ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت)گورنمنٹ ریٹائرڈ ٹیچرز ایسوسی ایشن تعلقہ حیدرآباد رورل کی ایک اہم میٹنگ کل گورنمنٹ ہائی اسکول نمبر 2 ٹنڈو جام میں منعقد ہوئی اجلاس کی صدارت ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر ضمیر خان نے کی جس میں بڑی تعداد میں ریٹائرڈ اساتذہ نے شرکت کی۔ اجلاس میں اپریل میں کراچی میں ہونے والے اہم اجتماع پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر شرکا نے ریٹائرڈ ملازمین کو درپیش مالی مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ریٹائرڈ اساتذہ کو فوری طور پر گروپ انشورنس فنڈ اور بینوویلنٹ فنڈ فراہم کیا جائے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ سرکاری ملازمین اپنی ساری زندگی ملک و قوم کی خدمت میں گزار دیتے ہیںلیکن ریٹائرمنٹ کے بعد انہیں بنیادی مالی سہولتوں سے محروم رکھا جاتا ہے جو کہ انتہائی افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا ایک جانب ہماری جائز مراعات حکومت دینے پر تیار نہیں اور دوسری جانب اپنی مراعاتیں اور تنخواہوں سو فیصد اضافہ کرکے ہمارے زخموں پر نمک چھڑکا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا اگر ملک بحران میں ہے تو صرف عوام ہی قربانی دے اگر اراکین اسمبلی چاہیے تو چار سال بغیر تنخواہوں اور مراعاتوں کے قوم کی خدمت کر سکتے ہیں سب کی مالی پوزشن مضبوط ہے کوئی رکن اسمبلی غریب نہیں ہے لیکن اس کے باوجود غریب عوام اور سرکاری ملازمین کو آئی ایم ایف کے نام پر تنگ کیا جارہا ہے اجلاس میں مختلف قراردادیں منظور کی گئیں جن میں حکومت سے اپیل کی گئی کہ وہ ریٹائرڈ ملازمین کے جائز حقوق کو یقینی بنائے اور انہیں وہ تمام مالی مراعات فراہم کرے جو ان کا قانونی حق ہیں۔اجلاس کے آخر میں ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے اعلان کیا کہ اگر حکومت نے ان مطالبات پر جلد توجہ نہ دی تو کراچی میں ہونے والے اجتماع میں مزید سخت لائحہ عمل اختیار کیا جائے گا اور احتجاجی حکمت عملی پر غور کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ملالہ یوسفزئی کا افغان لڑکیوں کی ملک بدری روکنے کا مطالبہ

ملالہ یوسفزئی- فائل فوٹو

نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی کے ادارے ملالہ فنڈ نے حکومت پاکستان پر زور دیا کہ وہ افغان لڑکیوں اور خواتین کو ملک بدر کرنا بند کرے۔

فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر اپنے بیان میں ملالہ فنڈ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ افغان مہاجرین اور طویل عرصے سے پاکستان میں رہائش پذیر افغان شہریوں کی ملک بدری کو فوری طور پر روکے۔

View this post on Instagram

A post shared by Malala Fund (@malalafund)

اپنے بیان میں تنظیم نے کہا کہ حکومت افغان لڑکیوں اور خواتین کو بھی ملک بدر کررہی ہے جنہیں افغانستان میں طالبان کے ظلم و ستم کا سامنا ہے۔

تنظیم نے کہا کہ افغان شہریوں کو ملک بدر کرنا بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے اور اس سے معصوم شہریوں کی جانوں کو بھی خطرات لاحق ہوں گے۔

ملالہ فنڈ نے بین الاقوامی برادری، مختلف حکومتوں، فاؤنڈیشنز، سول سوسائٹی اور دیگر عالمی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ بے گھر ہونے والے افغان شہریوں کی مدد کریں۔

متعلقہ مضامین

  • جوابی ٹیرف کی پالیسی کو مکمل طور پر ختم کیا جائے، چین کا مطالبہ
  • عمران خان کو عدالت میں پیش کرنے کے لیے خصوصی سیکیورٹی فراہم کی جائے، اڈیالہ جیل حکام کا مطالبہ
  •  پرائیویٹ کمپنیوں کے ملازمین اب ٹیکس میں ہیر پھیر نہیں کرسکیں گے، بل منظور
  • پرائیویٹ کمپنیوں کے ملازمین اب ٹیکس میں ہیر پھیر نہیں کرسکیں گے، بل منظور
  • امریکی ایوان کمیٹی میں طالبان کی مالی امداد روکنے کا بل منظور، نہیں چاہتے ایک ڈالر بھی ان کے ہاتھ لگے،کانگریس مین
  • جوڈیشل کمیشن اجلاس: جسٹس باقر نجفی کو سپریم کورٹ کا جج بنانے کی منظوری
  • جوڈیشل کمیشن اجلاس: جسٹس علی باقر نجفی سپریم کورٹ کے جج مقرر کردیے گئے
  •  نجکاری کیلئے پی آئی اے،سٹیٹ لائف انشورنس سمیت 10 اداروں کی فہرست فائنل
  • سلامتی کونسل میں پاکستان کا مطالبہ: اسرائیلی جارحیت سے شامی خودمختاری کی خلاف ورزی روکی جائے؛ مؤثر اقدام کی ضرورت پر زور
  • ملالہ یوسفزئی کا افغان لڑکیوں کی ملک بدری روکنے کا مطالبہ