پنڈی بھٹیاں: پی ٹی آئی ٹکٹ ہولڈر‘ سابق صدر بار قتل‘ وکلاء کی ہڑتال
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
حافظ آباد،سانگلہ ہل (نمائندہ نوائے وقت) کوٹ نکہ میں پی ٹی ائی کے ٹکٹ ہولڈر اور سابق امیدوار صوبائی اسمبلی چوہدری قمر جاوید گجر کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق قمر جاوید گجر ایڈووکیٹ نماز پڑھنے کے لیے گھر سے مسجد جا رہے تھے کہ راستے میں گھات لگائے ہوئے نامعلوم افراد نے فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہو گئے۔ انہیں فوری طور پر ٹی ایچ کیو ہسپتال پنڈی بھٹیاں لے جایا گیا جہاں وہ دم توڑ گئے۔ صدر پولیس نے نعش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے منتقل کر دی ہے، چوہدری قمر جاوید گجر نے پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر پی پی 37 سے حصہ لیا تھا۔ وہ پنڈی بھٹیاں بار کے صدر بھی رہ چکے ہیں۔ دوسری جانب ڈسٹرکٹ بار حافظ آباد اور پنڈی بھٹیاں بار کے وکلاء نے چوہدری قمر جاوید گجر کے قتل کے سوگ میں تین روزہ سوگ کا اعلان کرتے ہوئے مکمل ہڑتال کی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: قمر جاوید گجر
پڑھیں:
لینڈ ریفارمز پر اپوزیشن لاعلم، کسی سٹیک ہولڈر کو اعتماد میں نہیں کیا گیا، کاظم میثم
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہم نہ کسی دباؤ میں آئیں گے اور نہ کسی ڈیل کا حصہ بنیں گے۔ عوام کو یہاں کی زمینوں کا مالکانہ حقوق دینے کا مسودہ ہو تو کھل کر ساتھ دیں گے اگر پھر واردات کی کوشش ہوئی تو عوامی طاقت سے دنگل سجائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی و پارلیمانی لیڈر ایم ڈبلیو ایم جی بی کاظم میثم نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ میڈیا کے توسط سے معلوم ہوا ہے کہ موجودہ حکومت نے لینڈ ریفامز ایکٹ اسمبلی میں ٹیبل کرنے کے لیے کابینہ سے منظور کرائی ہے۔ حکومت میں موجود کچھ غیر سیاسی لوگوں کا دعوی ہے کہ تمام سٹیک ہولڈر کو اعتماد میں لیا گیا ہے جبکہ نئے ڈرافٹ کے متعلق اسمبلی میں موجود دس اپوزیشن ممبران لاعلم ہیں اور ابھی تک یہ مسودہ سامنے نہیں آیا۔ لینڈ ریفامز میں سب سے زیادہ بلتستان ریجن نے متاثر ہونا ہے جبکہ بلتستان کے کسی سٹیک ہولڈر سے نئے ڈرافٹ کے حوالے سے نہ بات ہوئی ہے اور نہ کسی کو علم ہے۔ اطلاعات یہ ہیں کہ انجمن امامیہ کے مجوزہ ڈرافٹ کو پھر نظر انداز کر کے مرضی کا ڈرافٹ بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک نئے ڈرافٹ ہمارے پاس نہ آئے اور اس کے تمام پہلوں کا قانونی و تکنیکی جائزہ نہ لیں اس پہ کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔ تاہم جس پراسرار انداز میں کابینہ میں مفصل گفتگو کیے بغیر اور ڈرافٹ مکمل ہونے کے بعد اس کے سٹیک ہولڈرز سے شیئر کیے بغیر کابینہ سے پاس کرایا گیا ہے اس سے خدشات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ہم اب حکومت کو یہ کہنا چاہتے ہیں کہ لینڈر ریفامز کے نام پر یہاں کی زمینوں کو ہڑپنے کی کوشش ہوئی تو احتجاج کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ ہو گا۔ ہم نہ کسی دباؤ میں آئیں گے اور نہ کسی ڈیل کا حصہ بنیں گے۔ عوام کو یہاں کی زمینوں کا مالکانہ حقوق دینے کا مسودہ ہو تو کھل کر ساتھ دیں گے اگر پھر واردات کی کوشش ہوئی تو عوامی طاقت سے دنگل سجائیں گے۔