پاکستان کے تنخواہ دارطبقے نے مالی سال کے پہلے 7 ماہ کے دوران 285 ارب روپے یا 100 ارب روپے زیادہ انکم ٹیکس ادا کیا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیرمملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک نے بتایا ہے کہ آئندہ بجٹ میں ٹیکسز کے اس بوجھ کا کچھ حصہ دوسرے شعبوں پرمنتقل کیا جا سکتا ہے۔

واضح رہے کہ حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو مطمئن کرنے کے لیے گزشتہ سال تنخواہ دار طبقے پر75 ارب روپے کے اضافی ٹیکس کا بوجھ ڈالا تھا۔ تاہم وصولیاں پہلے ہی اس رقم سے تجاوز کر چکی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق نان کارپوریٹ سیکٹر کے ملازمین نے 122 ارب روپے، کارپوریٹ سیکٹر کے ملازمین نے 86 ارب روپے، صوبائی حکومتوں کے ملازمین نے 48 ارب روپے اور وفاقی حکومت کے ملازمین نے 29 ارب روپے ٹیکس کی مد میں ادا کیے۔

رپورٹ کے مطابق اس کے علاوہ حکومت ہول سیلرز اور تاجروں سے ٹیکس وصولی کے لیے جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے، جس میں کامیابی کا انحصار غیر رجسٹرڈ بزنسز سے آن سورس ٹیکس کٹوتی پر ہوتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ادائیگی انکم ٹیکس بین الاقوامی مالیاتی فنڈ پاکستان تنخواہ دار طبقہ۔ طبقہ وزیر مملکت برائے خزانہ وصولیاں.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ادائیگی انکم ٹیکس پاکستان تنخواہ دار طبقہ وزیر مملکت برائے خزانہ وصولیاں کے ملازمین نے ارب روپے

پڑھیں:

زرعی انکم ٹیکس بل پر دستخط ‘ فضل الرحمن پر تنقید کرنیوالے ہی انکے غلام  : کنڈی  

پشاور‘میانوالی (نوائے وقت رپورٹ+ نامہ نگار) گورنر خیبر پی کے فیصل کریم کنڈی نے زرعی انکم ٹیکس پر دستخط کر دئیے تاہم انہوں نے بل میں شامل مختلف دفعات پر شدید تحفظات کا اظہار بھی کیا ہے۔ زرعی انکم ٹیکس بل کاشت کاروں کے ساتھ زیادتی ہے جسے قبول نہیں کیا جا سکتا، صوبے بھر کے زمیندار اور کاشتکار اس بل کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ میانوالی‘گورنر خیبرپی کے فیصل کریم کنڈی نے پریس کلب میانوالی کے ہال میں نئے عہدیداران صدر اختر مجاز، سنیئر وائس چیرمین یوسف چغتائی، سیکرٹری عطاء اللہ  شاہ،اقبال، ملک ندیم چوہدری، حمید لاشاری سے حلف بھی لیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا۔ کل پی ٹی آئی والے مولانا فضل الرحمان پر تنقید کرنے والے آج ان کے غلام بنے ہوئے ہیں۔ پی ٹی آئی نے روزگار اور مکانات کا وعدہ کیا تھا مگر خود ہی وعدے سے مکر گئی کے پی میں نوکریاں ہی کم کر کے عوام کو نقصان پہنچانا شروع کر دیا۔ ڈی آئی خان گورنر خیبر پی کے فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے قبائل کی بے چینی کا خاتمہ انتہائی ضروری ہے اور انضمام کے بعد قبائل کے نام پر وفاق سے ملنے والے فنڈ پر صوبائی حکومت نے شب خون مارا ہے۔ کنڈی ماڈل فارم ڈیرہ اسماعیل خان میں قبائلی عمائدین کے وفود سے گفتگو کے دوران گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ وفاق سے صوبے کو قبائل کی محرومیوں کے ازالہ کے لیے دی گئی فنڈنگ صوبائی حکومت نے قبائل کی مشکلات کے خاتمہ کے بجائے اپنے مفادات کے حصول پر خرچ کیا۔

متعلقہ مضامین

  • تنخواہ دار طبقے کی آمدنی سے 100 ارب روپے زائد انکم ٹیکس وصول
  • زرعی انکم ٹیکس بل پر دستخط ‘ فضل الرحمن پر تنقید کرنیوالے ہی انکے غلام  : کنڈی  
  • قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس، متوسط طبقے کو ریلیف دینے کا فیصلہ
  • ’جس نے اضافی تنخواہ نہیں لینی لکھ کر دے‘، تنخواہ بل کی منظوری کے وقت قومی اسمبلی میں کیا ہوا؟
  • گورنر کے پی نے شدید تحفظات کے باوجود زرعی انکم ٹیکس بل پر دستخط کر دئیے
  • حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہ، پینشن اور دیگر مالی معاملات کا جائزہ لینے کی ہدایت کردی
  • گورنر کے پی نے شدید تحفظات کے باوجود زرعی انکم ٹیکس بل پر دستخط کر دیے
  • حکومت کا ظاہر آمدن سے زائد مالیاتی ٹرانزیکشنز کرنے والوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ
  • قومی اسمبلی میں انکم ٹیکس ترمیمی آرڈیننس 2024 ء پیش