بیرونی ادائیگیوں کے بعد پاکستان میں زرمبادلہ کے سیال ذخائر کتنے رہ گئے؟
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
گزشتہ ہفتے اضافے کے بعد اختتام پذیر ہفتے میں پاکستان کے زرمبادلہ کے سیال ذخائر میں کمی رپورٹ۔
یہ بھی پڑھیں:زر مبادلہ کے ذخائر میں 46 ملین ڈالر کا اضافہ
7 فروری 2025 کو پاکستان کے زرمبادلہ کے مجموعی سیال ذخائر ملین ڈالر تھے، جو اختتام پذیر ہونے والے ہفتے میں معمولی کمی کے بعد گھٹ کر 11,166.6 ملین ڈالر رہ گئے ہیں۔
زر مبادلہ ذخائر کی تفصیلات:
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی تحویل میں زرمبادلہ ذخائر 11,166.
تاہم7 فروری 2025 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران اسٹیٹ بینک کے ذخائر بیرونی قرضے کی ادائیگیوں کے باعث 252 ملین ڈالر کی کمی سے 11,166.6 ملین ڈالر رہ گئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسٹیٹ بینک آف پاکستان ڈالر زرمبادلہ کے ذخائر سیال ذخائرذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسٹیٹ بینک ا ف پاکستان ڈالر زرمبادلہ کے ذخائر سیال ذخائر زرمبادلہ کے سیال ذخائر ملین ڈالر
پڑھیں:
آئی ایم ایف قرض کی اگلی قسط کیلئے اقتصادی جائزہ آئندہ ماہ شروع ہونے کا امکان
پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالر کے موجودہ قرض پروگرام کے تحت اقتصادی جائزہ کے معاملہ میں نئی پیشرفت سامنے آئی ہے، قرض کی اگلی قسط کے لیے اقتصادی جائزہ آئندہ ماہ سے شروع ہونے کا امکان ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے اقتصادی جائزہ مشن کا دورہ پاکستان 2 ہفتوں پر مشتمل ہوگا، نیتھن پورٹر کی سربراہی میں آئی ایم ایف مشن 14 مارچ تک پاکستان میں قیام کرے گا۔ مالی سال کے ابتدائی 6 ماہ کی معاشی کارکردگی جانچی جائے گی، 7 ارب ڈالر کے پیکیج کے تحت ایک ارب ڈالر کی قسط کیلئے بات چیت ہوگی۔
مشن جولائی سے دسمبر 2024 تک کی معاشی کارکردگی کا جائزہ لے گا، زرعی شعبے پر انکم ٹیکس کے نفاذ، ٹیکس اصلاحات اور مالی امور جائزہ کا حصہ ہونگے۔
آئی ایم ایف کو نجکاری اور رائٹ سائزنگ میں پیش رفت سے بھی آگاہ کیا جائے گا، اقتصادی جائزہ کے دوران توانائی شعبے میں کی گئی اصلاحات پر بریفنگ ہوگی۔
مشن کو مانیٹری پالیسی، شرح سود، مہنگائی اور ایکسچینج ریٹ پالیسی سے آگاہ کیا جائے گا، مذاکرات کی کامیابی کی صورت میں پاکستان کو ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط ملے گی، تاہم آئی ایم ایف سے اگلی قسط ایگزیکٹیو بورڈ کی حتمی منظوری سے مشروط ہوگی۔