ملتان کی عدالت نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے چاروں بیٹوں کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

یہ بھی پڑھیں: آصف زرداری کی بیرون ملک روانگی، یوسف رضا گیلانی نے قائم مقام صدر کا عہدہ سنبھال لیا

عدالت نے کرونا وبا کے دوران کار سرکار میں مداخلت کرنے کے معاملے میں عدالت کی حکم عدولی پر یوسف رضا گیلانی کے چاروں بیٹوں عبدالقادر گیلانی، علی موسیٰ گیلانی، علی قاسم گیلانی اور علی حیدر گیلانی کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔

یاد رہے کہ مقامی عدالت نے سابق رکن پنجاب اسمبلی عثمان بھٹی سمیت 19 دیگر افراد کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے۔ تھانہ چہلیک میں ملزمان پر کرونا وبا کے دوران سرکاری آرڈینینس کی خلاف ورزی اور کار سرکار میں مداخلت کا مقدمہ درج تھا۔

یوسف رضا گیلانی کے بیٹوں سمیت دیگر ملزمان بار بار حکم کے باوجود عدالت میں پیش نہیں ہوئے تھے۔

مزید پڑھیے: حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کے علاوہ کوئی آپشن نہیں، چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی

جوڈیشل مجسٹریٹ شاہد حسن مغل نے چیئرمین سینیٹ کے بیٹوں کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے حکم دیا کہ تھانہ چہلیک پولیس ملزمان کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرے۔

واضح رہے کہ سابق وزیراعظم اور چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کے چاروں بیٹے قومی و صوبائی اسمبلیوں کے اراکین ہیں۔

مزید پڑھیں: جہانگیر ترین کی اہلیہ کا یوسف رضا گیلانی سے کیا رشتہ ہے؟

علی قاسم گیلانی این اے 148ملتان ون سے قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تھے۔ این اے 151ملتان سے سید علی موسیٰ گیلانی قومی اسمبلی کے رکن، سید عبدالقادر گیلانی این اے 152ملتان سے قومی اسمبلی کے رکن جبکہ سید علی حیدر گیلانی پی پی 213 سے پنجاب اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

سید عبدالقادر گیلانی سید علی حیدر گیلانی سید علی موسیٰ گیلانی علی قاسم گیلانی گیلانی برادران وارنٹ یوسف رضا گیلانی یوسف رضا گیلانی کے بیٹے.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: سید عبدالقادر گیلانی سید علی حیدر گیلانی سید علی موسی گیلانی علی قاسم گیلانی گیلانی برادران وارنٹ یوسف رضا گیلانی کے وارنٹ گرفتاری جاری چیئرمین سینیٹ اسمبلی کے رکن سید علی

پڑھیں:

قائد حزب اختلاف شبلی فراز کے چیئرمین سینیٹ کو خطوط

   فائل فوٹو۔

سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز نے چیئرمین سینیٹ کو 2 خط لکھ دیے۔ پہلے خط میں شبلی فراز نے ثانیہ نشتر کے استعفے کو منظور نہ کرنے پر سوال اٹھایا، دوسرا خط سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے پر لکھا۔ 

شبلی فراز کے خط کے متن کے مطابق سینیٹ کا 346واں سیشن 13 فروری کو طلب کیا گیا ہے، گزشتہ سیشن میں اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے گئے تھے لیکن عمل نہ ہوا، پنجاب حکومت کی جانب سے پروڈکشن آرڈر کی تکمیل پر تعاون نہیں کیا گیا۔ 

خط کے متن کے مطابق شبلی فراز نے کہا کہ اعجاز چوہدری کا یہ حق ہے کہ انہیں سینیٹ سیشن میں لایا جائے، پروڈکشن آرڈر جاری کرنے سمیت ان کی سیشن میں شرکت یقینی بنائی جائے۔

یہ بھی پڑھیے کے پی کو سینیٹ میں 1 سال سے نمائندگی نہیں دی گئی: شبلی فراز حکومت 4 ماہ کی مہمان، رعایت یا بھیک نہیں مانگ رہے، شبلی فراز

انھوں نے مزید کہا کہ ثانیہ نشتر مارچ 2021ء میں خیبر پختونخوا سے پی ٹی آئی ٹکٹ پر سینیٹر بنیں، ثانیہ نشتر نے 18 ستمبر 2024 کو سینیٹ کی نشست سے استعفیٰ دیا۔ 

شبلی فراز کے خط کے مطابق حیرت انگیز طور پر ثانیہ نشتر کے مستعفی ہونے کا نوٹیفکیشن ابھی تک جاری نہیں کیا گیا، پانچ ماہ گزرنے کے باوجود ثانیہ نشتر کی نشست کو خالی قرار نہیں دیا گیا۔ 

دوسری جانب سینیٹر محمد قاسم کی نشست کو خالی قرار دے دیا گیا۔ شبلی فراز کے خط کے مطابق پوچھنا چاہتا ہوں کہ ثانیہ نشتر کی نشست خالی کیوں نہ قرار دی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • ملتان:عدالت نے پیپلز پارٹی کے4 ممبران اسمبلی کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے
  • جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس؛ عمران خان سمیت غیر حاضری ملزمان کے وارنٹ گرفتاری منسوخ
  • پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری
  • پی ٹی آئی رہنماوسابق وفاقی وزیرزرتاج گل کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری
  • تحریک انصاف کی رہنماء زرتاج گل کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • قائد حزب اختلاف شبلی فراز کے چیئرمین سینیٹ کو خطوط
  •  پاکستان ہمیشہ علاقائی اور عالمی امن کیلئے پرعزم رہا ، یوسف رضا گیلانی