Nai Baat:
2025-04-15@09:40:11 GMT

پاکستان تجربات کی لیبارٹری

اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT

پاکستان تجربات کی لیبارٹری

پاکستان شاید واحد ہی خطہ ہوگا جسے آپ ہر قسم کی تجربہ گاہ کی لیبارٹری کہہ سکتے ہیں اور آج بھی ہم آٹھویں عشرے میں انہی بار بار کئے تجربات گاہوں سے گزر رہے ہیں۔ یہ درست ہے کہ کسی بھی کام کے لئے تجربہ ضروری ہوتا ہے اور ہم نے تو ماشاء اللہ ہر معاملے میں تجربات ہی تجربات کرکے دیکھے مگر سب بے سود ثابت ہوئے۔ اب ان تجربات میں ایک دو ٹھیک ہوئے تو وہ بھی آٹے میں نمک نہ ہونے کے برابر، اگر تجربات کا ذکر چلا ہی ہے تو ہم نے آزادی کے بعد پہلے ون یونٹ کا تجربہ کیا، پھر تین بار مارشل لاء کا تجربہ ہوا، پھر بار بار جمہوریت کا تجربہ ہوا، یعنی مارشل لائ، پھر جمہوریت، پھر مارشل لاء اور پھر جمہوریت جو آج بھی لیبارٹری میں تجربہ گاہ سے گزر رہی ہے۔ اسی طرح اسلام کے نام پر آزاد ہونے والا ملک میں جنرل ضیاء الحق کی دی اسلامی پالیسی تجربہ گاہ بھی تھی۔ اس تجربے کی آڑ میں انہوں نے تمام اداروں کی سالمیت کو خطرے میں ڈال دیا تھا اور اس تجربے کے اثرات کئی عشرے گزرنے کے بعد بھی ہمارے ماحول میں موجود ہیں۔ ان تجربات کی آڑ میں ہماری نسلوں کو ایک غلط تھیوری پڑھائی گئی وہ تھی کہ اسلام خطرے میں ہے، جمہوریت خطرے میں ہے۔ معاشرہ بھی خطرے میں ہے۔ ملکی سالمیت کو بھی خطرہ ہے… خطرہ اس قدر خطرہ کہ پاکستانی نوجوانوں نے پاکستان کو خطرناک ملک قرار دے ڈالا۔ ہر وقت مشکلات اور تجربات میں گھرا پاکستان جس کے بارے آج اگر کوئی مجھ سے یہ سوال کرے کہ اسلام کو سب سے زیادہ خطرہ کس سے ہے تو میرا ایک ہی جواب ہوگا۔ افتراق و انتشار… اب اگر اس سوال پر غور کیا جائے کہ ایسی صورتحال کیونکر پیدا ہوئی تو آپ حالات و واقعات ہم سب کے سامنے ہیں کہ کس طرح سوشل میڈیا ہم پر کیوں نازل کیا گیا کہ اس یہودی خطرے نے تو ہماری نسلوں کو دین و مذہب سے بھی دور کر دیا اور کس طرح استعماری طاقتوں نے مختلف طریقوں سے امت مسلمہ میں گمراہ کن نظریات رائج کئے اور پھر ان بے مقصد تصورات کے پھیل جانے سے مسلمانوں کی وحدت کی جہاں فکر ختم کی گئی وہاں مسلمان بھی مختلف نظریاتی ٹولیوں میں تقسیم ہو گئے۔ دیکھا جائے تو یہ سارا خلفشار عقائد اور نظریات کا ہے۔ یہاں پھر سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا اس سے نکلنے کے لئے ایک صاف اور سیدھا راستہ کیا ہے کہ ہم خالص اور حقیقی اسلام کی پیروی کریں۔ یہ بات جانتے ہوئے بھی کہ اسلام کے سوا ہم جس نظام کو اپنا ئیں گے وہ ہمیں ایک دوسرے سے الگ کر دے گا۔ آج بھی امت مسلمہ میں کہیں اشتراکی نظریات کا پر چار ہے تو کہیں قومیت پرستی کا فلسفہ زور پکڑ رہا ہے اور کہیں تہذیب کے نام پر بے دینی زندگی سر اٹھا رہی ہے شاید ہمارے پاس وہ رہنما یا افراد نہیں جوغیر اسلامی قوتوں یا ان کے نظریات کا مقابلہ کر سکیں۔ دوسری طرف جدیدیت کے نام پر اسلام کے بارے میں جو منفی راستے اپنائے جا رہے ہیں اور جس طرح سوشل میڈیا پر نوجوان نسل کو اسلام سے دور کرنے کا پرچار ہو رہا ہے اس سے لگتا ہے کہ ہم آنے والے برسوں میں مزید شدید خطرات میں نہ صرف مزید گھریں گے نہ صرف مزید تباہی کا سامنا ہوگا بلکہ ہماری قومی سالمیت کو بھی ان خطرات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ پوری دنیا میں آج جتنے بھی مذاہب ہیں ان میں واحد اسلام محبت کا مذہب ہے امتوں کا مذہب ہے، امن اور سلامتی کا مذہب ہے قوت اور صلاحیت کا مذہب ہے ترقی اور فضیلت کا مذہب ہے اکثر لوگ اسلام اور سوشلزم کو جوڑنے کی کوشش کرتے ہیں یہ نامناسب رویہ ہے اور اسلام کے ساتھ اس کی پیوند کاری درست بات نہیں ہے۔ اسلام کا ایک مستقل اور مربوط معاشرتی نظام ہے جبکہ سوشلزم ایک علیحدہ زندگی لہٰذا دونوں کی نہ تو سرحدیں ملتی ہیں اور نہ ایک دوسرے کے قریب آسکتے ہیں۔ باقی نیت تو اوپر والا ہی جانتا ہے جو پوری کائنات کا بادشاہ ہے۔ یہاں سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا مسلمان شکست کھا گئے ہیں جو کسی دور میں بہت بڑی طاقت بہت بڑی جماعت اور بہت بڑے سردار تصور کئے جاتے تھے۔ یہ سب کچھ کیسے ختم ہو گیا؟ ایسے حالات میں تو یہی کہا جا کہ مسلمانوں کی سب سے بڑی شکست کا سبب ہمارا باہمی انتشار ہے دوسرا ایک اور بڑا مسئلہ ماڈرن کہلوانے کے شوقین نو جوانوں نے مغربی تہذیب کا پرچار کرنا شروع کر دیا اور یہ مادی چمک و دمک دراصل روح کا شعلہ بجھا دیتی ہے۔

دیکھنے اور سوچنے والی بات یہ ہے کہ زندگی کی بے راہ روی، نماز اور قرآن پاک سے دوری اور جس طرح ذرائع ابلاغ کے ذریعے تباہ کن اثرات ہماری نسلوں کو جہاں دین اور قرآن سے بہت دور لے جا چکے ہیں، وہاں روز بروز نئی نسل بر بادی اور اپنی ہی تباہی میں گرتی نظر آ رہی ہے۔ آج جدیدیت کے نام پر فیس بک، سوشل میڈیا اور دوسری کئی خرابیوں کے بے دریغ استعمال سے اس قدر خوفناک گند گھروں کے اندر پھیلا دیا گیا اور ہماری بچیاں اور ہمارے کم عمر بچے آج ہر اس گند میں دھکیل دیئے گئے کہ نہ شرم رہی نہ حیانہ پردہ نہ احترام ایک طوفان بد تمیزی برپا ہے جس گند کے بارے میں کبھی ہم سنا کرتے تو آنکھیں شرم سے جھک جاتی تھیں اور آج وہی گند موبائل کے ذریعے انہی استعماری اور یہودی قوتوں نے ہماری نسلوں کے اندر اتار کر جدیدیت کے نام پر مسلمانوں کے خلاف اپنے ناپاک عزائم کی کسی حد تک تکمیل کر لی ہے۔ یوٹیوب کے ذریعے قوموں کو تباہ کرنے کے لئے وہ کام جو جنگوں کے ذریعے حاصل کرتے تھے اب وہ کام ایک بٹن کی دوری پر اس قدر بیہودہ فلموں ، بیہودہ گفتگو، بیہودہ مضامین کے ذریعے ہوا کہ اس نے مسلمان قوم کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا۔ اب اس گند کو کون روکے گا اور کیا یہ رک پائے گا۔ میرے نزدیک اگر ان کا جلد تدارک نہ کیا اور یوٹیوب پر تباہی پھیلانے والے سیلاب کو نہ روکا تو یہ فحاشی، دہشت گردی اس بند گلی کی طرف لے جائے گی جہاں سے واپسی ناممکن ہے۔ یہ وہ تباہی ہے جس سے ہماری نوجوان نسل کی نسل بھی خود کو سنبھال نہ سکے گی۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: ہماری نسلوں کا مذہب ہے کے نام پر اسلام کے کے ذریعے

پڑھیں:

وورسیز پاکستانی ہمارے سروں کا تاج ہیں، عطاتارڑ

وفاقی وزیراطلاعات عطاتارڑ نے کہا ہے کہ اوورسیز پاکستانی ہمارے سروں کا تاج ہیں جنہوں نے پاکستان کے معاشی استحکام کے لیے بہت کچھ کیا ہے، اب وقت آگیا ہے کہ حکومت ان اوورسیز پاکستانیوں کے لیے کچھ کرے، اس لیے اسلام آباد میں اوورسیز کنونشن کا انعقاد کیا جارہا ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات عطاتارڑ نے کہا کہ پہلی بار پاکستان میں اس لیول کا کنونشن ہورہا ہے جس میں مختلف سیکٹرز میں کام کرنے والے اوورسیز پاکستانی شرکت کررہے ہیں، انجینیئرز، ڈاکٹرز، وکلا، جرنلسٹ اس کنونشن میں شریک ہیں، جو پروفیشنل لوگ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 3 روزہ اوررسیز پاکستانیز کنونشن کا آغاز آج اسلام آباد میں ہورہا ہے

عطاتارڑ نے کہا کہ یہ کنونشن اوورسیز پاکستانیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کا ایک موقع ہے، یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے بڑی محنت سے اپنا نام بنایا، انہوں نے پاکستان کے باہر پاکستان کا نام بنایا، یہ پاکستانی کے چلتے بولتے سفیر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی ہمارے سروں کا تاج ہیں، ان کی بدولت ہی پاکستان نے نہ صرف ترقی کی ہے بلکہ ملکی معیشت میں استحکام آیا ہے، انہیں سلام پیش کرتے ہیں، جن اوورسیز پاکستان نے کنونشن میں شرکت کی ہے ان کو خوش آمدید کہتے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ چند بھگوڑے بیرون ملک بیٹھے ہیں، جن کا کام ہی سوشل میڈیا کے ذریعے انتشار پھیلانا ہے، اس کنونشن سے ان بھگوڑوں کے پیٹ میں مروڑ اٹھ رہا ہے، تاہم اب وقت آگیا ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں نے پاکستان کے لیے جو کچھ کیا ہے اس کے بدلے میں ان کے لیے حکومت کچھ کرے۔

یہ بھی پڑھیں: سمندر پار پاکستانیوں نے فروری میں 3.1 ارب ڈالر کی ترسیلات زر بھیجیں، سالانہ بنیادوں پر 3.8 فیصد اضافہ

یاد رہے کہ پاکستان کا پہلا اوورسیز کنونشن آج اسلام آباد میں شروع ہورہا ہے جس میں شرکت کے لیے اوورسیز پاکستانیوں کی بڑی تعداد اسلام آباد پہنچ گئی ہے۔

اوورسیز مہمانوں کے اعزاز میں اسلام آباد کے لوک ورثا میں کلچرل فوڈ میلے کا اہتمام کیا گیا ہے، جبکہ وزیراعظم شہبازشریف کی ہدایت پر اوورسیز پاکستانیوں کو ریاستی مہمان کا درجہ دیا گیا ہے،امریکا، برطانیہ، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا سمیت کئی ممالک سے پاکستان اس کنونشن میں شرکت کے لیے اسلام آباد پہنچے ہیں۔

کنونشن کا افتتاحی سیشن کل ہوگا جس میں چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی خصوصی شرکت کریں گے، کنونشن میں ایس آئی ایف سی، وزارت خارجہ، وزارت تجارت اور نادرا کی میٹنگز ہوں گی، او پی ایف، اسٹیٹ بینک اور ایف بی آر کی سائیڈ لائنز میٹنگز بھی ہوں گی۔

یہ بھی پڑھیں: جائیداد کے تحفظ کا بل: اوورسیز پاکستانیوں کو کیا فائدہ ہوگا؟

اوورسیز کنونشن میں وزیراعظم شہبازشریف، وفاقی وزرا اور ارکان پارلیمنٹ بھی شرکت کریں گے جبکہ کنونشن کے دوسرے روز آرمی چیف سید عاصم منیر بھی اوورسیز پاکستانیوں سے خطاب کریں گے۔

کنونشن کا مقصد اوورسیز پاکستانیوں کے تحفظات سننا اور ان کی تجاویز کی روشنی میں پالیسی سازی کو بہتر بنانا ہے۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسلام اباد اوورسیز پاکستانی عطاتارڑ کنونشن لوک ورثا وزیراطلاعات

متعلقہ مضامین

  • بھارت کا انتہائی طاقتور لیزر ہتھیار کے کامیاب تجربہ کرنے کا دعویٰ
  • بھارت کا اسٹار وارز جیسے جدید لیزر ہتھیار کا کامیاب تجربہ کرنے کا دعوی
  • ایپل کااگلے چار سال میں امریکہ میں 500ارب ڈالر کی انویسٹمنٹ کااعلان
  • اقوامِ متحدہ امن مشن وزارتی کانفرنس کی تیاری کے لیے 2 روزہ کانفرنس کل سے اسلام آباد میں ہوگی
  • ماں بننے کا تجربہ پرسکون تھا، مزیدکتنے بچوںکی خواہش ہے ،اداکارہ عروہ حسین نے بتادیا
  • وزیرِاعظم شہباز شریف کی سکھ برادری کو بیساکھی کی مبارکباد
  • وورسیز پاکستانی ہمارے سروں کا تاج ہیں، عطاتارڑ
  • ہماری منزل تیزی سے ترقی کرتا پاکستان ہے، شہباز شریف
  • اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ انگیج ہیں، ہماری آؤٹ لائن ہے مذاکرات بیک چینل رکھنا چاہیے، رہنما پی ٹی آئی
  • پی آئی اے طیارہ حادثے میں معجزانہ طور پر بچ جانیوالے ظفر مسعود نے حادثے کے بعد کے تجربات پر کتاب لکھ دی