حکومت نے ججوں کے خلاف ریفرنس لانے کا نہیں کہا، اعظم نذیر تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ ۔ فوٹو فائل
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ حکومت نے ججوں کے خلاف ریفرنس لانے کا نہیں کہا، ریفرنس کی نوبت آئی تو ضرور بتائیں گے۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کے دوران رانا ثناءاللّٰہ کی جانب سے ججز کیخلاف ریفرنس لانے سے متعلق اعظم نذیر تارڑ سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ رانا ثناءاللّٰہ نے کہا ہے ان کی نظر میں مس کنڈکٹ ہے، انہوں نے بالکل نہیں کہا کہ ریفرنس لارہے ہیں۔
وزیر قانون نے مزید کہا کہ نہ ہی حکومت نے ریفرنس سے متعلق کہا ہے، ایسی نوبت آئی تو ضرور بتائیں گے۔
یہ بھی پڑھیے آئی ایم ایف وفد ججوں سے نہیں، چیف جسٹس سے ملا، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ چیف جسٹس پاکستان کبھی بھی ججز کی گروہ بندی کا حصہ نہیں رہے، رانا ثناء اللّٰہاعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ چیف جسٹس لاء اینڈ جسٹس کمیشن کے سربراہ بھی ہیں۔ چیف جسٹس رول آف لاء پروگرام کو بھی ہیڈ کرتے ہیں، ہمارے جج صاحبان اس حوالے سے مختلف کانفرنس میں جاتے رہتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس آئی ایم ایف وفد سے کسی مقدمات کے سلسلے میں نہیں ملے، چیف جسٹس نے پاکستان کی عدلیہ کے سربراہ کے طور پر ملاقات کی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اعظم نذیر تارڑ چیف جسٹس نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
گرل فرینڈ کو سوٹ کیس میں چھپا کر بوائز ہوسٹل لانے کی کوشش، طالبعلم پکڑا گیا
ہریانہ: گرل فرینڈ کو سوٹ کیس میں چھپاکر ہوسٹل لانے والا طالبعلم رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔
بھارت کی او پی جندل یونیورسٹی میں ایک انوکھا واقعہ اس وقت سامنے آیا جب ایک طالبعلم نے مبینہ طور پر اپنی گرل فرینڈ کو لڑکوں کے ہوسٹل میں چھپاکر لانے کے لیے اسے بڑے سوٹ کیس میں بند کر دیا تاہم سیکیورٹی نے اسے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سیکیورٹی گارڈز ایک بڑے سیاہ رنگ کے سوٹ کیس کی زپ کھولتے ہیں، جس کے اندر ایک لڑکی موجود ہوتی ہے۔ لڑکی جھکی ہوئی حالت میں بیٹھی ہوتی ہے اور باہر آتے ہی حیران کن انداز میں ماحول کا جائزہ لیتی ہے۔
واقعہ مبینہ طور پر یونیورسٹی کے ہوسٹل میں پیش آیا۔ ویڈیو ایک دوسرے طالبعلم نے ریکارڈ کی، جو اب تیزی سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر وائرل ہو چکی ہے۔
تاحال یہ واضح نہیں ہو سکا کہ سیکیورٹی گارڈز کو کیسے علم ہوا کہ سوٹ کیس میں کوئی شخص موجود ہے، تاہم بعض رپورٹس کے مطابق جب بیگ کو سیڑھی یا کسی سخت جگہ پر دھکا لگا تو لڑکی کی چیخ سنائی دی، جس پر سیکیورٹی نے شک کی بنیاد پر کارروائی کی۔
لڑکی کی شناخت سامنے نہیں آئی اور یہ بھی معلوم نہیں ہو سکا کہ وہ یونیورسٹی کی طالبہ تھی یا باہر سے آئی تھی۔
یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے تاحال واقعے پر کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا، جبکہ طالبعلم کے خلاف ممکنہ تادیبی کارروائی پر بھی خاموشی اختیار کی گئی ہے۔
سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے اس معاملے پر دلچسپ تبصرے کیے جا رہے ہیں۔ کسی نے اسے "فلمی عشق" قرار دیا تو کسی نے سوٹ کیس بنانے والی کمپنی کو مشورہ دیا کہ وہ اسے اشتہار کے طور پر استعمال کرے۔
ایک صارف نے لکھا: "اب سوٹ کیس صرف سفر کے لیے نہیں، محبت کے لیے بھی استعمال ہو رہا ہے!" جبکہ ایک اور نے کہا: "ہمارے ہوسٹل میں بھی ایک بار ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا!"