واشنگٹن:

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو میں تجارتی شراکت داروں پر جوابی ٹیکس لگانے کے فیصلے کو امریکہ کے مفاد میں قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے شفافیت آئے گی۔

ٹرمپ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ امریکہ کے اتحادی تجارتی معاملات میں دشمنوں سے زیادہ بدتر ہیں، اور ان کے ساتھ تجارت میں امریکہ کو اپنے مفادات کو ترجیح دینی چاہیے۔

صدر ٹرمپ نے سابق حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس نے روس کے حوالے سے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے۔ ان کا کہنا تھا کہ یوکرین میں جنگ کا آغاز نہیں ہونا چاہیے تھا اور امریکہ کو اس معاملے میں مزید فعال ہونا چاہیے تھا۔

فوجی اخراجات پر بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ سالانہ ایک ٹریلین ڈالر اپنے فوجی اخراجات پر خرچ کر رہا ہے، اور یہ رقم بہت زیادہ ہے۔ ان کا موقف تھا کہ اس رقم کو دیگر ضروریات پر خرچ کیا جانا چاہیے۔

روس اور چین کی ایٹمی ہتھیاروں کی دوڑ میں امریکی سبقت کو ختم کرنے کی کوششوں پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ یہ ایک برا شگون ہے کیونکہ یہ دنیا کے لیے خطرے کا باعث بن سکتا ہے۔

انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ امریکہ اپنے مفادات کا تحفظ کرنے کے لیے تجارتی شراکت داروں پر جوابی ٹیکس لگانے کا حق رکھتا ہے۔

میونخ میں روس اور یوکرین کے درمیان بات چیت کے امکان پر ٹرمپ نے کہا کہ اس معاملے میں بات چیت ضروری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب بھی میونخ اجلاس میں شرکت کر رہا ہے، جس سے اس تنازعہ کے حل کے لیے عالمی سطح پر کوششیں تیز ہو سکتی ہیں۔

ٹرمپ نے امریکہ کے فوجی ساز و سامان کو دنیا کا بہترین اسلحہ قرار دیا اور اس پر فخر کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی تھی، لیکن اس بار دھاندلی کا امکان نہیں تھا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نے کہا کہ

پڑھیں:

ہم غلط سائیڈ پر جاچکے، حکومت کو اس کا احساس ہے، راشد لنگڑیال کا اعتراف


چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) راشد لنگڑیال نے اعتراف کیا ہے کہ ہم غلط سائیڈ پر جاچکے ہیں، ٹیکس شرح کم کرنی چاہیے۔

شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ جیو نیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن ’پاکستان کےلیے کرڈالو‘ میں چیئرمین ایف بی آر اور کاروباری شخصیات نے فکر انگیز گفتگو کی۔

راشد لنگڑیال نے کہا کہ ہم نے ایف بی آر میں یہ صلاحیت ہی پیدا نہیں کی کہ اُن سے ٹیکس وصول کیا جائے، جنہیں ٹیکس ادا کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہم غلط سائیڈ پر جاچکے ہیں، ٹیکسوں میں کمی کرنی چاہیے، حکومت کو بھی اس بات کا احساس ہے۔

چیئرمین ایف بی آر نے مزید کہا کہ ہمیں گروتھ میں جاتے ہوئے احتیاط سے کام لینا چاہیے، ہمیں آہستہ آہستہ استحکام کی طرف جانا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ دیکھنا ہے کہ گروتھ کی طرف جاتے ہوئے اس کی رفتار کیا رکھنی چاہیے؟ تاثر ہے کہ گروتھ کے فوائد عام آدمی تک نہیں پہنچ رہے۔

راشد لنگڑیال نے یہ بھی کہا کہ گروتھ کو روک کر استحکام کی طرف جانے کے نتائج معاشرے کےلیے ٹھیک نہیں ہوں گے، استحکام کی طرف جاتے ہوئے گروتھ کو نہیں روکنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ٹیکسیشن اسٹرکچر میں بہتری کی ضرورت ہے، ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ جن لوگوں کو ٹیکس ادا کرنا چاہے وہ نہیں کر رہے۔

چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ہم نے ایف بی آر میں یہ صلاحیت پیدا نہیں کی کہ ان سے ٹیکس وصول کرے، ہم غلط سائیڈ پر جاچکے ہیں، ٹیکسوں میں کمی کرنی چاہیے۔

اُن کا کہنا تھا کہ ٹیکس جی ڈی پی تناسب بہتر کریں گے تو ٹیکس کی شرح میں کمی آئے گی، ہمیں ٹیکس بیس کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • چین کا امریکہ  سے  فوری طور پر اپنی غلطیوں کو درست کرنے کا مطالبہ 
  • یوکرین جنگ بندی: بہت جلد روسی صدر پیوٹن سے مل سکتا ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ
  • جن لوگوں کو ٹیکس ادا کرنا چاہئے‘ وہ نہیں کر رہے: چیئرمین ایف بی آر
  • المیہ ہے جنھیں ٹیکس ادا کرنا چاہیے وہ نہیں کرتے، چیئرمین ایف بی آر
  • ٹیکسیشن اسٹرکچرمیں بہتری کی ضرورت ہے،چیئرمین ایف بی آر
  • ہم غلط جانب جا چکے، ٹیکسز میں کمی کرنی چاہیے، چیئرمین ایف بی آر
  • ہم غلط سائیڈ پر جاچکے، حکومت کو اس کا احساس ہے، راشد لنگڑیال کا اعتراف
  • ملک میں سرمایہ داروں نے 4 ارب ٹیکس نہیں دیا: حافظ نعیم الرحمان
  • سرمایہ داروں نے 4 ارب ٹیکس نہیں دیا: حافظ نعیم الرحمان
  • سرمایہ داروں نے 4 ارب ٹیکس نہیں دیا، حافظ نعیم