ٹریفک حادثات، ہیڈ کانسٹیبل کو بھی چالان کا اختیار دینے کا فیصلہ، قوانین پر عملدرآمد کیلیے حکام کو ایک ہفتے کی مہلت
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار کی زیر صدارت سینٹرل پولیس آفس کراچی میں منعقدہ ایک اعلی سطحی اجلاس میں ٹریفک حادثات کے اسباب، روک تھام اور اسکے پیش منظر میں کیے جانیوالے فیصلوں پر عمل درآمد کے حوالے سے اقدامات اور لائحہ عمل کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ ضیاء الحسن لنجار کا کہنا تھا کہ وزیر اعلی سندھ نے بھی ٹریفک ایشوز سے متعلق اجلاس میں احکامات دیے ہیں اور اس ضمن میں ہمیں ایک ٹیم کی حیثیت سے ناصرف ان احکامات کو فالو کرنا ہوگا بلکہ تمام ترٹریفک ایشوز اور معاملات سے متعلق سخت پالیسی پر عمل درآمد کو بھی یقینی بنانا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر ہیڈ کانسٹیبل کو بھی چالان ٹکٹس کے اجراء کا اختیار دینے جا رہے ہیں جسکا مقصد زیادہ سے زیادہ ٹکٹس چالان جاری کرنا اور شہریوں کو ٹریفک قوانین کا پابند بنانا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ تمام ایس ایس پیز ٹریفک، جملہ پولیس فورس کو آئندہ پیر سے سڑکوں، شاہراہوں اور ٹریفک لائٹس سگنلز پر دیکھنا چاہتا ہوں۔ لہٰذا خود کو آج ہی سے سخت ڈیوٹی کا پابند بنالیں کیونکہ آپ تمام کے پاس صرف آئندہ پیر تک کا وقت ہے۔ ضیاء الحسن لنجار نے کہا کہ میں یا میرے فیملی ممبرز کو بھی ٹریفک رولز کی خلاف ورزی پر چالان دیا جائے کیونکہ قانون سب کے لیے یکساں اور برابر ہے۔ انہوں نے آپریشن پولیس کو تاکید کی کہ وہ ٹریفک پولیس کی بھرپور مدد کو یقینی بنائے اور شہر میں ٹریفک کی روانی کے لیے ان سے ہر ممکن تعاون کریں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس افسران تفویض کردہ فرائض کو سنجیدہ لیں اور کام کرکے دکھائیں بصورت دیگر عہدوں سے برخاست کردیا جائیگا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پارکنگ سے متعلق وزیر اعلی سندھ نے پالیسی ترتیب دیدی ہے اور اس ضمن میں پارکنگ کو ختم کیا جا رہا ہے اور پارکنگ مافیا کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ صرف اور صرف سنگل لائن پارکنگ کی اجازت ہوگی تاہم ڈبل لائن پارکنگ پر متعلقہ ایس او کو معطل کرتے ہوئے بلیک لسٹ کر دیا جائیگا۔ شہر میں چلنے والی بھاری گاڑیوں کی فٹنس اور انسپکشن کی جائے جبکہ ڈرائیورز کا بھی میڈیکل کرایا جائے۔ انہوں نے ڈی آئی جی ٹریفک کو ہدایات دیں کہ میئر کراچی کے پاس دستیاب واٹر ٹینکرز کی فہرست پر مل کر لائحہ عمل تیار کیا جائے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ اسلحہ کی نمائش کرنیوالوں کے خلاف سخت اقدامات کیئے جائیں جبکہ ڈالے پر کوئی نہیں بیٹھے گا پولیس ہو یا سیکیورٹی گارڈ انھیں گاڑی کے اندر بٹھایا جائے اور یہ ہدایات ڈالہ مالکان کو بھی بتادی جائیں۔انہوں نے کہا کہ کچرا اٹھانیوالی گاڑیوں کے علاوہ اشیائے خورونوش، زرعی اجناس، تعمیراتی سامان ودیگر ہیوی گاڑیوں کو پابندی سے استثناہے۔جبکہ فینسی نمبر پلیٹس، رنگین شیشوں،بلیو لائٹس،پریشر ہارنز وغیرہ کے خلاف جاری مہم کو تیز کیا جائے۔آئی جی سندھ نے کہا کہ حکومت سندھ کے احکامات پر عمل درآمد کو یقینی بنارہے ہیں۔جبکہ ٹریفک پولیس کے مجموعی اقدامات میں بہتری کے لیئے اقدامات کررہے ہیں۔اجلاس میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن، ایڈیشنل آئی جی کراچی،ڈی آئی جیز، ہیڈکوارٹرز،ڈی ایل برانچ،ٹریفک سمیت تمام زونل ڈی آئی جیز، تمام ایس ایس پیز کراچی و ٹریفک زونز کے علاوہ اے آئی جی آپریشنز سندھ نے بالمشافہ اور ڈی آئی جیز و ایس ایس پیز حیدرآباد،ایس بی اے،میرپورخاص، لاڑکانہ اور سکھر نے ذریعہ ویڈیولنک شرکت کی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: وزیر داخلہ ڈی ا ئی جی انہوں نے کو بھی
پڑھیں:
پنجاب بھرمیں ٹریفک1535 حادثات میں18افراد جاں بحق1854زخمی ہوئے
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اپریل2025ء)ایمرجنسی سروسزڈیپارٹمنٹ نے گذ شتہ 24گھنٹوں کے دوران پنجاب بھر میں1535ٹریفک حادثات پر ریسپانڈ کیا جن میں792افراد شدید زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر نزدیکی ضلعی و تحصیل کے ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔1062معمولی زخمی لوگوں کو ریسکیومیڈیکل ٹیموں کے جائے حادثہ پر بروقت طبی امداد فراہم کرنے کی وجہ سے ہسپتالوں پر بوجھ بھی کم ہوا۔ان حادثات میں زیادہ تر تعداد (81فیصد)موٹر سائیکلز حادثات کی ہے اس لیے وقت کی ضرورت ہے کہ روڈ ٹریفک حادثات کی بڑھتی ہوئی شرح کو کم کرنے کے لیے ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل کرتے ہوئے لائن اور لین کے نظم و ضبط کا خیال رکھیں۔ ایمرجنسی ا عداد و شمار کے مطابق ریسکیو 1122کے صوبائی مانیٹرنگ سیل کو موصول ہونے والی ایمرجنسی کالز کے مطابق ان ٹریفک حادثات میں985ڈرائیوز،76کم عمرڈرائیور،681مسافراور206پیدل چلنے والے افراد متاثر ہوئے۔(جاری ہے)
اعدادو شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ279ٹریفک حادثات کی فون کالز لاہور کنٹر ول روم میں موصول ہوئیں جس میں صوبائی درالحکومت335متاثرین کے ساتھ پہلے فیصل آباد90حادثات میں114متاثرین کے ساتھ دوسر ے ،گو جرا نوالہ87حادثات میں91متاثرین کے سا تھ تیسرے نمبرپررہا۔ واضح رہے کہ ان ٹریفک حادثات کے کل1872متاثرین میں1517مرد اور355خواتین شامل ہیں جبکہ زخمی ہونیوالوں میں380افراد کی اوسط عمر18سال سے کم953افراد کی اوسط عمر 18سے 40سال کے درمیان جبکہ539زخمی افراد کی اوسط عمر 40سال سے زائد ہے۔ان ٹریفک حادثات کے بیشتر واقعات میں1502موٹرسائیکلز،109آٹورکشے،165کاریں،34وین،19مسافر بسیں،32ٹرک اور112دوسری اقسام کی گاڑیاں شامل ہیں۔