پی ٹی آئی میں وکلاء گروپ اور سیاسی گروپ آمنے سامنے آگئے
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
فوٹو فائل
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں وکلاء گروپ اور سیاسی گروپ آمنے سامنے آگئے۔
پی ٹی آئی کے ذرائع کے مطابق وکلاء گروپ نے بانی پی ٹی آئی کو شیر افضل، علی امین گنڈاپور، اسد قیصر، جنید اکبر کی شکایات لگائیں، وکلاء گروپ شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکلوانے میں کامیاب ہوا۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد اڈیالہ جیل سے واپس روانہ ہوگئے۔
وکلاء گروپ نے بانی پی ٹی آئی کو صوابی جلسے پر جنید اکبر کی شکایت لگائی، بانی پی ٹی آئی کو بتایا گیا کہ صوابی جلسے میں صرف تین، چار ہزار لوگ آئے، علی امین گنڈاپور نے جلسے کے لیے فنڈز نہیں دیے۔
دوسری جانب صدر پی ٹی آئی خیبر پختونخوا جنید اکبر کا کہنا ہے کہ علی امین سے نہ فنڈز مانگے نہ ہی آپس میں لڑائی ہے، علی امین کا ہاتھ پکڑ کر فضا میں بلند کیا اور اتفاق کا پیغام بھی دیا تھا۔
پی ٹی آئی رہنما اخونزادہ حسین یوسف زئی نے کہا کہ اسد قیصر پر الزام غلط ہے، ان کی وجہ سے اپوزیشن اتحاد اگے بڑھ رہا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی پی ٹی ا ئی پی ٹی آئی علی امین
پڑھیں:
پی ٹی آئی کے صوبائی صدر جنید اکبر خان نے حفاظتی ضمانت کیلئے پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا
پشاور:پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر جنید خان نے حفاظتی ضمانت اور کیسوں کی تفصیلات کیلئے پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔
عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں جنید اکبر خان نے کہا کہ عمران خان نے صوابی جلسے پر خوشی کا اظہار کیا ہے، اگرچہ ان سے ملاقات نہیں ہوئی، لیکن انہوں نے جلسے کے حوالے سے ایک پیغام بھیجا ہے۔
جنید اکبر خان نے کہا کہ صوابی جلسے میں کوئی مسئلہ نہیں تھا، تاہم میڈیا والوں کا مسئلہ تھا اور انہیں بخوبی علم ہے کہ ان کا کیا مسئلہ ہے، صوابی جلسے میں کتنے لوگ آئے تھے اس کی رپورٹ ریجن کے صدور پانچ روز کے اندر دیں گے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے بارے میں جنید خان کا کہنا تھا کہ وہ ایک ایماندار شخصیت ہیں، پارٹی میں گروپ بندی کی کوئی گنجائش نہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ تحریک انصاف میں عمران خان اور کارکنان کے درمیان میں کوئی نہیں ہے۔