بھارت نے ہمیشہ آزاد کشمیر کے امن کو خراب کرنے کی کوشش کی، وقار نور
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
آزاد کشمیر کے سینئر وزیر وقار نور(فائل فوٹو)۔
آزاد کشمیر کے سینئر وزیر وقار نور نے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ آزاد جموں کشمیر کے امن کو خراب کرنے کی کوششں کی، بھارتی فوج سویلین پر فائرنگ کے ساتھ آئی ای ڈیز کا استعمال کر رہی ہے۔
انھوں نے ان خیالات کا اظہار چیف سیکریٹری اور آئی جی کے ساتھ مظفر آباد میں پریس بریفنگ کے دوران کیا۔
سینئر وزیر آزاد کشمیر وقار نور نے مزید کہا کہ 2016 سے اب تک 54 آئی ای ڈیز برآمد ہو چکی ہیں۔ چکوٹھی، نیزہ پیر، رکھ چکڑی اور دیوا سیکٹرز سے آئی ای ڈیز ملیں۔
سینئر وزیر آزاد کشمیر نے کہا 4 اور 5 فروری کو بھی راولا کوٹ اور بڑل سیکٹرز سے آئی ای ڈیز برآمد ہوئیں، آئی ای ڈیز دھماکے میں ایک شہری بھی شہید ہوا۔
سینئر وزیر وقار نور نے کہا کہ بھارت پونچھ، باغ، کوٹلی اور راولا کوٹ ایل او سی کے اُس پار سے سویلین کو نشانہ بنا رہا ہے، پاکستان نےایل او سی واقعات سے اقوام متحدہ حکام کو آگاہ کیا ہے۔
انھوں نے کہا کل بھارت نے دیوا اور بٹل سیکٹر میں سول آبادی کو نشانہ بنایا۔
سینئر وزیر آزاد کشمیر نے کہا بھارتی فوج کے کئی یونٹس اور افسر منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث پائے گئے ہیں، بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں جعلی مقابلے کرتی ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: آئی ای ڈیز کشمیر کے نے کہا
پڑھیں:
ماسکو میں یومِ پاکستان کی پر وقار تقریب
ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 اپریل 2025ء) پاکستان کے قومی دن کے موقع پر روس کے دارالحکومت ماسکو میں سفارت خانہ پاکستان کی جانب سے ایک شاندار تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ اس تقریب میں روس کے نائب وزیر خارجہ رُدینکو اینڈری یوریوچ مہمان خصوصی تھے. جبکہ دیگر روسی حکام، سفارتکاروں، دانشوروں، صحافیوں، فنکاروں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے معزز مہمانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تقریب کا آغازپاکستان اور روس کے قومی ترانوں سے ہوا، گنیسن اکیڈمی کے طلباء نےاردو اور رشین میں ترانے پڑھ کر اپنی فنکارانہ صلاحیتوں کا شاندار مظاہرہ کیا۔جس کے بعد سفیر پاکستان جناب محمد خالد جمالی نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ 23 مارچ 1940 ایک تاریخی دن ہے، جب برصغیر کے مسلمانوں نے ایک علیحدہ وطن کے قیام کا فیصلہ کیا، جو بعد ازاں پاکستان کی صورت میں دنیا کے نقشے پر ابھرا۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ آج کا پاکستان 24 کروڑ عوام کا ملک ہے، جو اقتصادی، جغرافیائی اور تزویراتی اہمیت کا حامل ہے۔ سفیر پاکستان نے اپنے خطاب میں دہشتگردی کے خلاف جانوں کا نذرانہ دینے والے پاکستانی سپاہیوں کو خراجِ تحسین پیش کیا اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے حالیہ دہشتگرد حملے پر تعزیتی پیغام دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس عالمی چیلنج کے خلاف جاری جنگ میں روس کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ جبکہ روس کے نائب وزیر خارجہ رُدینکو اینڈری یوریوچ نے یوم پاکستان کے موقع پر ایک اہم خطاب کیا ہے۔ دوران خطاب انہوں نے کہا کہ تاریخ میں یہ یادگار دن 23 مارچ 1940، پاکستان کی آزاد ریاست کی بنیاد رکھنے کے لیے ایک اہم موڑ ثابت ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت سے پاکستان ایک طویل اور مشکل راستہ طے کرچکا ہے اور آج پاکستان ایک ترقی پذیر ریاست کے طور پر ابھرا ہے۔ روسی نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ روسی قوم دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات کا فروغ اور پاکستانی عوام کی خوشحالی اور ترقی کی خواہش کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم پاکستان کو جنوبی ایشیا میں اپنے اہم شراکت دار ملک کے طور پر دیکھتے ہیں، ہمارے تعلقات ایک نئے معیار پر پہنچ چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ سیاسی مکالمے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ روسی سفارت کار کے مطابق ہمارے حکومتوں، وزارتوں اور کاروباری نمائندوں کے درمیان روابط جاری ہیں، اور عالمی معیشت کی مشکل صورت حال کے باوجود، تجارتی حجم بڑھ رہا ہے۔ رُدینکو نے یہ بھی کہا کہ دونوں ممالک اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے پلیٹ فارم پر اکثر معاملات پر ایک دوسرے کے موقف سے ہم آہنگی رکھتے ہیں، جہاں ہماری آرا میں ہم آہنگی یا قریبی پوزیشنز ہیں۔انھوں نے پاکستان اور روس کے مابین دیرینہ دوستانہ تعلقات پر بھی روشنی ڈالی۔ پاکستانی سفیر محمد خالد جمالی نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی و اقتصادی روابط میں تیزی سے بہتری آ رہی ہے، اور دوطرفہ تجارت کا حجم ایک ارب ڈالر سے تجاوز کر چکا ہے۔ اس ضمن میں گزشتہ اکتوبر میں ماسکو میں ہونے والے "ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ فورم" کا خصوصی ذکر کیا گیا، جس میں پچاس سے زائد پاکستانی کمپنیوں نے شرکت کی۔ اگلا فورم پاکستان میں منعقد کیا جائے گا تاکہ نجی شعبے کو قریب لایا جا سکے۔ انہوں نے بتایا کہ 2024 پاکستان اور روس کے تعلقات میں پیش رفت کا سال رہا ہے، اور آستانہ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے دوران دونوں ممالک کی اعلیٰ قیادت کی ملاقاتوں نے باہمی تعاون کو نئی جہت دی۔