اولمپیئن آصف باجوہ کوصدمہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)اولمپیئن آصف باجوہ صدر پنجاب ہاکی ایسوسی ایشن و سابق سیکرٹری پاکستان ہاکی فیڈریشن کی والدہ کے اچانک انتقال پر حیدرآباد ڈسٹرکٹ ہاکی ایسوسی ایشن کے پیٹرن چیف ڈپٹی کمشنر حیدرآباد زین العابدین میمن، صدر سید وسیم حسین ایم این اے، سینئر نائب صدر جمیل احسن ،نائب صدور زوہیب شیخ غلام علی ،سیکرٹری انجینئر طاہر حبیب عابد ایس ڈی او حیسکو،جوائنٹ سیکرٹری اشفاق انصاری، محمد آصف خزانچی ،عقیل احمد ایگزیکٹو کمیٹی، افضل بیگ ،محسن رضا مظہر، ضیغام علی، زبیر حسین اور دیگر ممبران ارسلان محمد مسعود، مدثر عثمان، سید شعیب رضوی، ایڈوائزر تکریم افتخار اور میڈیا کوآرڈینیٹر انوار ندیم سمیت دیگر نے اپنے مشترکہ تعزیتی بیان میں آصف باجوہ سے تعزیت کرتے ہوئے اپنے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے اور دعا کی کہ اللہ رب العزت مرحومہ کو اپنی جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے اور آصف باجوہ سے دیگر لواحقین کو اس سانحہ ارتحال پر صبر وجمیل عطا فرمائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
نوازشریف کوہٹانےکیلئے فضا بنائی گئی تھی، سجدہ ریزبھی ہو جاتے تو یہی ہونا تھا، عرفان صدیقی
اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے سینیٹرعرفان صدیقی نے کہا ہے کہ نوازشریف کو گھر بھیجنے کیلئے فضا بنائی گئی، ڈان لیکس چھوٹا سا حصہ تھا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ میں نے آرمی چیف تقرری میں جنرل باجوہ کی وکالت کی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ نوازشریف نے کہا آپ کی رائے پر جنرل باجوہ کوآرمی چیف بنا رہے ہیں، ڈان لیکس معاملے پر نوازشریف بہت پریشان تھے، مریم نواز کا نام بھی ڈان لیکس میں لانے کی کوشش کی گئی، جنرل باجوہ کی ٹویٹ کےبعد اسی شام ان سےملنےگیا۔
عرفان صدیقی نےکہا کہ جنرل باجوہ نے بتایا وزیراعظم نےمیری پیٹھ پرچھرا گھونپا، جنرل باجوہ کوغلطی کا احساس ہوا تو مجھے کہا ’ریجیکٹڈ‘ ٹویٹ نہیں کرنی چاہیےتھی، نوازشریف جنرل باجوہ کوردعمل دینا چاہتےتھے،ان کےسخت ترین ردعمل کوروکنےکےلیےکلثوم بی بی کا سہارا لیا گیا۔
سینیٹر مسلم لیگ ن نے کہا کہ ڈان لیکس ایک بڑے منصوبےکا چھوٹا سا حصہ تھا، جنرل باجوہ تسلیم کرتےہیں مجھےنوازشریف سےکوئی شکایت نہیں تھی۔
عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو فارغ کرنے کے لیے بڑا پلان بن چکا تھا، نوازشریف کو گھر بھیجنےکے لیےایک فضا بنائی گئی تھی، اگر ہم سجدہ ریزبھی ہو جاتے تو یہی ہونا تھا۔