پی ٹی آئی اور جے یو آئی کو لڑوانے کی کوشش کی گئی، مولانا فضل الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
مولانا فضل الرحمان : فوٹو فائل
جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ سیاسی کھیل کھیلے گئے، اپوزیشن کو تقسیم کرنے کی کوشش کی گئی، پی ٹی آئی اور جے یو آئی کو لڑوانے کی کوشش کی گئی۔
اسلام آباد میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت کو اکثریت کے فیصلوں کا احترام نہیں، عوام کی تائید سے محروم حکومتوں پر قوم کا اعتماد نہیں ہوتا، ڈمی حکومت کے نمائندے عوام کے سامنے نہیں جا سکتے۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ ہماری رائے میں آئینی عدالت کی تشکیل تھی، آئینی بینچ کا بننا بُرا آغاز نہیں، آئینی بینچ کو چلنے دیا جائے تو بہتر نتائج آئیں گے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ بلوچستان کی صورتحال کے بارے میں کیا ہم نے کبھی سوچنا ہے، پیکا قانون کے خلاف صحافیوں کی حمایت کا اعلان کرتا ہوں۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ عوام نے قطار میں کھڑے ہو کر دکھاوے کیلئے ووٹ دینا ہوتا ہے، جس نے باکس کھولنا ہوتا ہے اس کی مرضی ہے کیا برآمد کرتا ہے، ہم طاقت کے آگے مرعوب نہیں ہوں گے، سیاست دانوں کو ملک کے نظام سے بے دخل کیا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان جے یو ا ئی نے کہا کہ
پڑھیں:
حکومت دھاندلی کی پیداوار ، چیف الیکشن کمشنرکو چلے جانا چاہیے،فضل الرحمان
اسلام آباد: جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہےکہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کو چلے جانا چاہیے تاکہ نئے لوگ آئیں۔
اسلام آباد میں صحافیوں سےگفتگو میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت دھاندلی کی پیداوار ہے مجھے اس پر تحفظات ہیں، چیف الیکشن کمشنر نے اپنی ذمہ داریاں ٹھیک طرح سے نہیں نبھائیں،چیف الیکشن کمشنر مکمل طورپرناکام ہوئے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر سے آئندہ منصفانہ الیکشن کی امید رکھنا حماقت ہوگی، چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کو چلے جانا چاہیے تاکہ نئے لوگ آئیں۔
آئی ایم ایف وفد کی چیف جسٹس سے ملاقات پر مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان اور دنیا کی تاریخ کا پہلا واقعہ ہے، ملاقات سے ظاہر ہوتا ہےکہ معیشت کا عدل و انصاف سے براہ راست تعلق ہے اور آئی ایم ایف کو ہمارے نظام انصاف پر تحفظات ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کا آپس میں بات چیت کا سلسلہ جاری رہےگا،26 ویں آئینی ترمیم پرتحفظات ہیں، ججز تقرری میں پہلے بھی پارلیمنٹ کا کردار تھا، اب دوبارہ لیا گیا، ہماری رائے میں آئینی بینچ کا بننا بُرا آغاز نہیں، آئینی بینچ کو چلنے دیا جائے تو بہتر نتائج آئیں گے۔
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ مدارس رجسٹریشن سے متعلق حکومت کی طرف سے پیشرفت نہیں ہو رہی، وفاق اور صوبوں کو اپنی ذمہ داری بغیر دباؤ پوری کرنی چاہیے۔