چیف جسٹس پاکستان کے تحفظات سے متفق نہیں، اٹارنی جنرل
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
اسلام آباد(آن لائن) اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے بیان میں کہا ہے کہ چیئرمین جوڈیشل کمیشن چیف جسٹس پاکستان کے تحفظات سے متفق نہیں، ہائیکورٹ سے جج کا ٹرانسفر عارضی نہیں ہوتا، جب ایک جج ہائیکورٹ سے ٹرانسفر ہو کر دوسری میں آتا ہے اسے نئے حلف کی ضرورت نہیں ہوتی،آئین میں کہیں نہیں لکھا ایک جج ٹرانسفر ہو کردوبارہ حلف لے گا۔
اٹارنی جنرل آف پاکستان کا کہنا تھا کہ جج کا ٹرانسفر پبلک انٹرسٹ کے تحت کیا، صدر مملکت، چیف جسٹسزہائیکورٹ سے مشاورت ہوئی، جسٹس سرفراز ڈوگر سے کہا گیا وہ مفاد عامہ کے تحت رضا مندی کااظہار کریں، ٹرانسفر جج نے مفاد عامہ کے تحت تبادلے کیلیے رضا مندی ظاہر کی نہ کہ ذاتی مفاد کیلیے، جسٹس سرفراز ڈوگر کی سنیارٹی سب سے نیچے نہیں کی جا سکتی۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سندھ حکومت اپنی اداؤں پر غور کرے، وزیر اطلاعات پنجاب
لاہور:صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ سندھ حکومت اپنی اداؤں پر غور کرے اور بات چیت سے مسائل کا حل نکالے۔
لاہور پریس کلب ایف بلاک میں بجلی کی تنصیب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ میں نے بار بار کہا ہے کہ بیٹھ کر معاملات حل کرلیں، پتہ نہیں سندھ کا کیا مسئلہ ہے، میں پھر یہی بات کروں گی کہ مل بیٹھ کر بات کرلیں۔ میرے ایک آدھے جملے سے سندھ حکومت کو بہت تکلیف ہوتی ہے، وہ خود اپنی اداؤں پر غور کر لے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کہتے ہیں کہ میں بات کرنا چاہتا ہوں، مجھ سے بات کر لیں، جن سے وہ بات کرنا چاہتے ہیں وہ ان سے بات نہیں کرنا چاہتے۔ وہ این آر او مانگ رہے ہیں، وہ کہتے ہیں ہم مذاکرات نہیں بلکہ بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔ نو مئی معاف کر دیں، اس میں قوم کا مفاد کہاں ہے؟ بانی کی اہلیہ کی ہیروں کی کرپشن قوم کا مفاد ہے؟۔
انہوں نے کہا کہ یہ آئی ایم ایف کو خط لکھواتے ہیں، بانی پی ٹی آئی نے نہ حکومت میں رہ کر قوم کے مفاد کے لیے کام کیا نہ آج کر رہے ہیں۔ قوم کا مفاد مسلم لیگ (ن) سے وابستہ ہے، وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب قوم کے مفاد کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ بلوچستان کے مسئلے کو نواز شریف نے سیاسی طریقے سے حل کیا تھا، اس معاملے کو دوبارہ حل کریں گے۔ جس طرح پہلے اندرونی و بیرونی سازشوں کو ناکام بنایا، اب بھی ناکام بنائیں گے۔ کچھ سیاستدان ایسے ہیں جو بی ایل اے کی لاشیں لینے کے لیے پہنچ جاتے ہیں۔ جعفر ایکسپریس کو اغوا کرنے والے دہشت گرد ہیں اور جو سیاستدان دہشت گردوں کا ساتھ دیں گے، وہ بھی ملک کے ساتھ مخلص نہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ریمبو جیسے نام اگر تھیٹر میں واپس لے آئے تو یہ بڑی کامیابی ہوگی، جو لوگ واقعی تھیٹر کے ساتھ منسلک ہیں، امید ہے کہ وہ میرے ہاتھ مضبوط کریں گے۔