چینی اینیمیٹڈ فلم نے ایک بلین ڈالر کا بزنس کرکے باکس آفس کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
چین کی مقبول اینیمیٹڈ فلم ‘Ne Zha 2’ نے ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم بن کر باکس آفس کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔
فلم نے لونر نیو ایئر کی ایک ہفتے کی تعطیلات میں 8 بلین یوان (1.1 بلین ڈالر ) کما لیے، جو کہ چین کی کسی بھی فلم کے لیے ایک نیا سنگ میل ہے۔یہ فلم 2021 میں ریلیز ہونے والی جنگی فلم ‘The Battle of Lake Changjin’ سے بھی آگے نکل گئی، جس نے تقریباً 900 ملین ڈالر کمائے تھے۔ماہرین کے مطابق، یہ فلم چین کی اینیمیشن انڈسٹری کے لیے ایک نیا سنگ میل ہے اور ہالی وڈ کے مقابلے میں مقامی صنعت کی مضبوطی کو ظاہر کرتی ہے۔
‘Ne Zha 2’ چین کی مشہور اساطیری کہانی پر مبنی ہے اور جدید دور میں روایتی کہانیوں کو منفرد انداز میں پیش کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ فلم کے شاندار ویژول ایفیکٹس اور پاور فل کہانی کو بے حد سراہا جا رہا ہے۔کچھ فلمی تجزیہ کاروں کے مطابق، ‘Ne Zha 2’ کا اگلا ہدف جیمز کیمرون کی ‘Avatar’ (2009) کے ریکارڈ کو توڑنا ہو سکتا ہے، جو دنیا کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم ہے۔ اس حوالے سے چینی عوام اور بیرونِ ملک مقیم چینی کمیونٹی سے فلم کو سپورٹ کرنے کی اپیل کی جا رہی ہے۔
‘Ne Zha 2’ اگلے ہفتے امریکہ، کینیڈا، اور آسٹریلیا میں ریلیز ہو رہی ہے، جس سے یہ فلم عالمی سطح پر مزید کامیاب ہونے کی توقع ہے۔ فلم کی کامیابی کو دیکھتے ہوئے اس سے جُڑی مرچنڈائزنگ آئٹمز بھی تیزی سے فروخت ہو رہی ہیں، جس میں خاص طور پر فلم کے فیگرینز شامل ہیں۔یہ فلم 2019 میں ریلیز ہونے والی ‘Ne Zha’ کا سیکوئل ہے، جس نے 725 ملین ڈالر کمائے تھے اور چین کی کامیاب ترین فلموں میں شامل تھی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
جمیعت اہلحدیث پاکستان کا 18 اپریل کو فلسطین مارچ کرنے کا اعلان
علامہ ہشام الٰہی ظہیر نے کہا کہ وطن عزیز میں قیام امن کیلئے مذہبی ہم آہنگی، قومی یکجہتی کو فروغ دیا جائے، پاکستان میں فرقہ ورانہ فسادات اور فرقہ واریت تشدد رویوں کے خاتمے کی اشد ضرورت ہے۔ تمام دینی و مذہبی تحریکوں کے حقوق یکساں ہیں، سب کو ایک دوسرے کے حقوق کی پاسداری کرنی چاہئے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت اہلحدیث پاکستان کے صدر ڈاکٹر علامہ ہشام الٰہی ظہیر کی زیرصدارت مرکزی سیکرٹریٹ قرآن و سنہ اسلامک سنٹر لاہور میں "حقوق اہلحدیث و اقصیٰ مارچ" کی تیاریوں کے سلسلے کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں علماء و کارکنان کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 18 اپریل کو، رائیونڈ روڈ لاہور پر پْرامن مارچ کا انعقاد کیا جائے گا۔ مارچ کا مقصد علماء اہلحدیث کے ساتھ امتیازی سلوک، مساجد پر حملوں اور فلسطینی مسلمانوں سے اظہارِ یکجہتی جیسے اہم ایشوز کو اجاگر کرنا ہے۔ تحریک دعوت توحید، قرآن و سنہ موومنٹ، جماعت غرباء، تنظیم المساجد و مدارس سلفیہ، تحریک طلبہ اہلحدیث نے مارچ کی مکمل حمایت کا اعلان اور بڑی تعداد میں شرکت کرنے کا فیصلہ کیا۔
علامہ ہشام الٰہی ظہیر نے کہا کہ وطن عزیز میں قیام امن کیلئے مذہبی ہم آہنگی، قومی یکجہتی کو فروغ دیا جائے، پاکستان میں فرقہ ورانہ فسادات اور فرقہ واریت تشدد رویوں کے خاتمے کی اشد ضرورت ہے۔ تمام دینی و مذہبی تحریکوں کے حقوق یکساں ہیں، سب کو ایک دوسرے کے حقوق کی پاسداری کرنی چاہئے۔ جمعیت اہلحدیث پاکستان آئین، قانون اور عدل و انصاف کی بالادستی پر یقین رکھنے والی جماعت ہے، اور ملکی سلامتی و استحکام کیلئے ہمیشہ ریاست کیساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے تمام دینی و سیاسی قائدین سے ملک و ملت کے مفاد میں ٹھوس حکمت عملی اپنانے کی اپیل کی۔ ان کا کہنا تھا کہ آئین قانون، عدل و انصاف کی حکمرانی کے بغیر معاشرے تباہ ہو جاتے ہیں، آخر میں کہا گیا کہ مارچ کی کامیابی کیلئے مختلف کمیٹیاں تشکیل دی جا چکی ہیں، اور تمام کارکنان کو منظم اور پْرامن انداز میں شرکت کرنے کی ہدایت اور پرزور تاکید کی گئی۔