Nai Baat:
2025-02-19@06:04:14 GMT

جدید ڈیری فارمنگ،پنجاب حکومت توجہ کرے

اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT

جدید ڈیری فارمنگ،پنجاب حکومت توجہ کرے

جدید ڈیری فارمنگ میں انقلاب برپا کرنے والے ممالک میں نیوزی لینڈ سب سے نمایاں ہے۔ نیوزی لینڈ نے ڈیری فارمنگ کو جدید ٹیکنالوجی، موثر انتظامیہ، اور پائیدار طریقوں سے یکسر بدل دیا ہے۔ یہ ملک اپنی معیاری ڈیری مصنوعات کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہے اور دودھ، مکھن، پنیر و دیگر ڈیری مصنوعات کی بڑی مقدار برآمد کرتا ہے۔ نیوزی لینڈ کی سال 2024 کی سالانہ ڈیری ایکسپورٹ 423 بلین ڈالر رہی۔ نیوزی لینڈ نے جدید ڈیری فارمنگ کے لیے جدید مشینری، جینیاتی طور پر بہتر جانوروں کی نسل اور موثر مارکیٹنگ کے طریقے اپنائے ہیں۔ یہاں کے کسانوں کو جدید تربیت اور وسائل فراہم کیے جاتے ہیں، جس سے وہ زیادہ پیداوار حاصل کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ، نیوزی لینڈ نے ماحولیاتی تحفظ کو بھی اہمیت دی ہے، جس سے ڈیری فارمنگ پائیدار اور ماحول دوست بن گئی ہے۔ نیوزی لینڈ کی کامیابی کی ایک بڑی وجہ اس کی حکومتی پالیسیاں ہیں، جو کسانوں کو معاونت فراہم کرتی ہیں اور برآمدات کو فروغ دیتی ہیں۔ اس کے نتیجے میں، نیوزی لینڈ کی ڈیری مصنوعات عالمی مارکیٹ میں اپنی معیاری پہچان رکھتی ہیں۔ دیگر ممالک کے لیے نیوزی لینڈ کی کامیابی ایک مثال ہے کہ جدید ٹیکنالوجی اور حکومتی تعاون سے ڈیری فارمنگ کو کس طرح ترقی دی جا سکتی ہے۔ اب نیوزی لینڈ سے واپس آتے ہیں وطن عزیز کی طرف کہ جس کا صوبہ پنجاب، بالکل نیوزی لینڈ کی طرح زراعت کے لحاظ سے ملک کا دل ہے، جہاں کی زمینیں زرخیز ہیں اور آب و ہوا ،موسمی حالات اور وسیع پانی کے ذخائر اسے کاشتکاری یا زراعت کے ساتھ ساتھ مویشی پالنے یا موجودہ دور کی اصطلاح کے مطابق ڈیری فارمنگ کے لئے مثالی خطہ بناتے ہیں۔ بلا شبہ ڈیری فارمنگ پاکستان کی زرعی معیشت کا ایک اہم جزو ہے۔ پنجاب جو کہ زرعی زمین اور آبادی کے لحاظ سے ملک کا اہم ترین صوبہ ہے اس میں ڈیری فارمنگ کے شعبے کی ترقی و بہتری کے بے انتہا امکانات اور فوائد موجود ہیں۔ اس شعبے میں خاطرخواہ اور جدید طرز پہ ترقی سے جہاں اہلیان پنجاب کی جسمانی و معاشی حالت بہتر ہو سکتی ہے وہیں پنجاب کی صوبائی حکومت اس سے وسیع اقتصادی فوائد حاصل کر سکتی ہے۔ ماڈرن ڈیری فارمنگ پنجاب کی معیشت میں انقلاب لا سکتا ہے۔ ڈیری فارمنگ سے مراد مویشیوں، خاص طور پہ گائے، بھینس، بکریوں اور بھیڑوں کو پال کر دودھ اور دودھ سے بنی مصنوعات تیار کرنا ہے جو نا صرف خوراک کی ضروریات پورا کرنے کا سبب ہے بلکہ اس سے جانوروں کے مالکان کی معاشی حالت میں بہتری اور روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوتے ہیں۔ اب آتے ہیں ماڈرن ڈیری فارمنگ کی طرف تو روایتی ڈیری فارمنگ کو جب آپ جدید ٹیکنالوجی، صحت مند جانوروں کی افزائش، دودھ سے بنی دیگر اشیائے خورونوش کی معیاری تیاری جیسے کہ دھی، مکھن، پنیر، گھی وغیرہ اور موثر مارکیٹنگ سے مارکیٹ کرتے ہیں تو ان اشیا کو صرف لوکل نہیں بلکہ انٹرنیشنل مارکیٹ تک بھی رسائی مل جاتی ہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق جدید ڈیری فارمنگ سے پنجاب کی قریب 9 ملین ٹن دودھ کی پیداوار کو ایک سال کے قلیل عرصے میں 3 11 ملین ٹن تک پہنچایا جا سکتا ہے اور پھر اسے تناسب سے ہر سال اس میں اضافہ برقرار رکھا جا سکتا ہے۔ جس سے نا صرف حکومت پنجاب میں منافع کما سکتی ہے بلکہ دیگر ڈیری مصنوعات کی برآمدات سے بھی اچھا بھلا منافع حاصل ہو سکتا ہے۔ اب دیکھتے ہیں کہ پنجاب حکومت کے ڈیری فارمنگ کو جدید خطوط پہ استوار کرنے کے لئے اس میں سرمایہ کاری اور اصلاحات لانے کے بعد اس کے معاشی اثرات کیا ہوں گے۔ جدید ڈیری فارمنگ میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے جہاں اعلیٰ نسل کے جانور حاصل ہوں گے وہیں جدید مشینری کے استعمال سے خالص اور وافر دودھ حاصل ہو گا۔ اور نتیجتاً کسانوں کو روایتی فصلوں کے ساتھ ساتھ کم خرچ سے آمدن کا ایک اضافی اور ذریعہ حاصل ہو جائیگا یعنی ایک درمیانے درجے کے کسان کے لئے دودھ کی پیداوار اور جانوروں کی افزائش سے سالانہ لاکھوں روپے کی اضافی آمدنی ممکن ہو سکے گی۔ جدید ڈیری فارمنگ کے ساتھ پیداوار میں اضافے کی وجہ سے ہزاروں دوسرے افراد کو بھی روزگار کے مواقع ملیں گے۔ جن میں دودھ کی پراسیسنگ،دودھ کی ترسیل، فنی مہارت رکھنے والے افراد، وارنٹی سروسز اور سپلائی چین کے لوگ قابل ذکر ہیں۔ جدید ڈیری فارمنگ سے جہاں دودھ کی پیداوار میں اضافہ ہو گا وہیں ملاوٹ سے پاک اور معیاری دودھ کی سہولت سے استفادہ کرتے ہوئے کسان خود کو بلکہ اپنے خاندان کو بھی صحت مند غذا فراہم کر سکیں گے۔ خالص دودھ و دیگر ڈیری اشیائے خوردونوش کے استعمال سے جہاں پنجاب کے باسی صحت مند ہونگے وہیں اگلی نسل کی افزائش پہ اس کا انتہائی مثبت اثر بھی نظر آئیگا۔ نتیجتاً اس سے تعلیم ، پبلک ہیلتھ سسٹم سسٹم میں بھی بہتری آئیگی۔ جدید ڈیری فارمنگ سے قدرتی کاشتکاری کو بھی فروغ ملے گا اور ایک دفعہ پھر کسان جانوروں کے فضلات کو کھاد کے طور پہ استعمال کرتے ہوئے خالص یا آرگینک فارمنگ کی طرف بڑھیں گے۔ اس سے مضر صحت کیمیا کھادوں پہ انحصار کم ہو گا بلکہ آرگینک فارمنگ سے فی ایکڑ پیداوار بھلے کم ہو گی لیکن خالص ہونے کے سبب لوکل اور انٹرنیشنل مارکیٹ میں زیادہ منافع بخش ثابت ہو گی۔ دودھ سے تیار کردہ مکھن، گھی،پنیر، دھی اور آئس کریم جیسی دیگر مصنوعات کی پیداوار بڑھانے سے مارکیٹ میں تنوع آئیگا اور منافع میں اضافہ ہو گا۔ یہیں انہی مصنوعات کی برآمدات کو فروغ دیتے ہوئے پنجاب حکومت سالانہ 250 سے 500 ملین ڈالر سے زائد کا زرمبادلہ حاصل کر سکتی ہے۔ اس ضمن میں آن لائن مارکیٹنگ اور ای کامرس کے ذریعے کسان اپنی مصنوعات کو براہ راست صارفین تک پہنچا سکتے ہیں۔ اگلا سوال یہ ہے کہ پنجاب حکومت کو اس سلسلے میں کون سے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے کہ جن سے جدید ڈیری فارمنگ کا بلا توقف آغاز ہو سکے۔ پنجاب حکومت کو جدید ڈیری فارمنگ پروگرام کے نام سے سبسڈی یا بلا سود قرض سکیم جاری کرنی چاہئے۔ جس میں وہ نوجوانوں سمیت کسانوں کو اس طرف راغب کرے کہ وہ آسان شرائط پہ پنجاب حکومت سے قرض لیکر جدید ڈیری فارمنگ شروع کر سکیں۔ اس سلسلے میں ہر کامیاب درخواست دہندہ کو جدید طریقوں پر تربیت دینے کے لئے ٹریننگ پروگرامز رکھے جائیں۔ پھر ان لوگوں کو جدید مشینری، صحت مند جانوروں کی نسل اور معیاری خوراک فراہم کرنے کا بندوبست کیا جائے۔ اسی طرح ڈیری فارمنگ مالکان کو مارکیٹ تک آسان رسائی فراہم کرنے کے لئے ٹرانسپورٹ اور اسٹوریج سہولیات کو بہتر بنایا جائے۔ سب سے اہم بات صوبائی حکومت کی طرف سے ڈیری فارمنگ کے شعبے میں تحقیق اور ترقی کے لئے ایک ریسرچ سنٹر بنانا چاہئے تا کہ ڈیری فارمنگ کو جدید رکھنے کے لئے نئی ٹیکنالوجیز اور طریقے متعارف کئے جاتے رہیں۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: جدید ڈیری فارمنگ جدید ٹیکنالوجی ڈیری فارمنگ سے ڈیری فارمنگ کے ڈیری فارمنگ کو نیوزی لینڈ کی ڈیری مصنوعات پنجاب حکومت مصنوعات کی کی پیداوار جانوروں کی کسانوں کو پنجاب کی فراہم کر سکتی ہے سکتا ہے حاصل ہو دودھ کی سے جہاں کو جدید کو بھی کے لئے کی طرف

پڑھیں:

کرکٹرکین ولیمسن نے پاکستان آکر دیسی سٹائل اپنا لیا، ویڈیو وائرل

نیوزی لینڈ کے معروف کرکٹر کین ولیمسن چیمپئنز ٹرافی کیلئےپاکستان میں موجود ہیں، ا نہو ں نے ہوٹل میں ایک کے تقریب کے دوران دیسی سٹائل کا لباس پہنا ہوا ہے۔لباس کو پنجابی زبان میں دھوتی کہتے ہیں جس کی ویڈیوسوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔نیوزی لینڈ ٹیم چیمپئنز ٹرافی کے سلسلے میں پاکستان میں ہے، معروف کرکٹر کین ولیمسن بھی ٹیم کا حصہ ہیں۔نیوزی لینڈ کے کرکٹر کین ولیمسن کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ ایسا لباس پہنے ہوئے ہیں جو بہت سے لوگوں نے دھوتی لگ رہا ہےمگروہ ایک سرمئی ٹی شرٹ، گھٹنوں تک سفید لباس اور چپل پہنے نظر آ رہے ہیں۔مداحوں کا کہنا ہے کہ ولیمسن نے ایشیا کا روایتی لباس دھوتی پہن رکھی ہے، جبکہ کچھ لوگ اسے محض ایک عام تولیہ قرار دے رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • چیمپیئنز ٹرافی کا آج سے آغاز، پہلے میچ میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کا ٹاکرا ہوگا
  • شائقین کی انتظار کی گھڑیاں ختم،افتتاحی میچ آج پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہوگا
  • چمپئنز ٹرافی، نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی پاکستان کی میزبانی سے خوش
  • نیوزی لینڈ کے اسکواڈ میں فرگوسن کی جگہ کائل جیمیسن کو شامل کرلیا گیا
  • چیمپیئنز ٹرافی کا افتتاحی میچ: پاکستان اور نیوزی لینڈ نے کمر کس لی
  • نیوزی لینڈ اسکواڈ کاایک اور ٹاپ کرکٹر چیمپئنز ٹرافی سے آؤٹ
  • نیوزی لینڈ کے فاسٹ باؤلر لوکی فرگوسن بھی چیمپئنز ٹرافی سے باہر
  • چیمپئینز ٹرافی؛ نیوزی لینڈ کو ایک اور بڑا دھچکا
  • کرکٹرکین ولیمسن نے پاکستان آکر دیسی سٹائل اپنا لیا، ویڈیو وائرل
  • پاک نیوزی لینڈ میچ کے دوران وائرل ہونے والی لڑکی کون ہے؟