانے کی کوشش، طالبعلم پکڑا گیا
ہریانہ: گرل فرینڈ کو سوٹ کیس میں چھپاکر ہوسٹل لانے والا طالبعلم رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔
بھارت کی او پی جندل یونیورسٹی میں ایک انوکھا واقعہ اس وقت سامنے آیا جب ایک طالبعلم نے مبینہ طور پر اپنی گرل فرینڈ کو لڑکوں کے ہوسٹل میں چھپاکر لانے کے لیے اسے بڑے سوٹ کیس میں بند کر دیا تاہم سیکیورٹی نے اسے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سیکیورٹی گارڈز ایک بڑے سیاہ رنگ کے سوٹ کیس کی زپ کھولتے ہیں، جس کے اندر ایک لڑکی موجود ہوتی ہے۔ لڑکی جھکی ہوئی حالت میں بیٹھی ہوتی ہے اور باہر آتے ہی حیران کن انداز میں ماحول کا جائزہ لیتی ہے۔
واقعہ مبینہ طور پر یونیورسٹی کے ہوسٹل میں پیش آیا۔ ویڈیو ایک دوسرے طالبعلم نے ریکارڈ کی، جو اب تیزی سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر وائرل ہو چکی ہے۔
تاحال یہ واضح نہیں ہو سکا کہ سیکیورٹی گارڈز کو کیسے علم ہوا کہ سوٹ کیس میں کوئی شخص موجود ہے، تاہم بعض رپورٹس کے مطابق جب بیگ کو سیڑھی یا کسی سخت جگہ پر دھکا لگا تو لڑکی کی چیخ سنائی دی، جس پر سیکیورٹی نے شک کی بنیاد پر کارروائی کی۔
لڑکی کی شناخت سامنے نہیں آئی اور یہ بھی معلوم نہیں ہو سکا کہ وہ یونیورسٹی کی طالبہ تھی یا باہر سے آئی تھی۔
یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے تاحال واقعے پر کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا، جبکہ طالبعلم کے خلاف ممکنہ تادیبی کارروائی پر بھی خاموشی اختیار کی گئی ہے۔
سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے اس معاملے پر دلچسپ تبصرے کیے جا رہے ہیں۔ کسی نے اسے "فلمی عشق" قرار دیا تو کسی نے سوٹ کیس بنانے والی کمپنی کو مشورہ دیا کہ وہ اسے اشتہار کے طور پر استعمال کرے۔
ایک صارف نے لکھا: "اب سوٹ کیس صرف سفر کے لیے نہیں، محبت کے لیے بھی استعمال ہو رہا ہے!" جبکہ ایک اور نے کہا: "ہمارے ہوسٹل میں بھی ایک بار ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا!"