Jang News:
2025-02-13@15:52:58 GMT

آرمی چیف نےکہا خط ملا تو وزیراعظم کو بھیجیں گے، عرفان صدیقی

اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT

آرمی چیف نےکہا خط ملا تو وزیراعظم کو بھیجیں گے، عرفان صدیقی

عرفان صدیقی: فوٹو فائل

مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے وہ وزیر اعظم ہاؤس کے ظہرانے میں موجود تھے، وہاں پر آرمی چیف سے بانی پی ٹی آئی کی جانب سے خطوط بھیجنے کا سوال ہوا تھا، آرمی چیف کا کہنا تھا کہ انہیں کوئی خط نہیں ملا، اگر ملا بھی تو وزیرِاعظم کو بھیج دیں گے۔

جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے عرفان صدیقی نے کہا کہ وہاں پر آرمی چیف سے پوچھا گیا کہ کیا آپ کو کوئی خطوط آئے ہیں، جس پر انہوں نے کہا کہ مجھے کوئی خط نہیں ملا، میں وہاں پر موجود تھا میرے سامنے یہ بات ہوئی۔

عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ پھر آرمی چیف سے سوال ہوا کہ اگر آپ کو کوئی خط ملے تو کیا کریں گے؟ جس کے جواب میں آرمی چیف نے کہا کہ اگر مجھے کوئی خط ملا تو وزیراعظم کو بھیج دوں گا۔

بانی پی ٹی آئی کا آرمی چیف کے نام خط ایک چارچ شیٹ ہے، سینیٹر عرفان صدیقی

عرفان صدیقی نے کہا کہ یہ خط ابھی تک نہ دیکھا نہ پڑھا، پتہ نہیں کس کبوتر کی چونچ میں ہے اور وہ کب کس منڈیر پر اترے گا،

رہنما مسلم لیگ ن نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میرے خیال سے سب کو پتہ ہے وہ کون سے 2 جج صاحبان ہیں جن کے خلاف ریفرنس لانے کی بات کی گئی ہے، سیاستدان تو واک آؤٹ اور بائیکاٹ کرتے ہیں لیکن جج صاحبان کا واک آؤٹ بائیکاٹ کرنا میں نے کبھی نہیں دیکھا، جج صاحبان کو اگر کسی بینچ میں نہ بیٹھنا ہو تو وہ اس سے معذرت کر لیتے ہیں۔

عرفان صدیقی نے کہا کہ آپ وہاں پر گئے، تقریریں کی اور 2 سیاسی جماعتوں کے بندے نکلے اور آپ ان کے ساتھ نکل گئے، کیا ماضی میں کسی جج نے اس طرح سے واک آؤٹ کیا ہے، مجھے نہیں پتہ کہ ریفرنس لانے کا حکومت سوچ رہی ہے کہ نہیں سوچ رہی، رانا ثناء اللّٰہ نے بھی کوئی یہ نہیں کہا کہ ہم ریفرنس لا رہے ہیں۔

بانی پی ٹی آئی کے بیان میں براہ راست وزیرِاعظم کی ذات پر حملہ کیا گیا، عرفان صدیقی

سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ مذاکرات میں جو اس وقت صورتحال ہے اس کی ذمہ داری ن لیگ کی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے الائنس سے حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے، جو اپوزیشن کی جماعتیں پی ٹی آئی سے بات چیت کر رہی ہیں ان سے پوچھ لیں ان کا مؤقف کیا ہے، سول نافرمانی سے متعلق اپوزیشن جماعتوں کا مؤقف کیا ہے، کیا پاکستان میں پیسے نہیں آنے چاہئیں، کیا اپوزیشن جماعتیں بانی پی ٹی آئی کے مؤقف کی تائید کرتی ہیں؟

عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی طرف سے جو خطوط نویسی کا مشغلہ ہے کیا اپوزیشن جماعتیں اس کی تائید کرتی ہیں؟ جس طرح کا پی ٹی آئی احتجاج کرتی آئی ہے کیا اپوزیشن جماعتیں اس کی تائید کرتی ہیں؟ مولانا فضل الرحمان نہ ڈوزیئر لکھنے کا ساتھ دے سکتے ہیں اور نہ سول نافرمانی کا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: عرفان صدیقی نے کہا کہ بانی پی ٹی پی ٹی آئی آرمی چیف وہاں پر کوئی خط

پڑھیں:

کسی ستون کے پاؤں ہوا میں ہیں تو سبب اس کا اپنا کھوکھلا پن ہو سکتا ہے، عرفان صدیقی

اسلام آباد: سینیٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی پارٹی لیڈر اور خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ کسی ستون کے پاؤں ہوا میں ہیں تو اس کا سبب اُس ستون کا اپنا کھوکھلا پن ہو سکتا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’’ایکس ‘‘ پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ‏ہماری عدلیہ چھبیسویں آئینی ترمیم، ججوں کے تبادلوں اور تقرریوں سے بہت پہلے دنیا کے 142 ممالک میں 130ویں اور خطے کے 6 ممالک میں 5ویں نمبر پر آ چکی تھی۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ اس اعزاز کا سہرا کسی اور نہیں خود عدلیہ کے سر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کا ستون ماضی کی نسبت کہیں زیادہ مضبوطی کے ساتھ کھڑا ہے اور انتظامیہ پوری ذمہ داری سے اپنے فرائض سر انجام دے رہی ہے۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ کسی ستون کے پاؤں ہوا میں ہیں تو اس کا سبب اُس ستون کا اپنا کھوکھلا پن ہو سکتا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • خط نہیں ملا،آیا بھی تو وزیر اعظم کو بھجوادوں گا:آرمی چیف
  • مجھے کوئی خط نہیں ملا، ملا بھی تو پڑھوں گا نہیں بلکہ وزیراعظم کو بھجوادوں گا، آرمی چیف
  • اگر مجھے کوئی خط موصول ہوتا ہے تو میں نہ تو اسے خود پڑھوں گا، بلکہ وہ وزیراعظم کو بھیج دوں گا: آرمی چیف
  • مذاکرات کی دعوت دینے کا موسم تمام ہو گیا ، سینیٹر عرفان صدیقی
  • کسی ستون کے پاؤں ہوا میں ہیں تو سبب اْس کا کھوکھلا پن ہو سکتا ، عرفان صدیقی 
  • کسی ستون کے پائوں ہوا میں ہیں تو اس کا سبب اس ستون کا اپنا کھوکھلا پن ہوسکتا ہے،سینیٹر عرفان صدیقی
  • عرفان صدیقی کے جملے پر قائمہ کمیٹی میں قہقہے 
  • کسی ستون کے پاؤں ہوا میں ہیں تو سبب اس کا اپنا کھوکھلا پن ہو سکتا ہے، عرفان صدیقی
  • عرفان صدیقی کے جملے پر قائمہ کمیٹی میں قہقہے لگ گئے