قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ نے نبی کریمؐ کے اخلاق کے بارے میں فرمایا: ’’اور بے شک آپ اخلاق کے بہت بلند مرتبے پر فائز ہیں‘‘۔ (القلم: 4)
حْسنِ اخلاق کے بارےمیں فرمانِ رسولؐ
امام مالک سے روایت ہے کہ ان کو یہ خبر پہنچی کہ رسول اللہؐ نے فرمایا: ’’مجھے مکارم اخلاق کی تکمیل کے لیے بھیجا گیا ہے‘‘۔ (موطا امام مالک)
’مکارم اخلاق‘ سے مراد وہ بہترین اخلاقی تصورات، اصول اور اوصاف ہیں، جن پر ایک پاکیزہ انسانی زندگی اور ایک صالح انسانی معاشرے کی بنیاد قائم ہو۔
دوسری روایت: ’’مجھے تمام اخلاقی اچھائیوں کی تکمیل کے لیے بھیجا گیا ہے‘‘۔ (السنن الکبرٰی، البیہقی)
’مکارم اخلاق کی تکمیل‘ سے مراد یہ ہے کہ نبی کریمؐ سے پہلے انبیا اور ان کے صالح پیروکار مختلف اوقات میں اور مختلف قوموں اور ملکوں میں اخلاقی فضائل کے مختلف پہلوئوں کو اپنی تعلیم سے نمایاں کرتے رہے اور اپنی عملی زندگی میں ان کے بہترین نمونے بھی پیش کرتے رہے، مگر کوئی ایسی جامع شخصیت اس وقت تک نہ آئی تھی کہ جس نے انسانی زندگی کے تمام پہلوئوں سے متعلق اخلاق کے صحیح اصولوں کو مکمل طور پر بیان کیا ہو۔ پھر ایک طرف خود اپنی زندگی میں ان کو برت کر دکھایا ہو اور دوسری طرف ایک سوسائٹی اور ریاست کا نظام بھی انھی اصولوں کی بنیاد پر بنایا ہو اور چلا کر دکھایا ہو۔ یہ کام باقی تھا جسے انجام دینے ہی کے لیے نبی آخرالزماں محمد مصطفیؐ بھیجے گئے تھے۔
نبی کریمؐ نے اس حدیث میں خود مکارم اخلاق کی تکمیل کو اپنی بعثت کا اصل مقصد قرار دیا ہے۔ اس سے یہ معلوم ہوا کہ مکارم اخلاق کی تکمیل نبی کریمؐ کا کوئی ضمنی کام نہیں تھا کہ آپؐ کا مشن تو کچھ اور ہو اور ضمناً آپؐ نے یہ کام بھی کردیا ہو، بلکہ دراصل یہ وہ اہم کام ہے جس کی انجام دہی کے لیے اللہ تعالیٰ نے آپؐ کو مبعوث فرمایا تھا۔ ایک حدیث میں سیدہ عائشہ صدیقہؓ نے نبی کریمؐ کے اخلاق حسنہ کے بارے میں بتایا تھا کہ حضور کا اخلاق قرآن تھا۔ (مسنداحمد)
ایمان اور اخلاق کا باہمی تعلق
بروایت ابوہریرہؓ رسول اللہؐ نے ارشاد فرمایا: ’’مومنوں میں سے کامل تر وہ ہے جو ان میں سے اخلاق میں بہتر ہے‘‘۔ (ابوداؤد) ایک اور حدیث کا ترجمہ یہ ہے: ’’سب سے وزنی چیز جو قیامت کے دن مومن کی میزان میں رکھی جائے گی وہ اس کا حْسنِ اخلاق ہوگا‘‘۔ (ترمذی)
اس حدیث میں نبی کریمؐ نے اخلاق حسنہ کو کمال ایمان کا مدار قرار دیا ہے۔ اس سے بھی اخلاق کی اہمیت واضح ہوتی ہے۔
ایک اور حدیث میں عبداللہ بن عمرو بن العاصؓ سے روایت ہے: ’’تم میں بہتر لوگ وہ ہیں جو اخلاق کے اچھے ہیں‘‘۔ (بخاری)
اخلاق حسنہ کی نصیحت
سیدنا معاذؓ سے روایت ہے کہ (یمن کی طرف) پابہ رکاب ہونے کے بعد آپؐ نے سب سے آخری وصیت یہ فرمائی تھی کہ: ’’اے معاذ! لوگوں کے ساتھ بہتر اخلاق سے پیش آنا‘‘۔ حضرت معاذؓ کو یمن بھیجتے وقت نبی کریمؐ نے انھیں یہ آخری نصیحت فرمائی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اخلاق کے
پڑھیں:
ریڈ لائن منصوبہ مکمل ہونے میں مزید دو سال لگیں گے، میئر کراچی
کراچی:میئر کراچی مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ ریڈ لائن منصوبے کی تکمیل میں مزید دو سال کا عرصہ لگے گا۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام پاور کاسٹ میں میزبان فیصل حسین کے ساتھ گفتگو میں مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ریڈ لائن منصوبے میں تاخیر پر شرمندگی ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں کمپنی سے رابطے میں ہوں جس نے بتایا ہے کہ منصوبے کی تکمیل میں مزید دو سال کا عرصہ درکار ہیں۔
فیصل حسین نے سوال کیا کہ ریڈ لائن منصوبے میں خامی ہے جو مکمل ہونے کے بعد نظر آئے گا۔ اس پر میئر کراچی نے کہا کہ ممکن ہے کہ ایسا ہو تاہم اگر ایسا ہے بھی تو کیا منصوبہ روک دیں یا تیز کام کریں، میرے خیال سے منصوبے کو روکنا اچھا نہیں ہوگا اس لیے تکمیل کرنا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ 100 منہ اور 100 باتیں ہیں تاہم ہم نے اس پروجیکٹ کو گرین لائن کی طرز پر بنایا ہے۔