ملک بھر میں شب برأت عقیدت و احترام کے ساتھ منائی گئی
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: ملک بھر میں شب برأت عقیدت و احترام کے ساتھ منائی گئی، شب برأت کی مناسبت سے بابرکت محافل کا اہتمام کیا گیا جس کے بعد رات بھر عبادات و نوافل کا سلسلہ جاری رہا۔
ملک بھر کی مساجد میں منعقد ہونے والی روح پرور روحانی محافل میں علماء کرام اور مقررین شب برأت کی فضلیت بیان کی۔
شعبان المعظم کا مہینہ برکتوں سے بھرا ہوا ہے لیکن اس کی 15 ویں رات جو شب برات کے نام سے مشہور ہے خاص اہمیت رکھتی ہے، "شب" کے معنی رات اور "برات" کے معنی چھٹکارے کے ہیں، یہ رات اللہ رب العزت کی رحمتوں اور مغفرت کا خاص موقع ہے۔
تیز رفتار گاڑی 28 مزدور کچل گئی
روایات کے مطابق اس رات اللہ تعالیٰ قبیلہ بنوقلب کی بکریوں کے بالوں کی تعداد سے زیادہ گناہ گاروں کی بخشش فرماتا ہے، اس رات کائنات کے تمام امور جیسے عروج و زوال، کامیابی و ناکامی اور رزق میں وسعت و تنگی کی فہرست مرتب کی جاتی ہے اور فرشتوں کو ان کے کاموں کی تقسیم کردی جاتی ہے۔
خصوصی عبادات کا سلسلہ پوری رات جاری رہا، خاص طور پر بعد نماز مغرب 6 نفل ادا کیے گئے، مسلمانوں نے اللہ کے حضور گناہوں کی توبہ، بخشش، ایمان، رزق کی کشادگی اور عالم اسلام بالخصوص پاکستان کی سلامتی کے لیے دعائیں کیں۔
’صنم تیری قسم‘ ری ریلیز کا ریکارڈ بزنس، کامیابی کی اصل وجہ کیا؟
اللہ تعالیٰ شب برات کو یہ موقع فراہم کرتا ہے کہ بندے اللہ کی رحمتوں سے بھرپور فائدہ اٹھائیں اور اپنی زندگیوں میں بہتری کے لیے دعا کریں، یہ رات روحانی سکون اور اللہ کی رحمتوں کی طلب کا بھی ذریعہ ہے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
اسرائیلی فوج کو 18 فروری تک لبنان سے نکل جانا چاہیے، سربراہ حزب اللہ
اسرائیلی فوج کو 18 فروری تک لبنان سے نکل جانا چاہیے، سربراہ حزب اللہ WhatsAppFacebookTwitter 0 17 February, 2025 سب نیوز
بیروت: حزب اللہ سربراہ نعیم قاسم نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں کومعاہدے کے مطابق 18 فروری تک لبنان سے نکل جانا چاہیے۔
عرب میڈیا کے مطابق حزب اللہ سربراہ نعیم قاسم نے اتوار کے دن خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فوجیوں کو 18 فروری تک لبنان کی حدود سے نکل جانا چاہیے اور اسرائیل کے پاس لبنان میں رہنے کا اب کوئی بہانہ نہیں ہے کیونکہ یہی معاہدہ ہوا تھا۔
حزب اللہ سربراہ نے اسرائیل کا نام لیے بغیر تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ ہر کوئی جانتا ہے کہ قبضہ کرنے والوں سے کیسے نمٹا جاتا ہے۔
خیال رہے اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیلی فوج کو ہر صورت 18 فروری تک لبنانی علاقوں سے نکل جانا ہے مگر اسرائیل لبنان کی سرحد کے اندر 5 مقامات پر اپنی فوج رکھنے پر بضد ہے۔