کسی فرد کے لیے گھر میں سولر پینل سسٹم لگانے کا فیصلہ عموماً لوڈ شیڈنگ سے بچنے اور بجلی کے بلوں میں نمایاں کمی لانے کے لیے کیا جاتا ہے۔

مگر کیا یہ خیال درست ہوتا ہے اور سولر سسٹم سے واقعی بجلی کے بلوں میں کمی آتی ہے؟اس سوال کا جواب برطانیہ میں ہونے والی ایک تحقیق میں دیا گیا۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ اگر غریب یا متوسط گھرانے اپنے گھر کی چھتوں پر سولر پینلز لگا لیں تو بجلی کے بل میں نمایاں کمی آسکتی ہے۔ریزولوشن فاؤنڈیشن نامی تھنک ٹینک کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ غریب یا متوسط گھرانے اپنی آمدنی کا کم از کم 10 فیصد حصہ بجلی کے بلوں پر خرچ کرتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق اگر ایسے گھرانے سولر پینلز کو گھروں میں لگا لیں تو بجلی کے بلوں میں 24 فیصد تک کمی آسکتی ہے۔درحقیقت محققین کا کہنا تھا کہ سولر پینلز سے لاکھوں افراد کو بجلی یا توانائی پر خرچ کی جانے والی رقم کو بچانے میں مدد ملتی ہے جس سے ان کے مالی حالات بہتر ہوتے ہیں۔تحقیق کے مطابق ایک 3 کلو واٹ سولر پینل سے ایک خاندان سالانہ ڈیڑھ لاکھ روپے سے زائد کی بچت کرسکتا ہے۔مگر محققین کا کہنا تھا کہ 3 کلو واٹ کے سولر پینل کی لاگت اتنی زیادہ ہوتی ہے کہ کم آمدنی والے گھرانوں کے لیے اسے خریدنا لگ بھگ ناممکن ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ سولر پینلز سے بجلی کے بلوں میں 25 فیصد کے قریب کمی آسکتی ہے مگر اس کے باوجود بیشتر گھرانے خصوصاً غریب علاقوں کے رہائشیوں کی جانب سے انہیں گھروں میں نصب نہیں کیا جاتا کیونکہ وہ اسے لگانے کی مالی سکت نہیں رکھتے۔خیال رہے کہ متعدد ماہرین کا کہنا ہے کہ گھروں میں سولر سسٹم کو لگانا مشکل نہیں ہوتا مگر اس سے ہونے والی بچت کا تعین کرنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ تمام عناصر کو مدنظر رکھیں۔ان کے مطابق سولر سسٹم کو لگانا بنیادی طور پر وسط مدتی سے طویل المعیاد سرمایہ کاری ہے۔

اس سرمایہ کاری کی واپسی میں وقت لگتا ہے کیونکہ ہر ماہ اس سے ہونے والی بچت کا انحصار اس بات پر ہوتا ہے کہ سولر سسٹم کا حجم کیا ہے، گھر میں کتنی بجلی استعمال ہوتی ہے اور بھی ایسے متعدد عناصر کو دیکھنا ہوتا ہے۔مگر پھر بھی بجلی کے بلوں میں کمی سے آنے والے برسوں یا دہائیوں میں بچت ہوتی ہے۔ماہرین کے مطابق زیادہ تر سولر سسٹمز کی تنصیب پر ہونے والے اخراجات 10 سال تک پورے ہو جاتے ہیں جس کے بعد آنے والے برسوں میں اس سے حاصل ہونے والی بجلی مفت ہوتی ہے۔مگر اس کا انحصار اس بات پر ہوتا ہے کہ سولر سسٹم کی لاگت کیا ہے اور آپ کے علاقے میں بجلی کی اوسط قیمت کیا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: بجلی کے بلوں میں سولر پینلز سولر سسٹم ہونے والی کے مطابق کہ سولر ہوتی ہے ہوتا ہے کے لیے ہے مگر

پڑھیں:

ججز تبادلہ کیس میں جسٹس نعیم اختر افغان نے اہم سوالات اٹھادیے

اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججوں کے تبادلے کیخلاف کیس کی سماعت کے دوران جسٹس نعیم اختر افغان نے ججوں کے تبادلے پر اہم سوالات اٹھادیے۔

انہوں نے دریافت کیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا قیام ایکٹ کے ذریعے عمل میں لایا گیا، کیا مذکورہ ایکٹ میں ججوں کا تبادلہ کرکے لانے کا اسکوپ موجودہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کے وکیل منیر اے ملک کا موقف تھا کہ مذکورہ ایکٹ میں ججز کو تبادلہ کر کے لانے کی گنجائش نہیں ہے، ایکٹ میں اسلام آباد ہائیکورٹ میں صرف نئے ججز کی تعیناتی کا ذکر ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

جسٹس نعیم اختر افغان نے دریافت کیا کہ جب ججز کی آسامیاں خالی تھیں تو ٹرانسفر کے بجائے انہی صوبوں سے نئے جج کیوں تعینات نہیں کیے گئے، کیا حلف میں ذکر ہوتا ہے کہ کون سی ہائیکورٹ کا حلف اٹھا رہے ہیں۔

منیر اے ملک نے جواب دیا کہ حلف کے ڈرافٹ میں صوبے کا ذکر ہوتا ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ کا حلف اٹھاتے ہوئے ’اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری‘ کا ذکر آتا ہے۔

جسٹس محمد علی مظہر بولے؛ ہم جب عارضی جج بنتے ہیں تو حلف ہوتا ہے مستقل ہونے پر دوبارہ ہوتا ہے، سینیارٹی ہماری اس حلف سے شمار کی جاتی ہے جو ہم نے بطور عارضی جج اٹھایا ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں:

جسٹس محمد علی مظہر کے مطابق، دیکھنا یہ ہے اگر دوبارہ حلف ہو بھی تو کیا سنیارٹی سابقہ حلف سے نہیں چلے گی، نئے حلف سے سینیارٹی شمار کی جائے تو تبادلے سے پہلے والی سروس تو صفر ہوجائے گی۔

منیر اے ملک کا موقف تھا کہ اسی لیے آئین میں کہا گیا ہے جج کو اس کی مرضی لیکر ہی ٹرانسفر کیا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

جسٹس محمد علی مظہر جسٹس نعیم اختر افغان سپریم کورٹ منیر اے ملک

متعلقہ مضامین

  • پاکستان دنیا کا سب سے بڑا سولر پینل امپورٹر! لیکن ریٹ میں کب کتنی کمی ہوئی؟
  • وزیراعظم سیکرٹریٹ، پارلیمنٹ لاجز، چیئرمین سینیٹ آفس سمیت اربوں روپے کے بجلی بل نادہندگان میں شامل
  • وزیراعظم سیکریٹریٹ، پارلیمنٹ لاجز، چیئرمین سینیٹ آفس سمیت اربوں روپے کے بجلی بل نادہندگان میں شامل
  • ججز تبادلہ کیس میں جسٹس نعیم اختر افغان نے اہم سوالات اٹھادیے
  • سی ایم پنجاب فری سولر پینل اسکیم کا باقاعدہ افتتاح
  • پاکستان سولر پینلز درآمد کرنیوالا دنیا کا سب سے بڑا ملک بن گیا
  • پاکستان دنیا کا سب سے بڑا سولر پینلز درآمد کرنے والا ملک بن گیا۔
  • پاکستان سولر پینلز درآمد کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک بن گیا
  • پاکستان نے سولر پینلز درآمد کرنے میں دنیا کو پیچھے چھوڑ دیا
  • پروفیسر سید باقر شیوم نقوی: ایک عظیم شخصیت کا وداع