آرمی چیف کا عمران خان کے کسی بھی خط ملنے سے انکار، وصول ہونے کی صورت میں وزیر اعظم کوبھیجنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
اسلام آباد: آرمی چیف جنرل حافظ عاصم منیر کاکہنا ہے کہ مجھے بانی تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کی جانب سے کسی بھی قسم کا کوئی خط وصول نہیں ہوا ہے، اگر کوئی خط ملا بھی تو وزیراعظم شہباز شریف کو بھجوادوں گا۔
ترک صدر کے اعزاز میں دیے گئے ظہرانے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہاکہ پاکستان آگے بڑھ رہا ہے، ملک کے ہرشعبے میں ترقی ہورہی ہے، مزید پاکستان کو مستحکم کرنے کے لیے جہدوجہد جاری ہے۔
واضح رہےکہ گزشتہ دنوں عمران خان کی جانب سے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو تیسرا خط لکھے جانے کی خبر میڈیا پر وائیرل ہوئی تھی، جس کی تصدیق بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے کی تھی۔
فیصل چوہدری نے خط بھیجنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھاکہ خط میں الیکشن فراڈ کے ذریعے اقلیت کو اکثریت پر ترجیح دینے کا معاملہ اٹھایا ہے اور پالیسیاں تبدیل کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: آرمی چیف
پڑھیں:
ملک بھر میں 44ہزار سے زائد افراد نے بچوں کو انسداد پولیو قطرے پلانے سے انکار کیا،وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال
ملک بھر میں 44ہزار سے زائد افراد نے بچوں کو انسداد پولیو قطرے پلانے سے انکار کیا،وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال WhatsAppFacebookTwitter 0 13 April, 2025 سب نیوز
کراچی (آئی پی ایس )وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے انکشاف کیا ہے کہ ملک بھر میں 44 ہزار سے زائد افراد نے بچوں کو انسداد پولیو قطرے پلانے سے انکار کیا، 34 ہزار کا تعلق کراچی سے ہے، ضلع شرقی میں 27 ہزار افراد نے بچوں کو پولیو سے بچا کے قطرے نہیں پلائے، 21 اپریل سے انسداد پولیو مہم کا آغاز کیا جارہا ہے۔
وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ ملک بھر سے 44 افراد سے زائد افراد نے اپنے بچوں کو پولیو سے بچا کے قطرے پلانے سے انکار کیا، ان میں سب سے زیادہ تعداد کراچی میں ہے، شہر قائد میں 34 ہزار والدین نے بچوں کو پولیو کے قطرے نہیں پلوائے، ضلع شری میں ایسے والدین کی تعداد 27 ہزار ہے۔ان کا کہنا ہے کہ 21اپریل سے انسداد پولیو مہم کا آغاز کیا جارہا ہے، مہم کا حصہ نہ بننے والوں کیخلاف مقدمہ درج کرنے اور گرفتاری کا آپشن موجود ہے مگر میں یہ کام کرنا نہیں چاہتا۔مصطفی کمال نے کہا کہ دنیا بھر میں پولیو صرف پاکستان اور افغانستان میں موجود ہے، اگر آپ مہم کا حصہ نہیں بنے تو قومی مجرم کہلائیں گے۔