پختونخوا، درجنوں شہید پولیس اہلکاروں کے ورثاء کو تاحال شہداء پیکج جاری نہ ہوسکے
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
سینٹرل پولیس آفس کے اعداد و شمار کے مطابق خیبر پختونخوا میں 2 ہزار 202 پولیس اہلکار دہشت گردی کا نشانہ بنے جن میں سے 2 ہزار 160پولیس شہداء کے لواحقین کو مالی معاونت کے پیکج دیے جاچکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں دہشتگردی کا نشانہ بننے والے درجنوں شہید پولیس اہلکاروں کی بیوائیں اور بچے ایک سال سے شہید پیکیج کی حصول کے لیے پریشان ہیں۔ سینٹرل پولیس آفس کے اعداد و شمار کے مطابق خیبر پختونخوا میں 2 ہزار 202 پولیس اہلکار دہشت گردی کا نشانہ بنے جن میں سے 2 ہزار 160پولیس شہداء کے لواحقین کو مالی معاونت کے پیکج دیے جاچکے ہیں۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق ایک سال قبل شہید ہونے والے 42 پولیس اہلکاروں کے ورثاء کو تاحال ایک ایک کروڑ روپے کے شہداء پیکج جاری نہ ہوسکیں۔ مالی امداد کے پیکج نہ ملنے پر پریشان شہداء کے لواحقین کا کہنا ہے ان کے پیاروں کو شہید ہوئے پورا سال مکمل ہوا مگر انہیں شہید پیکج نہیں ملا۔ پولیس شہداء کے لواحقین نے نوتعینات آئی جی پی سے جلد ازجلد پیکج ریلیز کی گزارش کی ہے۔
دستاویزات کے مطابق شہداء پیکج کی منظوری کے لیے 16 مختلف شرائط کو پورا کرنا لازمی ہے۔ واقعے کی تفصیلی رپورٹ، ایف آئی آر، ڈیتھ سرٹیفیکیٹ، سٹرک اپ سرٹیفکیٹ، فیملی لسٹ، ایف آر سی سرٹیفیکیٹ، بچوں کے بینک اکاؤنٹس اور دیگر ضروری لوازمات شامل ہیں۔ سینٹرل پولیس آفس کی دستاویزات کے مطابق شہید ہونے والے 42 اہلکاروں کے کیسز منظوری کےلیے محکمہ داخلہ و قبائلی امور اور محکمہ خزانہ کو ارسال کیے جا چکے ہیں۔ انسپکٹر جنرل آف پولیس ذوالفقار حمید کے مطابق ان کی پوری کوشش ہے کہ شہداء پیکج کی جلد از جلد منظوری ممکن ہوسکے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے فنانشل سائیکل کی وجہ سے پیکج فنڈز تاخیر سے آتے ہیں، لیکن جیسے ہی رقم ریلیز ہوتی ہے ہم فوری طور پر شہداء کے لواحقین تک پہنچاتے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
پشاور، ریسکیو اہلکاروں کے لیے پنجاب کے مساوی مراعات دینے کی سفارشات تیار
محکمہ ریلیف نے اس حوالے سے سفارشات تیار کرکے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو ارسال کر دی ہیں، ذرائع کے مطابق یہ سفارشات منظوری کے لیے کابینہ میں پیش کی جائیں گی۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں ریسکیو 1122 کے اہلکاروں کو پنجاب کے برابر مراعات دینے کے لیے اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ محکمہ ریلیف نے اس حوالے سے سفارشات تیار کرکے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو ارسال کر دی ہیں، ذرائع کے مطابق یہ سفارشات منظوری کے لیے کابینہ میں پیش کی جائیں گی۔ دستاویزات کے مطابق ہنگامی صورتحال میں بہترین کارکردگی دکھانے والے اہلکاروں کے لیے 72 ہزار 620 روپے خصوصی انکریمنٹ دینے کی تجویز دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، دوگنا بنیادی تنخواہ کے برابر اعزازیہ کی بھی منظوری کی سفارش کی گئی ہے جس کے لیے 17 لاکھ 83 ہزار 566 روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
مزید برآں ریسکیو 1122 کے تمام عملے کے لیے 2022 کے پے اسکیل کے مطابق ایک ماہ کی ابتدائی بنیادی تنخواہ کے برابر رسک الاؤنس میں اضافے کی منظوری دینے کی سفارش کی گئی ہے۔ اس خصوصی پیکج کے حوالے سے محکمہ خزانہ سے بھی رائے طلب کر لی گئی ہے۔ ریسکیو 1122 کے اہلکاروں کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کا فیصلہ ان کی انتھک محنت اور خدمات کے اعتراف کے طور پر کیا جا رہا ہے۔ اگر کابینہ ان سفارشات کی منظوری دیتی ہے تو یہ صوبے میں ریسکیو سروس کے اہلکاروں کے لیے ایک بڑا ریلیف ہوگا۔