عین رمضان سے قبل ایک ماہ میں چینی کی بیرون ملک فروخت میں 100 فیصد سے زائد اضافہ ہو جانے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 فروری2025ء) عین رمضان سے قبل ایک ماہ میں چینی کی بیرون ملک فروخت میں 100 فیصد سے زائد اضافہ ہو جانے کا انکشاف، دسمبر 2024 کے دوران چینی کی برآمدات میں 103.6 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، چینی کی برآمدات کی وجہ سے ملک میں چینی مہنگی ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق چینی کی قومی برآمدات میں دسمبر 2024 کے دوران 103.
(جاری ہے)
ذرائع کے مطابق حکومت کی گزشتہ ایک ماہ کی کوشش کے باوجود شوگر ملز چینی کی قیمت میں کمی پر تیار نہیں، حکومت رمضان المبارک میں120 روپے فی کلو کے حساب سے چینی کی قیمت فروخت چاہتی ہے جبکہ شوگر ملز کا موقف ہے کہ چینی کی لاگت 170 روپے فی کلو ہے، اس وقت چینی کی قیمت 155 روپے فی کلو ہے۔ ذرائع کے مطابق شوگر ملزنے چینی کی قیمت میں کمی کیلئے 18 فیصد جی ایس ٹی ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے، جی ایس ٹی ختم ہونے سے چینی کی قیمت میں 25 روپے فی کلو کمی ہو سکتی ہے، حکومت نے مالکان سے چینی کی قیمتوں میں کمی کیلئے جمعہ تک حتمی جواب مانگا ہے۔ صوبائی حکومتوں نے آئی ایم ایف کے دباؤ پر اس سال گنے کی امدادی قیمت مقرر نہیں کی،شوگر انڈسٹری کو امدادی قیمت مقرر نہ ہونے کے باعث گنا کم قیمت پر دستیاب ہوا ہے، چینی کی قیمت میں ایک روپے فی کلو کمی سے شوگر ملز کو ساڑھے سات ارب روپے کا نقصان ہو گا، یوٹیلیٹی اسٹورز پر سبسڈی نہ دینے سے بھی حکومت کو مشکلات کا سامنا ہے۔ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے دسمبر 2024 کے دوران چینی کی برا مدات چینی کی قیمت میں روپے فی کلو میں چینی کے مطابق
پڑھیں:
گاڑیوں کی فروخت میں 73 فیصد اضافہ
کراچی(بزنس رپورٹر)پاکستان آٹوموٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پاما) کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گاڑیوں کی فروخت گزشتہ ماہ کے مقابلے میں 73 فیصد اضافے کے ساتھ 17 ہزار 10 یونٹس رہی۔سالانہ بنیادوں پر ملک میں کاروں کی فروخت (مسافر کاریں، جیپیں اور پک اپ) میں گزشتہ سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں 61 فیصد اضافہ ہوا۔ ٹاپ لائن ریسرچ رپورٹ میں کہا گیا کہ جنوری میں فروخت 31 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، رپورٹ کے مطابق یہ مقدار آخری بار جنوری 2022 میں ریکارڈ کی گئی تھی۔جون 2024 کے بعد سے بینچ مارک شرح سود میں 10 فیصد پوائنٹس کی زبردست کمی کے بعد فی الحال 12 فیصد تک کمی نے بھی چار پہیوں والے خریداروں کے لئے بینک فنانسنگ کو ممکن بنا دیا ہے۔ادارہ برائے شماریات پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق جنوری 2025 میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح سالانہ بنیاد پر 2.4 فیصد رہی جو دسمبر 2024 کے مقابلے میں 4.1 فیصد کم ہے۔مجموعی طور پر رواں مالی سال 2024-25ء کے پہلے7 ماہ (جولائی تا جنوری) کے دوران گاڑیوں کی فروخت 55 فیصد اضافے کے ساتھ 77,686 یونٹس رہی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 49,989 یونٹس تھی۔دو اور 3 پہیوں والی گاڑیوں کی فروخت سالانہ 33 فیصد اورماہانہ بنیاد پر 18 فیصد اضافے کے ساتھ 139،161 یونٹس تک پہنچ گئی، جو 31 ماہ کی بلند ترین سطح ہے۔