مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر نے کہا کہ ہمارے ملک کے آئین میں ہمیں مذہبی امور چلانے کا حق بنیادی حق کے طور پر دیا گیا ہے، یکساں سول کوڈ اس پر حملہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وقف ترمیمی بل پر تشکیل دی گئی "جے پی سی" نے جمعرات کو پارلیمنٹ میں اپنی رپورٹ پیش کی۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے اس رپورٹ پر اعتراض کیا ہے۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کا اپنی جائیداد پر اتنا ہی حق ہے جتنا سکھوں اور ہندوؤں کا۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا کہ وقف سے متعلق موجودہ قانون ہندوستانی آئین کے اندر ہے، یہ مذہب کی آزادی کے قانون کے تحت آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی کے تحت سکھ اپنی جائیدادوں کا انتظام کرتے ہیں، اسی طرح ہندو بھی آزاد ہیں، ہمیں اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن مسلمانوں کا اتنا ہی حق ہے جتنا ہندوؤں اور سکھوں کا۔ بورڈ نے کہا کہ نئے قانون کے مطابق وقف بورڈ میں دو غیر مسلموں کو شامل کیا جائے گا اور یہ ضروری نہیں ہے کہ حکومت کی طرف سے مقرر کردہ افسر مسلمان ہو۔ خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا کہ یہ کہنا فضول ہے کہ پورا ملک ایک دن وقف ہوجائے گا، یہ سب حکومت کی طرف سے پھیلایا جا رہا ہے۔

خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا کہ وقف کی ہماری لڑائی میں ہندوؤں اور مسلمانوں کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، یہ صرف ہمارے حقوق کی جنگ ہے، یہ حکومت کے خلاف لڑائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ بھی امید ہے کہ تمام انصاف پسند ہندو ہمارا ساتھ دیں گے، ہمارے ملک کے آئین میں ہمیں مذہبی امور چلانے کا حق بنیادی حق کے طور پر دیا گیا ہے۔ خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا کہ ہمارے ملک کے آئین میں ہمیں مذہبی امور چلانے کا حق بنیادی حق کے طور پر دیا گیا ہے، یکساں سول کوڈ اس پر حملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر معاشرے کے اپنے طریقے ہوتے ہیں، ہر مذہب کے اپنے طریقے ہوتے ہیں، ایسے میں آپ سب پر ایک جیسا قانون کیسے نافذ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں عدم مساوات، بے روزگاری جیسے کئی اہم مسائل ہیں، لیکن حکومت ان کو ایک طرف رکھ کر وقف کے خلاف کام کرنے میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اسے قبول نہیں کرتے، ہم اس کے خلاف آخری دم تک لڑیں گے۔ حکومت بھائی چارے کا خیال رکھے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مسلم پرسنل لاء بورڈ انہوں نے کہا کہ کے خلاف

پڑھیں:

حکومت کے پاس سب کچھ خود سوچ کر اس پر عمل کرنے کی گنجائش نہیں ہے.محمد اورنگزیب

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 فروری ۔2025 )وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت کے پاس سب کچھ خود سوچ کر اس پر عمل کرنے کی گنجائش نہیں ہے، ہم سب ساتھ مل کر ہی آگے بڑھ سکیں گے وفاقی وزیر خزانہ نے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کی کی کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ وزیر اعظم کی سربراہی میں ہماری ٹیم کی آئی ایم ایف کی مینجنگ ڈائریکٹر سے ملاقات ہوئی جس میں انہوں میکرو معیشت استحکام کے حوالے سے پاکستان کی کوششوں کو سراہا.

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم کی آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹرکرسٹالینا جارجیوا سے پاکستان کی معاشی ترقی اور اصلاحات کے حوالے سے تفصیلی گفتگو ہوئی کرسٹالینا جارجیوا نے آئی ایم پروگرام کے حوالے سے پاکستان کی کوششوں کو سراہا. انہوں نے کہاکہ گزشتہ 12 مہینوں کے دوران میکرو اکنامک استحکام کے حوالے سے آئی ایم ایف کی جانب سے خاصا مثبت ردعمل ملا ہے وزیر خزانہ نے بتایا کہ آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر نے وزیر اعظم شہباز کے معیشت کی بحالی کے اقدمات کی تعریف کی.

انہوں نے ایس ای سی پی کے پلیٹ فارم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کچھ ماہ سے ہر سیکٹر میں اس طرح کے پلیٹ فارمز کا کردار بہت اہم رہا ہے ان کا کہنا تھا کہ میں دیکھ سکتا ہوں کہ اس پروگرام میں انڈسٹری لیڈرز اور اسٹیک ہولڈرز شامل ہو رہے ہیں، جو خوش آئند ہے. وفاقی وزیرنے کہا کہ حکومت کے پاس اتنی گنجائش ہی نہیں ہے کہ ہم سب کچھ خود سوچ کر اس پر عمل کریں، ہم سب ساتھ مل کر ہی آگے بڑھ سکیں گے انہوں نے انشورنس سیکٹر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہاں سے بھی اچھی ہی خبریں ہیں انشورنس سیکٹر ایک اچھے موڑ پر ہے اگر ہمیں ایک انشورڈ پاکستان کی طرف جانا ہے تو یہ بہتر، تیز اور سستا ہونا چاہیے.

انہوں نے اسٹیک ہولڈرز اور صنعتکاروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسی وقت ہو سکتا ہے کہ جب نہ صرف آپ حال پر دھیان دیں بلکہ مستقبل میں بہتری کے منصوبوں کو بھی مد نظر رکھیں انہوں نے کہا کہ زرعی سیکٹر میں بھی کچھ جدت آئی ہے تاہم ابھی ہم وہاں تک نہیں پہنچے جہاں ہمیں ہونا چاہیے تھا . موسمیاتی تبدیلی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں صرف یہ نہیں دیکھنا کہ ایک قدرتی آفت میں ہونے والی تباہی کی بھرپائی کیسے کرنی ہے بلکہ اس سے بچاﺅکے لیے اقدامات بھی ضروری ہیں انہوں نے واضح کیا کہ حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں پالیسی بنانا اور اس پالیسی کو جاری رکھنا ہے جو ہم کرتے رہیں گے محمد اورنگزیب نے کہا کہ جو بھی ایک سال میں حاصل کیا وہ سب کے سامنے ہے ہمیں موثر حکمت عملی کے تحت کام کرنے کی ضرورت ہے.


متعلقہ مضامین

  • حکومت نے ججوں کے خلاف ریفرنس لانے کا نہیں کہا، اعظم نذیر تارڑ
  • غزہ کے لوگوں کی بے دخلی کے ساتھ ٹرمپ کا ریویرا منصوبہ قابل قبول نہیں: سعودی سفیر
  • حکومت کے پاس سب کچھ خود سوچ کر اس پر عمل کرنے کی گنجائش نہیں ہے.محمد اورنگزیب
  • فضائی آلودگی، تجاوزات اور بورڈ توڑ مہم
  • وزیر قانون جج کو پیغام دیں پارلیمنٹ کے حوالے سے ان کا بیان قابل قبول نہیں، اسپیکر قومی اسمبلی
  • پارلیمان کے خلاف کسی کوبات کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، سردار ایاز صادق
  • قومی اسمبلی میں اپوزیشن کا شدید احتجاج: ملک میں حالات مذاکرات کے قابل نہیں، عمر ایوب
  • نامکمل پارلیمان کی طرح نامکمل جوڈیشل کمیشن کے فیصلے قبول نہیں، بیرسٹر سیف
  •  مودی حکومت کی مسلم دشمنی جاری ، بھارت میں ایک اور تاریخی مسجد شہید