لاہور (کامرس ڈیسک) وفاقی ٹیکس محتسب کے کوآرڈینیٹر سیف الرحمان نے کہا ہے کہ ترک صدر رجب طیب اردگان کا دورہ دو طرفہ تجارت کو فروغ دینے اور اقتصادی تعلقات کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ جمعرات کو ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اس دورے میں تجارت، سرمایہ کاری اور ثقافتی تبادلے جیسے اہم شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔دورے کا بنیادی مقصد دو طرفہ تجارت میں جمود کا خاتمہ کرنا ہے جو اس وقت تقریبا 1.

3 ارب ڈالر ہے جسے سالانہ 5 ارب ڈالر تک لے جایا جا سکتا ہے۔ یہ ہدف سٹریٹجک اکنامک فریم ورک (ایس ای ایف) کی توسیع اور ترکیہ میں پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر کو درپیش نان ٹیرف رکاوٹوں اور مارکیٹ تک رسائی کے چیلنجز سمیت دیگر تجارتی رکاوٹوں کے خاتمے کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان۔ترکیہ بزنس اینڈ انویسٹمنٹ فورم سے توانائی ، انفراسٹرکچر اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں نئے مواقع کی تلاش کے لئے معروف سرمایہ کاروں اور بزنس لیڈرز کو اکٹھا کرنے کا موقع میسر آیا ہے۔ یہ دورہ دوطرفہ تعلقات کو مزید متنوع اور مستحکم کرنے اور مشترکہ ترقی و خوشحالی کیلئے مل کر کام کرنے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

حکومت دودھ پر ٹیکس میں کمی کے لیے سرگرم، وفاقی وزیر نے اچھی خبر سنا دی

وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ حکومت دودھ پر ٹیکس میں کمی کے لیے سرگرمی سے کام کر رہی ہے اور اس حوالے سے جلد عوام کو خوشخبری دی جائے گی۔ یہ بات انہوں نے ڈیری ایسوسی ایشن کے وفد سے ملاقات کے دوران کہی، جس میں پاکستان میں ڈیری انڈسٹری کو درپیش چیلنجز پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقات کے دوران ڈیری ایسوسی ایشن نے دودھ پر عائد ٹیکس کے مسئلے کو اجاگر کیا اور اس سے متعلق اپنے تحفظات سے وزیر کو آگاہ کیا۔ رانا تنویر حسین نے وفد کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ شہری کی بنیادی ضرورت ہے، اس پر یا تو بالکل ٹیکس نہیں ہونا چاہیے یا کم سے کم شرح پر لگایا جانا چاہیے۔”

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بہت سے دیہی کسان اپنی آمدنی کے لیے دودھ کی فروخت پر انحصار کرتے ہیں، اور حکومت ان کی روزی روٹی کے تحفظ کے لیے مکمل طور پر پُرعزم ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سیکٹر کی بہتری حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔”

رانا تنویر حسین نے اعلان کیا کہ وزارت جلد ایک قومی سطح کا سیمینار منعقد کرے گی، جس میں تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو مدعو کیا جائے گا تاکہ ڈیری سیکٹر کو درپیش مسائل کے پائیدار حل تلاش کیے جا سکیں۔انہوں نے کسان دوست پالیسیوں پر حکومت کے مستقل عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ڈیری انڈسٹری کی ترقی نہ صرف قومی معیشت بلکہ قومی غذائی تحفظ کے لیے بھی انتہائی اہم ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وفاقی محتسب کا سفارتی برادری کو ٹیکس شکایات کے ازالے کے طریقہ کار پر بااختیار بنانے کے لیے سیمینار کا انعقاد
  • پاکستان تباہ کن ’امریکی ٹیرف‘ سے کے اثرات سے کس طرح محفوظ رہ سکتا ہے؟  
  • مریم نوازکی نائب صدر ترکیہ سے ملاقات، معاشی شراکت داری کے فروغ پر اتفاق
  • شہری آج گھروں سے باہر نکلیں، حادثات کی روک تھام کیلئے کردار ادا کریں: آفاق احمد
  • ترکیہ؛ مریم نواز کی ڈپلومیسی فورم میں شرکت، پنجاب میں تعلیمی اقدامات اجاگر کریں گی
  • حکومت دودھ پر ٹیکس میں کمی کے لیے سرگرم، وفاقی وزیر نے اچھی خبر سنا دی
  • اٹلی کے سرمایہ کار صوبے کے پرکشش ماحول سے استفادہ کریں، گورنر سندھ
  • اٹلی کے سرمایہ کار صوبے کے پرکشش ماحول سے استفادہ کریں: گورنر سندھ
  • پاکستان اور بیلاروس کی حکومتیں تجارتی رکاوٹیں دور کرنے کیلئے پر عزم: جام کمال 
  • کرپٹو کرنسی، ٹیکس پالیسی مرتب نہ کرنے پر کارروائی کی جائے: ٹیکس محتسب