Jasarat News:
2025-04-16@22:48:57 GMT

افکار سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ

اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT

رسمیں اور گمراہی
دراصل اسلام رسموں اور تہواروں کا مذہب ہے ہی نہیں۔ یہ تو ایک سیدھا اور معقول مذہب ہے، جو انسان کو رسموں کی جکڑبندیوں سے، کھیل تماشے کی بے فائدہ مشغولیتوں سے، اور فضول کاموں میں وقت، محنت اور دولت کی بربادیوں سے بچاکر، زندگی کی ٹھوس حقیقتوں کی طرف توجہ دلاتا ہے اور اْن کاموں میں آدمی کو مشغول کرنا چاہتا ہے جو دنیا اور آخرت کی فلاح و بہبود کا ذریعہ ہوں۔

ایسے مذہب کی فطرت سے یہ بالکل بعید ہے کہ وہ سال میں ایک دن حلوے پکانے اور آتش بازیاں چھوڑنے کے لیے مخصوص کردے اور آدمی سے کہے کہ تو مستقل طور پر ہرسال اپنی زندگی کے چند قیمتی گھنٹے اور اپنی محنت سے کمائے ہوئے بہت سے روپے ضائع کرتا رہا کر۔ اور اس سے بھی زیادہ بعید یہ ہے کہ وہ کسی ایسی رسم کا انسان کو پابند بنائے جو صرف وقت اور روپیہ ہی برباد نہیں کرتی بلکہ بعض اوقات جانوں کو بھی ضائع کرتی ہے اور گھر تک پھونک ڈالتی ہے۔
اس قسم کی فضولیات کا حکم دینا تو درکنار، اگر ایسی کوئی رسم نبیؐ کے زمانے میں موجود ہوتی تو یقیناً اس کو حکماً روک دیا جاتا، اور جو ایسی رسمیں اس زمانے میں موجود تھیں اْن کو روکا ہی گیا۔

ابتدائی زمانے میں جو لوگ شریعت محمدی کی روح کو سمجھتے تھے انھوں نے نئی رسمیں ایجاد کرنے سے انتہائی پرہیز کیا، اور جو چیز لازمی رسم بنتی نظر آئی اس کی فوراً جڑ کاٹ کر رکھ دی۔ انھیں معلوم تھا کہ ایک چیز جس کو نیکی اور ثواب کا کام سمجھ کر ابتدا میں بڑی نیک نیتی کے ساتھ شروع کیا جاتا ہے، وہ رفتہ رفتہ کس طرح سنت، پھر واجب، پھر فرض، اور آخرکار فرضوں سے بھی زیادہ اہم بنتی چلی جاتی ہے اور جہالت کی بنا پر لوگ اس نیکی کے ساتھ کس طرح بہت سی بْرائیاں ملا جلا کر ایک قبیح رسم بنا ڈالتے ہیں۔ اس لیے ابتدائی دور کے علما اور امام اس بات کی سخت احتیاط ملحوظ رکھتے تھے کہ شریعت میں کسی نئی چیز کا اضافہ نہ ہونے پائے۔ ان کا یہ مستقل عقیدہ تھا کہ جو چیز شریعت میں نہیں ہے اسے شرعی حیثیت دینا، یا جس چیز کی شریعت میں جو حیثیت ہے اس سے زیادہ اہمیت اس کو دینا بدعت ہے، اور ہر بدعت گمراہی ہے۔

لیکن افسوس ہے کہ بعد کی صدیوں میں اس طرف سے انتہائی غفلت برتی گئی اور بتدریج مسلمان بھی اپنی خودساختہ رسموں کے جال میں اسی طرح پھنستے چلے گئے، جس طرح دنیا کی دوسری قومیں پھنسی ہوئی تھیں۔ (شب ِ برأت، ترجمان القرآن، فروری 1959)

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

چنگان پاکستان کی مشہور گاڑی کی قیمتوں میں بڑی ردوبدل ، کمی یا اضافہ ؟ جانیں 

چنگان پاکستان نے اپنی مقبول سیڈان گاڑی السوِن (Alsvin) کی تمام ویریئنٹس کی قیمتوں میں 250,000 روپے کا اضافہ کر دیا ہے۔ کمپنی کے مطابق نئی قیمتیں یکم مئی 2025 سے نافذ العمل ہوں گی۔

نئی قیمتوں کے تحت:

1.3L کمفرٹ ایم ٹی (Comfort MT) کی نئی قیمت 40,99,000 روپے ہو گئی ہے، جو پہلے 38,49,000 روپے تھی۔1.5L کمفرٹ ڈی سی ٹی (Comfort DCT) کی قیمت اب 46,49,000 روپے ہو گئی ہے۔1.5L لومیئر ڈی سی ٹی (Lumiere DCT) ماڈل کی نئی قیمت 47,99,000 روپے مقرر کی گئی ہے۔

جبکہ 1.5L لومیئر ڈی سی ٹی بلیک ایڈیشن (Lumiere DCT Black Edition) کی قیمت 48,99,000 روپے کر دی گئی ہے، جو پہلے 46,49,000 روپے تھی۔

چنگان حکام کا کہنا ہے کہ یہ اضافہ پیداواری لاگت میں اضافے اور ملکی معاشی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ آٹو انڈسٹری میں دیگر کار ساز ادارے بھی اپنی قیمتوں میں رد و بدل کر رہے ہیں۔

کمپنی نے صارفین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ نئی قیمتوں کے نفاذ سے قبل اپنی بکنگ مکمل کروا لیں تاکہ اضافی قیمت سے بچا جا سکے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اضافہ موجودہ معاشی صورتحال میں گاڑی خریدنے کے خواہشمند افراد پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • 2025 میں سعودی عرب نے 70 فیصد پاکستانی افرادی قوت کو اپنی طرف راغب کیا، رپورٹ
  • شعیب اختر کا پی ایس ایل میں ’پنڈی ایکسپریس‘ کے نام سے نئی فرنچائز کا مطالبہ
  • کوچۂ سخن
  • اسرائیل، غزہ میں اپنی غلطیوں کا اعتراف کرے، اطالوی وزیر دفاع
  • شام سے بہت جلد امریکی انخلاء شروع ہو جائے گا، عبرانی ذرائع ابلاغ
  • چنگان پاکستان کی مشہور گاڑی کی قیمتوں میں بڑی ردوبدل ، کمی یا اضافہ ؟ جانیں 
  • کیا ایشوریہ رائے کی بیٹی ارادھیا بچن بالی ووڈ میں ڈیبیو کرنے جارہی ہیں؟
  • ’اپنی چھت،اپناگھر‘ پروگرام کے تحت قرضے کی دوسری قسط جاری
  • مولانا مودودی کے قریبی ساتھی پروفیسر خورشید احمد انتقال کرگئے
  • امتحانات میں فیل ہونے پر ماں نے بیٹی کو چاقو کے وار سے قتل کر دیا