میونخ(مانیٹرنگ ڈیسک)جرمنی کے شہر میونخ میں ایک 24 سالہ افغان پناہ گزین نے ہجوم پر گاڑی چڑھا دی، جس کے نتیجے میں تقریباً 28 افراد زخمی ہو گئے، جسے ریاستی وزیر اعظم نے ممکنہ حملہ قرار دے دیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب شہر میں ایک اعلیٰ سطح کی سیکورٹی کانفرنس جاری تھی۔جنوبی شہر میں پولیس نے کہا کہ ایک کار پولیس کی گاڑیوں کے قریب پہنچی، جو ’وِرڈی یونین‘ کی جانب سے جاری مظاہرے کی وجہ سے رکی،بعد ازاں گاڑی تیز رفتاری سے لوگوں پر چڑھ دوڑی۔باویریا ریاست کے وزیر اعظم مارکس سوڈر نے صحافیوں کو بتایا کہ ممکنہ طور پر یہ ایک حملہ تھا۔وزیر داخلہ باویریا نے بتایا کہ انہیں اس بات کاشبہ نہیں کہ اس واقعے کا تعلق کانفرنس سے ہے، پولیس کا کہنا تھا کہ انہوں نے ڈرائیور کو حراست میں لے لیا اور وہ نہیں سمجھتے کہ اس سے مزید کوئی خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ایک راہگیر نے بتایا کہ اس نے یہ واقعہ قریبی دفتر کی عمارت کی کھڑکی سے دیکھا، ایک کار نے پولیس کی گاڑیوں کے درمیان سے راستہ بناتے ہوئے گزری اور پھر اس کی رفتار تیز ہوگئی۔ایک اور عینی شاہد کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایک عمارت سے واقعے کا کچھ حصہ دیکھا کہ کار نے تیزی سے آئی اور ہجوم میں موجود کئی لوگوں کو ٹکر ما ر دی۔ہجوم میں شامل افراد وِرڈی پبلک سیکٹر ورکرز یونین کی طرف سے منعقدہ ہڑتال میں شریک تھے، جس کے رہنما فرینک ورنیکے نے صدمے کا اظہار کیا تاہم انہوں نے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔یہ واقعہ سیکورٹی کانفرنس کے مقام سے تقریباً 1.

5 کلومیٹر کے فاصلے پر پیش آیا۔

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

13 سالہ لڑکی کا مہینوں تک ریپ کرنے والے 4 نوجوان لڑکوں سمیت 8 افراد گرفتار

بھارت میں 13 سالہ لڑکی کے ساتھ مہینوں تک ریپ کرنے کے الزام میں 4 نابالغ نوجوان لڑکوں سمیت 8 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے بتایا کہ سکم کے ضلع گیالشنگ میں 13 سالہ لڑکی کے ساتھ مہینوں تک ریپ کرنے کے الزام میں 4  نوجوان لڑکوں سمیت 8 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔

پولیس نے یہ کارروائی جمعہ کے روز چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کی طرف سے دائر شکایت کی بنیاد پر کی جب کہ لڑکی کے اسکول نے این جی او لڑکی کی حالت کے بارے میں آگاہ کیا۔

کلاس میں ہمیشہ بیمار اور مضمحل حالت میں رہنے والی لڑکی نے کونسلنگ کے دوران اپنے علاقے کی ایک خاتون کا نام لیا جو اسے گھریلو کاموں میں مدد کے لیے باقاعدگی سے بلاتی تھی، پولیس نے بتایا کہ خاتون نے بچی کو مبینہ طور پر اپنے کے شوہر جنسی فعل کرنے پر مجبور کیا۔

حکام نے بتایا کہ اس دوران یہ بھی انکشاف ہوا کہ 2 مزید مردوں کو بھی لایا گیا اور لڑکی کو مبینہ طور پر پیسوں کے عوض جنسی تعلقات قائم کرنے پر مجبور کیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ متاثرہ لڑکی نے 4 لڑکوں کے نام بتائے جو گزشتہ ایک سال کے دوران مبینہ طور پر اس کے ساتھ جنسی زیادتی میں ملوث رہے۔

لڑکی کے بیان کی بنیاد پر پولیس نے خاتون، اس کے شوہر اور 2 مردوں کو گرفتار کر لیااور اس کے علاوہ 4 نابالغ لڑکوں کو بھی اپنی تحویل میں لے لیا۔

لڑکی اس وقت چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کے پاس ہے اور اس کی کونسلنگ جاری ہے اور طبی علاج ہو رہا ہے۔

پولیس نے بتایا کہ مختلف دفعات کے تحت معاملہ کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • مستونگ: بلوچستان کانسٹیبلری کی گاڑی کے قریب دھماکا، تین پولیس اہلکار جان سے گئے
  • اب تک کتنے افغان پناہ گزین اپنے وطن واپس جا چکے؟
  • مستونگ: بلوچستان کانسٹیبلری کی گاڑی کے قریب دھماکا، 3 اہلکار شہید، 19 زخمی
  • نائیجیریا میں مسلح افراد کے حملے میں 51 افراد ہلاک، 22 زخمی
  • الخلیل میں فلسطینی شخص نے گاڑی اسرائیلی فوجی پر چڑھا دی
  • روس کا یوکرینی شہرسومی پرمیزائل حملہ، 34 افراد ہلاک
  • کراچی، کار کی ٹکر سے راہ گیر جاں بحق، مشتعل افراد نے کار جلادی
  • کراچی: گاڑی کی ٹکر سے 1 شخص جاں بحق ایک زخمی، مشتعل افراد نے گاڑی کو آگ لگادی
  • 13 سالہ لڑکی کا مہینوں تک ریپ کرنے والے 4 نوجوان لڑکوں سمیت 8 افراد گرفتار
  • ٹرمپ نے افغان باشندوں کی عارضی پناہ گاہوں کی حیثیت ختم کردی