چین: دوران سفر بس میں آتشزدگی سے 6مسافر ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
چین میں آتش زدگی سے متاثر بس سے دھواں اُٹھ رہاہے
بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک) چین میں دوران سفر بس میں آگ لگنے کے نتیجے میں 6 افراد ہلاک ہو گئے۔واقعہ جنوبی صوبے گوانگ ڈونگ میں سڑک پر سفر کرنے والی مسافر بس میں پیش آیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ زخمیوں کا علاج جاری ہے جبکہ واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہے۔یاد رہے کہ چین کے صوبے ہنان میں 2019 میں ایک مسافر بس میں آگ لگنے سے 26 افراد ہلاک اور 28 زخمی ہو گئے تھے۔ واقعہ بس میں سوار مسافر کے پاس موجود آتش گیر مواد کے باعث پیش آیا تھا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کینیڈا: ٹورانٹو ایئرپورٹ پر طیارہ رن وے پر الٹ گیا، 18 افراد زخمی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 18 فروری 2025ء) امریکی فضائی کمپنی ڈیلٹا ایئرلائن کا ایک طیارہ پیر کے روز کینیڈا کے شہر ٹورانٹو کے پیئرسن ہوائی اڈے پر لینڈنگ کے دوران برفانی طوفان کے سبب رن وے پر الٹ گیا جس کے نتیجے میں اس میں سوار 80 میں سے 18 افراد زخمی ہو گئے۔
امریکی لڑاکا طیارہ ’فرینڈلی فائر‘ کا نشانہ بن گیا
جنوبی کوریا: مسافر طیارے کے حادثے میں 179 افراد ہلاک، سات روزہ قومی سوگ کا اعلان
امریکی شہر منیاپولس سے آنے والی اس پرواز کو پیش آنے والے اس حادثے میں تین افراد شدید زخمی ہیں جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔
طیارے کے ساتھ ہوا کیا؟امریکی فضائی کمپنی ڈیلٹا کے مطابق اینڈیور ایئر کا 16 سال پرانا سی آر جے 900 طیارہ حادثے کا شکار ہو گیا جس میں 76 مسافر اور عملے کے چار ارکان سوار تھے۔
(جاری ہے)
ڈیلٹا کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق، ''ابتدائی اطلاعات سے پتہ چلتا ہے کہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے اور زخمی ہونے والے 18 مسافروں کو علاقے کے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔
ہماری بنیادی توجہ متاثرہ افراد کی دیکھ بھال کرنا ہے۔‘‘ٹورانٹو کی میئر اولیویا چو کے مطابق، ''مجھے یہ جان کر اطمینان ہوا کہ ٹورانٹو پیئرسن میں آج ہونے والے طیارے کے حادثے کے بعد تمام مسافر اور عملہ محفوظ ہے۔‘‘
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں، ہوائی اڈے کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ جہاز میں سوار افراد کی زندگیاں محفوظ رہیں۔
کیا موسم ذمہ دار ہے؟اس سے قبل پیر کے روز پیئرسن ہوائی اڈے نے کہا تھا کہ وہ تیز ہواؤں اور بہت کم درجہ حرارت سے نبرد آزما ہے کیونکہ ہوائی اڈے پر ہفتے کے آخر میں برفانی طوفان کے نتیجے میں 22 سینٹی میٹر سے زیادہ برف پڑنے کے بعد ایئر لائنز اپنی مؤخر ہونے والی پروازوں کو چلانے کی کوشش میں تھیں۔
ہوائی اڈے کے فائر چیف ٹوڈ ایٹکن کا کہنا ہے کہ حادثے کی وجوہات کی تحقیقات جاری ہیں۔
ان کا کہنا تھا، ''ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ رن وے خشک تھا اور مقابل ہوائیں نہیں چل رہی تھیں۔‘‘کینیڈا کے ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ (ٹی ایس بی) نے کہا ہے کہ وہ تفتیش کاروں کی ایک ٹیم بھیج رہا ہے، اور یو ایس نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ نے بھی کہا ہے کہ تفتیش کاروں کی ایک ٹیم کینیڈین ٹی ایس بی کی مدد کرے گی۔
اس واقعے کے بعد ٹورانٹو ہوائی اڈے کو دو گھنٹے سے زیادہ وقت تک بند رکھا گیا، جس کے بعد اسے آنے اور جانے والی پروازوں کے لیے کھول دیا گیا۔
ٹورانٹو حادثے سے قبل شمالی امریکہ میں حالیہ ہفتوں میں متعدد ہوائی حادثات ہو چکے ہیں۔ واشنگٹن میں امریکی فوج کا ہیلی کاپٹر سی آر جے 700 مسافر طیارے سے ٹکرا گیاجس کے نتیجے میں 67 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ فلاڈیلفیا میں ایک میڈیکل ٹرانسپورٹ طیارہ گر کر تباہ ہوا جس کے نتیجے میں کم از کم سات افراد ہلاک۔ اسی طرح الاسکا میں مسافر طیارے کے حادثے میں 10 افراد ہلاک ہوگئے۔
ا ب ا/ا ا (اے پی، ڈی پی اے، روئٹرز)