ریڈیو آج بھی معتبر ذریعہ خبر رسانی ہے:مریم نواز
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ ریڈیو پاکستان لوگوں تک معلومات، تفریح اور تعلیم کی فراہمی میں اہم کردار ادا کررہا ہے۔وزیراعلیٰ مریم نواز نے ریڈیو کے عالمی دن پر ریڈیو کے تمام سامعین اور تمام متعلقین کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ریڈیو ابلاغیات کی دنیا میں اختراع کا آغاز ہے. ریڈیو دنیا بھر میں تاحال اجتماعی ذریعہ خبر رسانی کا طاقتور ترین ذریعہ ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام کو تعلیم، معلومات اور تفریح کی فراہمی کیلئے بنیادی میڈیم کے طور پر ریڈیو کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں.
ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
میلہ مویشیاں بحال ویل ڈن مریم نواز
مریم نواز شریف نہ صرف خوش شکل ہیں بلکہ خوش بخت اور خوش ادا بھی ہیں انہوں نے میرے خیال میں پہلی کامیابی تو یہ حاصل کی ہے کہ کھوئی ہوئی عوامی محبت کو پی ایم ایل این کے حق میں بحال کرا لیا ہے اپنی جاذب نظر شخصیت انتھک محنت اور سو سے زیادہ عوامی بہبود کے منصوبے پنجاب بھر کی صفائی ستھرائی اور مدتوں کے ’’ڈکے‘‘ ہوئی لاہوری میلے جو ان کی شخصیت کے ساتھ جچتے ہیں اندازہ کریں گزشتہ پینتس برس کی مردانہ حکومت میں کسی کو خیال نہیں آیا کہ پنجاب کا سب سے بڑا ہارس اینڈ کیٹل شو نہیں ہوا ایسا پنجاب کا دلکش چہرہ کب سے پس پردہ تھا مجھے یاد ہے جب آخری میلہ مویشیاں دیکھا تھا خوب آتش بازی ہوئی تھی… تمام نسلوں کے اور مختلف علاقوں کے جانور اٹھلا اٹھلا کر کیٹ واک کر رہے تھے اس سے اچھی کیٹ واک میں نے کبھی ماڈلز کی بھی نہیں دیکھی اپنا کلچر اپنی رہتل اور گھروں کے پالے پوسے ہوئے جانوروں کو مزید خوبصورت اور صحت مند رکھنے کا مقابلہ عوامی صحت کے لئے کتنا بہتر تھا … لوگ محبت سے جانور پال کر لاتے مختلف علاقوں کا حسن اور حسن اخلاق دیکھنے کو ملتا ڈاک شو ، پولو میچز ،بھنگڑے ، آتش بازیاں کیا کیا کچھ نہ تھا۔
جشن بہاراں پورے عروج پر ہوا کرتا اس مرتبہ رمضان کی آمد کے باعث جشن بہاراں کے پروگرام پہلے شروع ہو گئے مگر فروری اور بسنت کے بارے میں یہی کہا جاتا ہے کہ ’’بسنت پالا اڑنت‘‘ سردی تو ختم ہے مگر مریم نواز کی نگاہ چونکہ چہار جانب ہوتی ہے اس لئے پینتیس برس سے رکے ہوئے میلہ مویشیاں کا جشن اس انداز میں شروع کرایا کہ طبیعت عش عش کر اٹھی اور ماضی کے تمام کیٹل شو بھول گئے رنگ و آہنگ خوشبو رقص موسیقی اور معصوم جانوروں کی اقسام رنگ و نسل علاقوں کی خوبیاں سب ایک جگہ جمع ہو گئیں… نیلی بار کی بھینس کی مستانی چال بھی دیکھی اور چھوٹے قد کی ’’ناچی بکریوں‘‘ کی ٹھمکتی ہوئی رقص آلود چال کو ملاحظہ کیا۔ آپ یقین کریں وہاں ایک دو ماڈلز بھی دوڑتی پھر رہیں تھیں مگر جب ’’مدرے‘‘ قد کی ناچی بکری پائوں میں گھنگھریاں پہن کر ٹھمکتی اٹھلاتی ہوئی چلتی آئیں تو میں واقعی انسانی کیٹ واک بھول کر کیٹل واک کے حسن میں مہوت ہو گئی قدرت کس قدر دلکش ہے اور ایسے میلے مویشیاں لگانے والے کتنے ذہین لوگ ہیں اور تھے کہ لوگوں میں خالص اجزا سے خوراک کو فروغ ملتا صحت مند مقابلہ ہوتا ہے ۔
اگر پنجاب کی طرح دیگر صوبے بھی اپنے ثقافتی پروگراموں پر توجہ دیں تو کرائم کا خاتمہ ہو سکتا ہے مقصد یہ ہے کہنے کا کہ تخلیق ہی تخریب کا راستہ روکتی ہے۔ کبھی بندوق اور مار سزا سے کرائم ختم نہیں ہوتا… مریم نواز کے لئے پروین شاکر کا ایک شعر یاد آ رہا ہے ۔
مدت بعد آج اس نے مجھ سے کوئی گلہ کیا
منصب دلبری پر کیا مجھ کو بحال کر دیا
منصب دلبری پر تو مریم خود ہیں اور عوام کے شکوے گلے دور کر رہی ہیں انہیں پی ایم ایل این میں مقبولیت نہیں محبوبیت مل رہی ہے گزشتہ دہائی میں کچھ پی ٹی آئی کی بدتمیزی اور خان کی نئی نسل کو برباد کرنے والی سیاست میں مسلم لیگ ن اپنی مقبولیت صرف کھو رہی تھی بلکہ خان کے اس تواتر سے جھوٹ کا پرچار کیا اور چور چور کا شور مچایا کہ بہت زیادہ نئی نسل گمراہ ہوئی ان کو بتایا کہ تم لوگ غلام ہو یہ پاکستان ٹھیک نہیں نیا پاکستان بنائیں گے یوم پاکستان نہ منایا کرو ملک کی اکانومی کو برباد کرو پاکستان ہنڈی کے ذریعے پیسے بھیجو ۔ بیرون ملک پاکستانیوں کو نواز شریف ہی کے دیئے ہوئے شوکت خاتم ہسپتال کی مد میں بے حساب لوٹا اور پاگل بنایا حتیٰ کہ انگلینڈ کی پولیس عاجز آ گئی یہ پاگل ادھیڑ عمر عورتیں انگلینڈ کے بازاروں سڑکوں پر اودھم مچاتی اچھلتی کودتی ہسٹریا کی مریض لگتیں خان خان کر کے چلاتی کسی پاگل خانے سے چھوٹی ہوئی لگتیں اس صورت حال میں بلاشبہ مسلم لیگ ن کے مرد سیاستدان بھلے سیاست کی شطرنج میں کامیاب ہوتے رہے مگر عوامی محبت اور مقبول کو کھو چکے تھے۔ میاں نواز شریف کے ساتھ ویسے ہی بار بار ہاتھ ہوتا رہا وہ ذہین سیاستدان ہیں مگر چالاک انسان نہیں مخلص اور بڑا لیڈر تھوڑا سا معصوم بھی ہوتا ہے جو کہ وہ ہیں۔
جو نفرت کا سیلاب اور میاں نواز شریف کے گرد سازشوں کا جال تھا بالآخر پنجاب کی بیٹی نے توڑا اور بتا دیا عورت محض حسین ہی نہیں ذہین بھی ہے پورے جنجال سے میاں نواز شریف کی جان سیاست اور ناموری کو پوری عزت کے ساتھ انہی کی بیٹی بچا کر نکال لائی بہت بڑا سیاسی کنواں تھا جہاں سے واپسی ممکن نہ تھی مگر کیا کیا جائے یہ جو بیٹیاں ہوتی ہیں نا یہ ہر آفت سے باپ کو بچا لاتی ہیں۔ مریم نواز نے وزیر اعلیٰ پنجاب بنتے ہی پنجاب کا نقشہ بدل دیا ۔سڑکیں اور ان کی صفائی مارکیٹیں دیکھ کر لگتا ہی نہیں کہ یہ کوئی ایشیائی ملک ہے ۔ مریم نواز کی نفاست ان کی شخصیت سے نکل کر پورے پنجاب پر سایہ فگن ہو گئی ہے ۔
آخری گواہی کے طور پر میں نے مدت بعد مسلم لیگ ن کے لئے محبت کا امڈتا سیلاب اور نوجوان لڑکیوں کو مریم نواز کی جھلک دیکھنے کے لئے جس طرح بے تاب دیکھا اس کی مثال نہیں ماضی میں …
مریم نواز پرائم منسٹر کے استقبال کے لئے جب اٹھ کر باہر جانے لگیں تو اپنی محبت بھری عادت سے مجبور ہو کر ہمارے انکلوژ رکے قریب آ کر حال پوچھنے لگیں۔ نوجوانوں کا شور نعروں میں تبدیل ہو گیا۔ ’’مریم…مریم… محبت بھری نعرے بازی مریم کا ملائم مسکراہٹ سے پروٹوکول توڑ کر عوام میں گھلنا ملنا اور ہم سے سلام دعا میوزک رنگ روشنیاں دل سے دعا نکلی کہ ملک جگمگاتا رہے۔ عظمیٰ بخاری صاحبہ کے ہم کالم نگاروں صحافیوں سے بہترین تعلقات ہیں ایسے عمدہ ایونٹس پر وہ بلاتی رہتی ہیں ۔ لاہوریوں کو لازماً ہارس اینڈ کیٹل شو میں جانا چاہئے جہاں اس وقت بے شمار پروگرامز ہو رہے ہیں۔