شیر افضل مروت مشکل وقت میں مضبوط کھڑے رہے، انہیں ہٹانے کا علم چئیرمین بیرسٹر گوہر خان کو بھی نہیں،شہریار آفریدی
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 فروری2025ء) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ شیر افضل مروت مشکل وقت میں مضبوط کھڑے رہے، انہیں ہٹانے کا علم پارٹی چئیرمین بیرسٹر گوہر علی خان کو بھی نہیں، ہم عمران خان سے معلوم کریں گے، پھر پتا چل جائے گا۔
(جاری ہے)
شہریار آفریدی نے پشاور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شیر افضل کی پارٹی کیلئے خدمات ہیں، ان کیلئے بانی چیئرمین سے بات کریں گے، کل میرے سامنے بانی پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کو ہٹانے کی کوئی بات نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ شیر افضل مروت مشکل وقت میں مضبوط کھڑے رہے ہیں، ان کے حوالے سے جلد بات کرلی جائے گی، ہم سب پارٹی کے کوڈ آف کنڈکٹ کے پابند ہیں، ہم سب قانون کی بالا دستی کے لیے کھڑے ہیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے شیر افضل مروت
پڑھیں:
چیف الیکشن کمشنر کی مدت ملازمت ختم ہوچکی، 26ویں ترمیم کے ذریعے چل رہے ہیں، بیرسٹر گوہر
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر اور بلوچستان و سندھ کےالیکشن کمیشن ممبران کی مدت ملازمت ختم ہوچکی ہے مگر یہ 26 ویں ترمیم کے ذریعے چل رہے ہیں۔
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 8 لاکھ 50 ہزار سے زائد ہے۔ کسی ایک نے بھی شکوہ نہیں کیا کہ اسے انٹرا پارٹی الیکشن میں لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں دیا گیا۔ سب جگہ انٹرا پارٹی انتخابات بلامقابلہ ہوئے صرف بلوچستان میں الیکشنز ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیے: انٹرا پارٹی الیکشن: پی ٹی آئی کی سپریم کورٹ فیصلے کیخلاف دوسری نظرثانی درخواست دائر
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ انٹرا پارٹی انتخابات کے ریکارڈ کا بیک اپ ہمارے پاس موجود تھا، الیکشن کمیشن کے پاس بھی موجود ہے، ہم نے الیکشن کمیشن کو یہ کہا تھا کہ جس وقت اس کیس پر بحث ہوگی اس وقت ہم آپ کو وائسز اور ویڈیوز دکھائیں گے، ہم نے تصاویر تو جمع کرائی ہیں، ویڈیوز ان کے پاس ہیں اس لیے ہم نے درخواست کی ہے کہ انہیں بھی دیکھا جائے کہ کس طرح انٹرا پارٹی الیکشنز ہوئے، جگہ کا انتظام ہوا اور ووٹنگ ہوئی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر اور ممبر بلوچستان و سندھ الیکشن کمیشن کی مدت ملازمت مکمل ہوچکی ہے تاہم یہ ابھی 26 ویں ترمیم کے ذریعے چل رہے ہیں، وزیراعظم کو چاہیے تھا کہ لیڈر آف اپوزیشن کے ساتھ مشاورت کرکے 3 نام آگے بھیج دیتے مگر انہوں نے ایسا نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیے: انٹرا پارٹی الیکشن کیس: ایف آئی اے کی گاڑی میں ریکارڈ پڑا ہے، واپس کیا جائے، بیرسٹر گوہر
انہوں نے کہا کہ آئینی تقاضہ یہ ہے کہ 45 دنوں کے اندر اندر یہ آسامی پُر ہو، ہماری طرف سے عمر ایوب اور شبلی فراز نے پارلیمان میں اپوزیشن لیڈرز کی حیثیت سے خط لکھا ہے کہ اس معاملے پر پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے، یہ کمیٹی ابھی تک نہیں بنی ہے، جونہی بنتی ہے ہم چیف الیکشن کمیشن اور ممبران کے لیے نام بھیجیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انٹرا پارٹی الیکشن بیرسٹر گوہر پی ٹی آئی