سرکاری حج سکیم میں تیسری قسط جمع کروانے کا آج آخری دن
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سرکاری حج سکیم میں تیسری قسط جمع کروانے کا آج آخری دن ہے، عازمینِ حج نامزد بینکوں میں تیسری قسط 14 فروری تک لازمی جمع کروائیں۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق عازمینِ حج متعلقہ بینک برانچ سے حج واجبات کی کمپیوٹرائزڈ رسید ضرور حاصل کریں، تیسری قسط جمع نہ کروانے کی صورت میں درخواست منسوخ کی جا سکتی ہے۔
عازمینِ حج قربانی، شارٹ سے لانگ دورانیہ، کمرے کی سہولت، روانگی کا مقام بینک میں تبدیل کروا سکتے ہیں۔
حج 2024 میں بچت کے پونے پانچ ارب روپے کی واپسی کا سلسلہ جاری، اکثر بینکوں نے گزشتہ سال کے حجاج کے اکاؤنٹس میں رقوم بھجوا دیں، گزشتہ سال کے حجاج اپنی متعلقہ بینک برانچ سے رابطہ کریں۔
سرفراز نے بھی چیمپئنز ٹرافی کی سیمی فائنلسٹ ٹیموں کی پیشگوئی کر دی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: تیسری قسط
پڑھیں:
نادرا نے برتھ یا ڈیتھ سرٹیفکیٹ اور نکاح نامے سے متعلق اہم وضاحت جاری کردی
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 اپریل 2025ء ) نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے برتھ یا ڈیتھ سرٹیفکیٹ اور نکاح نامے سے متعلق اہم وضاحت جاری کردی تفصیلات کے مطابق اس حوالے سے نادرا اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پیدائش، وفات اور ازدواجی حیثیت میں تبدیلی کا اندراج صوبائی قوانین کے تحت متعلقہ یونین کونسل میں ہوتا ہے، جس کی بنیاد پر وفاقی قانون کے تحت نادرا شناختی دستاویزات جاری کرتا ہے۔ نادرا کی جانب سے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو پر وضاحت جاری کی گئی ہے کہ ویڈیو میں جو شخص نادرا آفس میں خود کو فوت شدہ ظاہر کرنے پر تعجب کا اظہار کر رہے ہیں، ان کی وفات کا اندراج متعلقہ یونین کونسل میں ان کے قریبی رشتہ دار نے کروا رکھا تھا، پیدائش، وفات اور ازدواجی حیثیت میں تبدیلی کا اندراج متعلقہ یونین کونسل کی ذمہ داری ہے جس کی روشنی میں نادرا شہریوں کو شناختی دستاویزات کا اجراء کرتا ہے۔(جاری ہے)
نادرا کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں 70 لاکھ سے زائد افراد کی وفات کا اندراج متعلقہ یونین کونسلوں میں ہو چکا ہے لیکن ان فوت شدہ افراد کے قریبی رشتہ داروں نے اس ریکارڈ کو نادرا میں اپ ڈیٹ نہیں کرایا اور ان کے شناختی کارڈ منسوخ نہیں کرائے، ایسے تمام لوگوں کے موبائل فون پر اور ان کے قریبی رشتہ داروں کے موبائل فون پر پیغامات ارسال کیے گئے ہیں تاکہ اگر وہ واقعی فوت شدہ ہیں تو ان کے قریبی خون کے رشتہ دار قریبی نادرا دفتر میں آ کر ان کا شناختی کارڈ منسوخ کروائیں اور اگر وفات کا اندراج غلط ہوا ہے تو متعلقہ یونین کونسل میں ریکارڈ کی تصحیح کروائیں، نادرا کی طرف سے اس پورے معاملے کا مقصد ریکارڈ کی درستگی ہے جس کو کچھ عناصر سنسنی خیز خبر کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔