حیا اسلامی معاشرت کا شعار
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
سیدنا عبداللہ بن مسعودؓ سے روایت ہے کہ رسولؐ نے حق تعالیٰ کے اس ارشاد کو نقل فرمایا:
’’غیر محرم پر نظر شیطان کے تیروں میں سے ایک مسموم تیر ہے، تو جو کوئی میرے خوف سے اسے ترک کر دے، تو میں اس کے بدلے میں اسے ایمان کی حلاوت بخشوں گا جسے وہ اپنے دل میں محسوس کرے گا‘‘۔ (مسند الشھاب القضاعی)
سیدنا ابوامامہؓ سے روایت ہے کہ نبی کریمؐ نے فرمایا:
’’تمھیں اپنی نظریں ضرور نیچی رکھنی چاہییں اور اپنی شرم گاہوں کی ضرور حفاظت کرنی چاہیے، ورنہ اللہ تمھارے چہروں کو مسخ کردے گا‘‘۔ (المعجم الکبیر للطبرانی)
ابوسعیدؓ فرماتے ہیں کہ رسولؐ نے ارشاد فرمایا:
’’ہرصبح دو فرشتے ندا دیتے ہیں: ہلاکت ہو ان مردوں پر جو عورتوں کے چکّر میں پھنسے ہوں، اور ہلاکت ہو ان عورتوں پر جو مردوں کے چکّر میں پھنسی ہوئی ہوں‘‘۔ (ابن ماجہ)
عقبہ بن عامرؓ راوی ہیں کہ اللہ کے رسول علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا:
’’عورتوں کے پاس ہرگز نہ جائو، تو انصار میں سے ایک شخص نے پوچھا: کیا خیال ہے آپ کا دیور کے بارے میں؟ (کہ وہ بھابی کے پاس جائے) تو آپؐ نے فرمایا: دیور تو موت ہے‘‘۔ (بخاری، مسلم)
اس حدیث میں دیور کے پاس جانے سے مراد تنہائی میں جانا ہے جیسا کہ دوسری حدیث میں رسولؐ نے فرمایا:
’’جب بھی کوئی مرد کسی عورت کے ساتھ تنہائی میں جاتا ہے تو شیطان ان کا تیسرا ہوتا ہے‘‘۔ (صحیح ابن حبان)
سیدنا ابن عباسؓ سے مروی ہے کہ نبی کریمؐ نے فرمایا:
’’تم میں سے کوئی شخص کسی عورت کے ساتھ تنہائی میں نہ رہے مگر ا س وقت، جب کہ اس کا کوئی محرم بھی موجود ہو‘‘۔ (بخاری)
سیدنا معقل بن یسارؓ کی روایت ہے کہ نبیؐ نے ارشاد فرمایا:
’’تم میں سے کسی شخص کے سر میں لوہے کی سلاخ چبھو دی جائے تو یہ اس کے لیے اس سے بہتر ہوگا کہ وہ کسی ایسی عورت کو چھوئے جو اس کے لیے حلال نہیں ہے‘‘۔ (طبرانی)
ابوامامہؓ سے مروی ہے کہ رسولؐ نے فرمایا: ’’عورتوں سے تنہائی میں ملنے سے بچو کیوںکہ اْس ذات کی قسم جس کے قبضے میں میری جان ہے! جب بھی کوئی شخص کسی عورت سے تنہائی میں ملتا ہے تو شیطان ان دونوں کے درمیان میں داخل ہوجاتا ہے۔ کسی انسان کی کسی ایسے سور سے رگڑ لگ جائے جو گارے یا کیچڑ میں لت پت ہو، یہ اس سے بہتر ہے کہ اس کے کندھے کسی ایسی عورت کے کندھوں سے رگڑ کھائیں جو اس کے لیے حلال نہیں ہے‘‘۔ (الطبرانی)
ابوموسیؓ نے نبی کریمؐ سے روایت کی ہے کہ آپؐ نے ارشاد فرمایا: ’’ہر آنکھ زانی ہے اور عورت جب خوشبو لگا کر کسی مجلس سے گزرے تو وہ بھی زانی ہے‘‘۔ (ترمذی) اسی حدیث کو نسائی، ابن خزیمہ اور ابن حبان نے ان الفاظ کے ساتھ روایت کیا ہے: ’’جو عورت معطر ہوکر مردوں کے پاس سے اس لیے گزرے کہ وہ اس کی خوشبو پالیں، تو وہ زانیہ ہے اور ہر آنکھ زانیہ ہے‘‘۔ ’’ہر آنکھ زانیہ ہے‘‘ سے مراد وہ آنکھ ہے جو عورت کو پسندیدگی کی نظر سے دیکھے۔
سیدنا ابن عباسؓ نے فرمایا: ’’رسولؐ نے ان مردوں پر لعنت کی ہے جو عورتوں کی مشابہت اختیار کرتے ہیں، اور ان عورتوں پر لعنت کی ہے جو مردوں کی مشابہت اختیار کرتی ہیں‘‘۔ (بخاری)
سیدنا ابن عباسؓ ہی سے روایت ہے کہ ایک بار ایک عورت نبیؐ کے پاس سے کمان لگائے ہوئے گزری تو آپؐ نے فرمایا: ’’اللہ نے ایسی عورتوں پر لعنت کی ہے جو مردوں کے ساتھ تشبّہ کرتی ہیں اور اسی طرح ان مردوں پر جو عورتوں کے ساتھ تشبّہ کرتے ہیں‘‘۔[المعجم الاوسط للطبرانی)
ابن مسعودؓ نے ایک بار فرمایا: ’’اللہ لعنت بھیجے گودنے والیوں اور گدوانے والیوں اور خوب صورتی کے لیے بال نوچنے والیوں اور دانتوں میں خلا پیدا کرنے والیوں پر، جو اللہ کی پیدا کی ہوئی چیزوں کو بگاڑتی ہیں‘‘۔ (مسلم)
اس پر ایک عورت نے ان پر اعتراض کیا تو انھوں نے فرمایا: ’’جس پر اللہ کے رسولؐ نے لعنت بھیجی اس پر میں کیوں نہ لعنت بھیجوں، جب کہ اللہ کی کتاب میں اللہ کا فرمان موجود ہے: ’’رسولؐ جو تم کو دیں اسے لے لو اور جس سے منع کردیں اس سے رْک جائو‘‘۔ (بخاری)
سیدنا ابوہریرہؓ نے نبی کریمؐ کے اس ارشاد کو نقل فرمایا ہے کہ: ’’اہلِ دوزخ میں سے دو گروہوں کو مَیں نے نہیں دیکھا۔ ایک وہ گروہ کہ جس کے ساتھ گائے کی دْم کے مانند کوڑے ہوں گے اور ان سے وہ لوگوں کو پیٹتے ہوں گے۔ اور ایک وہ عورتیں جو پہننے کے باوجود ننگی ہوں گی، اپنی طرف دوسروں کو مائل کرنے والی اور ناز و اَدا سے چلنے والی ہوں گی، ان کے سر اْونٹوں کے کوہانوں کی طرح ہوں گے۔ وہ جنّت میں داخل نہ ہوں گی، اور نہ اس کی خوشبو پاسکیں گی حالانکہ اس کی خوشبو بہت دْور سے سونگھنے میں آتی ہے‘‘۔ (مسلم)
سیدہ عائشہؓ کا بیان ہے کہ اسماء بنت ابی بکرؓ رسولؐ کے پاس اس طرح آئیں کہ وہ باریک کپڑے پہنے ہوئے تھیں تو رسولؐ نے ان کی طرف سے منہ پھیر لیا اور فرمایا: اے اسماء، جب عورت بالغ ہوجائے تو اس کے جسم میں سے سواے اِس اور اِس کے… اور آپؐ نے چہرے اور ہتھیلی کی طرف اشارہ کیا… اور کچھ نظر نہ آنا چاہے‘‘۔ (الترغیب والترھیب)
نیز ابوحمید ساعدیؓ کی زوجہ اْمِ حمیدؓ فرماتی ہیں کہ وہ نبیؐ کے پاس آئیں اور کہا: ’’اے اللہ کے رسولؐ! میں آپ کے ساتھ نماز پڑھنا چاہتی ہوں‘‘۔ تو آپؐ نے فرمایا: ’’مجھے معلوم ہے کہ تم میرے ساتھ نماز پڑھنا پسند کرتی ہو مگر تمھارے لیے کوٹھڑی میں نماز پڑھنا اس سے بہتر ہے کہ کمرے میں پڑھو اور کمرے کی نماز گھر کی نماز سے بہتر ہے اور گھر کی نماز تمھارے لیے محلے کی مسجد کی نماز سے بہتر ہے اور محلے کی مسجد میں تمھارا نماز پڑھنا میری مسجد میں نماز پڑھنے سے بہتر ہے‘‘۔ (مصنف ابن ابن شیبہ)
اس پر اْمِ حمیدؓ نے اپنے لیے اپنے گھر کے آخری اور تاریک ترین حصے میں مسجد بنوالی اور اس میں نماز پڑھتی رہیں یہاں تک کہ وہ اللہ سے جاملیں۔ (احمد، ابن خزیمہ، ابن حبان)
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: تنہائی میں نماز پڑھنا سے بہتر ہے سے روایت کی نماز کے ساتھ ہے کہ ا ہے اور کے پاس
پڑھیں:
خان اور پارٹی اللہ کے رحم وکرم پر چھوڑ دیے گئے ہیں، شیر افضل مروت
پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما اور رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ عمران خان کی بدقسمتی ہے کہ سلمان اکرم راجا جیسے لوگ پارٹی پر مسلط ہوگئے ہیں، جو پارٹی کے اتحاد کو پارہ پارہ کر چکے ہیں، نہ پارٹی کو احتجاج کے قابل چھوڑا ہے اور نہ ہی مذاکرات کے قابل چھوڑا ہے۔ خان اور پارٹی اللہ کے رحم وکرم پر چھوڑ دیے گئے ہیں۔
پارٹی میں آپ نے صُمّم بُکْم بیٹھائیں ہیں جو نہ خود نکلتے ہیں نہ کسی کو نکال سکتے ہیں۔پہلے ہم منہ بند رکھتے تھے کہ ڈسپلن ڈسپلن، اب ہم ڈسپلن کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں۔ شیر افضل مروت @sherafzalmarwat pic.twitter.com/9wlUgfN87v
— WE News (@WENewsPk) April 14, 2025
اسلام آباد میں وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ جس طرح سے پارٹی کا شیرازہ بکھیرا گیا ہے، پارٹی کے سینیئرز بھی مایوس ہو چکے ہیں۔ وہ لوگ بھی خاموش ہیں جن کی ذمہ داری تھی کہ وہ خان کو جاکر بتائیں کہ پارٹی کا کیا حشر نشر کردیا گیا ہے۔
پاکستان کی عدلیہ سے تو کوئی امید نہیں ہے۔ عدلیہ کا تو حشر ہی بگاڑ دیا ہے۔ عدلیہ اب اس ملک میں انصاف دینے کے قابل نہیں رہی۔ شیر افضل مروت @sherafzalmarwat pic.twitter.com/BFo4rzapz5
— WE News (@WENewsPk) April 14, 2025
ان کا کہنا تھا کہ پارٹی میں آپ نے صُمّم بُکْم بیٹھائے ہیں جو نہ خود نکلتے ہیں نہ کسی کو نکال سکتے ہیں۔ پہلے ہم منہ بند رکھتے تھے کہ ڈسپلن ڈسپلن، اب ہم ڈسپلن کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں۔
امریکی کانگریس مین کی جانب سے پاکستان میں انسانی حقوق اور عدلیہ کی آزادی کے حوالے سے تحفظات بالکل ٹھیک ہیں۔پاکستان نے انٹرنیشل معاہدے سائن کیے ہیں اور اس کے تحت انسانی حقوق کے تحفظ کی گارنٹی دینی ہے۔ شیر افضل مروت @sherafzalmarwat pic.twitter.com/svpRdY3isw
— WE News (@WENewsPk) April 14, 2025
شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ پاکستان کی عدلیہ سے تو کوئی امید نہیں ہے۔ عدلیہ کا تو حشر ہی بگاڑ دیا ہے۔ عدلیہ اب اس ملک میں انصاف دینے کے قابل نہیں رہی۔
عمران خان کی بدقسمتی ہے کہ سلمان اکرم راجہ جیسے لوگ پارٹی پر مسلط ہوگئے ہیں، جو پارٹی کے اتحاد کو پارہ پارہ کر چکے ہیں، نہ احتجاج کے قابل چھوڑا، نہ مذاکرات کے قابل چھوڑا۔ خان اور پارٹی اللہ کے رحم وکرم پر چھوڑ دیئے گئے ہیں۔ شیر افضل مروت @sherafzalmarwat pic.twitter.com/1ZKKV20nmE
— WE News (@WENewsPk) April 14, 2025
انہوں نے کہا کہ امریکی کانگریس مین کی جانب سے پاکستان میں انسانی حقوق اور عدلیہ کی آزادی کے حوالے سے تحفظات بالکل ٹھیک ہیں۔ پاکستان نے انٹرنیشل معاہدے سائن کیے ہیں اور اس کے تحت انسانی حقوق کے تحفظ کی گارنٹی دینی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پی ٹی آئی سلمان اکرم راجا شیر افضل خان مروت عمران خان