آسٹریلوی فوجی طیارے نے چین کی فضائی حدود میں دراندازی کی ، چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
بیجنگ :چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکھون نے یومیہ پریس کانفرنس میں شی شا جزائر پر چین کی فضائی حدود میں آسٹریلوی فوجی طیارے کی دانستہ دراندازی کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ
آسٹریلوی فوجی طیارے نے چین کی اجازت کے بغیر جان بوجھ کر شی شا جزائر پر چین کی فضائی حدود میں دراندازی کی، جس سے چین کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہوئی اور چین کی قومی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوا۔
ترجمان نے کہا کہ چین کی جانب سے اس طیارے کی بے دخلی کے اقدامات جائز، قانونی اور پیشہ ورانہ ہیں۔ چین نے اس سلسلے میں آسٹریلوی فریق سے شدید احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ آسٹریلوی فریق اس طرح کی خلاف ورزی اور اشتعال انگیزی اور بحیرہ جنوبی چین میں امن و استحکام کو نقصان پہنچانا بند کرے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
دہشت گردی اور غیر ملکی قبضے پر پالیسی تبدیل نہیں ہوئی، پاکستان
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ دہشت گردی اور غیر ملکی قبضے پر پاکستان کی پالیسی تبدیل نہیں ہوئی۔ کچھ میڈیا حلقوں نے پاکستان کے مؤقف کو توڑمروڑ کر پیش کیا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کے مؤقف کی غلط تشریح او آئی سی اور عالمی اتفاقِ رائے کے منافی ہے، پاکستانی مندوب برائے یو این نے خطاب میں دہشت گردی کے بنیادی اسباب ختم کرنے پر زور دیا۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستانی مندوب نے کہا تھا کہ غربت، ناانصافی، غیر ملکی قبضہ اور حقِ خود ارادیت کی خلاف ورزی دہشت گردی کی بنیادی وجوہات ہیں۔
پاکستانی مندوب نے مزید کہا کہ مسئلہ فلسطین اور جموں و کشمیرکو حل کیے بغیر دہشت گردی کے خاتمے میں کامیابی ممکن نہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا او آئی سی اور پاکستان جامع انسدادِ دہشت گردی حکمت عملی کے حامی ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق انسدادِ دہشت گردی کی حکمت عملی میں تنازعات کے حل کےلیے غیر ملکی قبضے کا خاتمہ ضروری ہے۔ پاکستان اور او آئی سی کا مؤقف، جائز آزادی کی جدوجہد کو دہشت گردی سے الگ سمجھا جائے۔