حماس کا کل 3 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں حماس نے کہا کہ غزہ جنگ بندی منصوبے کے اگلے حصے میں جانے کیلئے قیدیوں کا تبادلہ کرینگے۔ حماس نے الزام عائد کیا کہ اسرائیل غزہ میں داخل ہونیوالی امداد، رہائشی خیمے اور بھاری مشینری کو محدود اجازت دے رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے کہا ہے کہ جنگ بندی کے ثالث مصر اور قطر سے بات چیت کے بعد ہفتے کے روز غزہ سے 3 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔ اپنے ایک بیان میں حماس نے کہا کہ غزہ جنگ بندی منصوبے کے اگلے حصے میں جانے کے لیے قیدیوں کا تبادلہ کریں گے۔ حماس نے الزام عائد کیا کہ اسرائیل غزہ میں داخل ہونے والی امداد، رہائشی خیمے اور بھاری مشینری کو محدود اجازت دے رہا ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ 60 سے 70 فیصد اسرائیلی عوام جنگ بندی معاہدے کے تحت قیدیوں کی واپسی اور جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ قبل ازیں امریکا اور اسرائیل نے دھمکی دی تھی کہ اگر حماس نے ہفتے کے روز اسرائیلی قیدیوں کو آزاد نہیں کیا تو وہ غزہ پر حملہ کر دیں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
میں نے نیتن یاہو سے کہا کہ تم جو چاہو کرو، ٹرمپ
غزہ میں جنگ بندی کے مذاکرات کے دوسرے مرحلے کے حوالے سے ٹرمپ کا کہنا تھا کہ حماس کے ساتھ معاہدہ اسرائیل پر منحصر ہے تاہم یہ کارروائی مجھ سے مشاورت کے بعد کی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں سے حماس کے ساتھ اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے معاہدے کے بارے میں گفتگو میں کہا ہے کہ میں نے نیتن یاہو سے کہا، تم جو چاہو کرو۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو میں اعلان کیا کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی ملک میں بحران کے حل کے لیے روس امریکہ مذاکرات میں شریک ہوں گے۔ یوکرین امن معاہدے پر مشاورت کا حوالہ دیتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ ان کی روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے ملاقات بہت جلد ہوگی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ پوٹن جنگ جلد ختم کرنا چاہتے ہیں۔
غزہ میں جنگ بندی کے مذاکرات کے دوسرے مرحلے کے حوالے سے ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حماس کے ساتھ معاہدہ اسرائیل پر منحصر ہے تاہم یہ کارروائی مجھ سے مشاورت کے بعد کی جائے گی۔ یرغمالیوں کی رہائی کے بارے میں، امریکی صدر نے یہ بھی کہا کہ میں نے نیتن یاہو سے کہا، جو چاہو کرو۔ ٹرمپ کے بیانات اس وقت سامنے آئے ہیں جب انہوں نے گزشتہ ہفتے حماس کو خبردار کیا تھا کہ اگر ہفتے تک تمام مغویوں کو رہا نہ کیا گیا تو غزہ جہنم بنا دونگا، جبکہ حماس نے قیدیوں کے تبادلے میں صرف تین اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا ہے۔